پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ، نیوٹرل وینیوپرون ڈے سیریزآج سے شروع

Pakistan Vs New Zealand Odi Series

ابوظہبی میں پاکستانی ٹیم کا شاندار ریکارڈ، کراؤڈ کی یکطرفہ حمایت بھی حاصل یونس خان الیون چیمپئنزٹرافی کی غلطیوں کو نہ دہرانے کیلئے پرعزم،دلچسپ مقابلہ متوقع

منگل 3 نومبر 2009

Pakistan Vs New Zealand Odi Series
اعجازوسیم باکھری پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین نیوٹرل مقام یواے ای میں ون ڈے سیریز کا آغازآج سے ہورہا ہے،یونس خان الیون شیخ زید سٹیڈیم ابوظہبی میں اس عزم کے ساتھ میدان میں اترے گی کہ پاکستان، کیوی ٹیم کو شکست دے کر آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے سیمی فائنل میں اپنی شکست کا بدلہ لے سکے۔ بیٹنگ کیلئے سازگار وکٹ پر میچ دونوں ٹیموں کے بولرز کی صلاحیتوں کیلئے امتحان ثابت ہوگا۔

کپتان یونس خان نے گرانٹ ایلیٹ کا اہم کیچ ڈراپ کرکے پاکستان کی جیت کو ہار میں تبدیل کردیا تھا۔ ڈے اینڈ نائٹ میچ پاکستانی وقت کے مطابق شام 4بجے شروع ہوگا۔ یونس خان نے پیر کو واضح کیا کہ پاکستان ٹیم کو اپنی فیلڈنگ کو بہتر بنانا ہوگا۔ یہی وہ شعبہ ہے جس میں قومی ٹیم کو بہتری کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان کا شمار دنیا کی ان ٹیموں میں ہوتا ہے جن کی فیلڈنگ معیاری نہیں ہے۔

یونس خان نے اعتراف کیا کہ پاکستان کو اپنی اس خامی پر جلد قابو پانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں ہمیں فیلڈنگ کی وجہ سے کافی نقصان ہوچکا ہے۔ لڑکے اچھی فیلڈنگ کے لئے پرعزم ہیں۔ مجھے امید ہے کہ پاکستانی کھلاڑی بیٹنگ اور بولنگ کے علاوہ فیلڈنگ میں بھی نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔ یونس خان نے کہا کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم بے حد خطرناک ہے۔

اسے ہرانے کیلئے ہمیں تینوں شعبوں میں غیر معمولی کھیل کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ ان کے پاس بہت اچھے کھلاڑی ہیں۔ اس لئے سیریز کے آغاز کے وقت دونوں ٹیموں کے چانس ففٹی ففٹی ہیں۔ اگلے دو ون ڈے 6 اور 9نومبر اورٹی ٹونٹی میچ 12اور 13 نومبر کو کھیلے جائیں گے۔ ون ڈے سیریز کے بعد دونوں ٹیمیں تین ٹیسٹ کی سیریز کھیلیں گی۔ نیوزی لینڈ کو سیریز کے آغاز سے قبل اہم کھلاڑیوں کے فٹنس مسائل کا سامنا ہے۔

جیسی رائیڈر، گرانٹ ایلیٹ، ڈیرل ٹفی ٹیم میں شامل نہیں ہیں۔ فاسٹ بولر کائیل ملز کندھے کی انجری میں مبتلا ہیں۔ پاکستان کو کیوی ٹیم کے خلاف ان کے اہم کھلاڑیوں کی عدم موجودگی کا فائدہ ہوسکتا ہے تاہم پاکستان کو اپنے فیلڈنگ کے شعبے میں بہتری لانا ہوگی ،کپتان یونس خان نے میچ سے قبل ہونیوالی پریس کانفرنس میں واضع کہاکہ فیلڈنگ میں بہتری لانے کی ضرورت ہے،یونس کا کہنا تھا کہ سیریزانتہائی سنسنی خیزاور دلچسپ ہوگی کیونکہ دونوں ٹیمیں اپنے ہوم گراؤنڈز پر نہیں ہیں اسی وجہ سے کسی بھی ٹیم کو بہت زیادہ ایڈوانٹیج حاصل نہیں ہے، نیوٹرل مقامات پر ہمیشہ پاکستان اورنیوزی لینڈ کے مابین سخت مقابلے ہوئے ،یواے ای سیریزمیں نیوزی لینڈکو پاکستان پرفیلڈنگ کے شعبے میں برتری حاصل ہے کیونکہ چیمپئنزٹرافی کے سیمی فائنل میں کیوی ٹیم اپنی بہترین فیلڈنگ کی وجہ سے جیتی اور ہم ناقص فیلڈنگ کی وجہ سے ہارے یہی وجہ ہے کہ ہمیں کیویز کے مقابلے میں اپنی فیلڈنگ کو بہتربنانا ہوگااور چیمپئنزٹرافی میں کی جانیوالی غلطیوں سے گریزکرنا ہوگا۔

یونس کے بعد کیوی کپتان ڈینیل ویٹوری نےپریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ کل کے میچ میں ڈیرل ٹفی کی شرکت مشکوک ہے کیونکہ ان کے کاندھے میں تکلیف ہے ان کی جگہ سودھی کو ٹیم میں شامل کیا جاسکتا ہے جبکہ انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ پاکستان کے خلاف افتتاحی میچ میں برینڈن میک کالم ہی اوپننگ کرینگے، ڈینیل ویٹوری نے کہاکہ ہم سیریز کے آغاز سے ایک ہفتہ قبل ہی یواے ای آگئے تھے یہاں ہمیں خود کو موسم اورحالات میں ایڈجسٹ کرنے کیلئے کافی وقت ملا لہذا ہم متحدہ عرب امارات کی کنڈیشنز کا بھر پورفائدہ اٹھائیں گے۔

یونس خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے انٹرنیشنل میں سیریز میں ٹیم کو فتح دلوانے کے ساتھ ساتھ بیٹنگ کے شعبے میں بھی نمایاں کارکردگی دکھانا ہوگی کیوں کہ یونس خان کی حالیہ دنوں میں ون ڈے میں کارکردگی متاثر کن نہیں ہے۔ اس طرح یہ سیریز ان کے لئے کڑی آزمائش ثابت ہوگی۔ انہوں نے گزشتہ 16ون ڈے انٹرنیشنل میں 25سے بھی کم کی اوسط سے صرف 398رنز بنائے ہیں۔

وہ صرف دو نصف سنچریاں اسکور کرسکے ہیں۔ ابوظبی کے شیخ زیدسٹیڈیم میں پاکستان کا ریکارڈ بہت اچھا ہے۔ اپریل 2006میں اس گراؤنڈ کے افتتاح کے بعد پاکستان نے یہاں 11ون ڈے انٹرنیشنل میچ کھیلے ہیں۔ سات جیتے، چار ہارے۔ یہ وکٹ بولروں کے لئے سازگار نہیں ہے لیکن عمر گل نے 10ون ڈے میچوں میں 21 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم یہاں پہلا ون ڈے کھیلے گی۔

اس ریجن میں کیوی ٹیم 29میں سے صرف آٹھ میچ جیتے ہیں ۔ پاکستان نے گیارہ میں سے 7میچوں میں کامیابی حاصل کی ہے۔ چار میں اسے شکست ہوئی۔ شیخ زید اسٹیڈیم میں پاکستانی بیٹسمین چھائے ہوئے ہیں۔ کامران اکمل نے گیارہ میچوں میں 49.71 کی اوسط سے 348 اور شعیب ملک نے 11میچوں میں 35.55 کی اوسط سے 320رنز بنائے ہیں۔ یونس خان نے 8میچوں میں 43کی اوسط سے 301رنزبنائے ہیں۔ مصباح الحق 257 رنزبناچکے ہیں۔

مزید مضامین :