پاکستان بمقابلہ سر ی لنکا، پہلا ٹیسٹ آج سے شروع

Pakistan Vs Srilanka - 1st Test Starts Today

قومی ٹیم آئی لینڈرز کیخلاف شکستوں کے سلسلے کو روکنے کیلئے پرعزم۔۔۔۔۔ یاسر شاہ اور ذوالفقار بابر سعید اجمل کی کمی پوری کرنے کیلئے تیار

بدھ 17 جون 2015

Pakistan Vs Srilanka - 1st Test Starts Today

قومی کرکٹ ٹیم سری لنکا کیخلاف سیریز کیلئے ان دنوں آئی لینڈرز کے دیس میں موجود ہے، مصباح الحق کی قیادت میں پاکستان آج میزبان سری لنکا کیخلاف ٹیسٹ سیریز کے پہلے معرکے میں مدمقابل ہوگا۔ٹیسٹ سیریز سے قبل قومی ٹیم نے بورڈ پریذیڈنٹ الیون کیخلاف پریکٹس میچ کھیلا جس میں نمایاں بلے باز بری طرح ناکام رہے البتہ طویل عرصہ بعد ٹیسٹ سکواڈ میں جگہ بنانے والے احمد شہزاد متاثرکن کھیل پیش کرنے والے کامیاب رہے۔ احمد شہزاد کی 80رنز کی اننگز سے نہ صرف نوجوان بلے باز کا اعتماد بحال ہوا بلکہ اس سے ٹیم مینجمنٹ کو بھی حوصلہ ملا ہوگا کیونکہ محمد حفیظ، مصباح الحق ، یونس خان اور اظہرعلی فلاپ ہوئے۔ یہ چاروں پاکستان ٹیسٹ ٹیم کیلئے اہم رکن ہیں اور ان چاروں کا فلاپ ہونا ٹیم کیلئے ناقابل تلافی نقصان ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

مصباح الحق اور یونس خان سری لنکا کیخلاف کھیلنے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں اور دونوں نے خود کو صرف ون ڈے کرکٹ تک محدود کررکھا ہے۔ ایسے میں ان دونوں پر پریشر رہتا ہے کہ وہ ٹیسٹ میچزمیں سکور بھی کریں اور دونوں اس میں کامیاب بھی رہتے ہیں لیکن سری لنکن بورڈ کی ٹیم کیخلاف پریکٹس میچ کی پہلی اننگز میں دونوں کا جلدی آؤٹ ہونا ٹیم کیلئے نقصان دہ ثابت ہوا کیونکہ ان کے بعد آنیوالے بلے باز بھی جلدی لوٹ گئے۔ ٹیسٹ سیریز میں قومی ٹیم کو سری لنکا پر ایڈوانٹیج حاصل ہے اور وہ ایڈواٹیج بلے بازوں کی صورت میں حاصل ہے۔ سری لنکن ٹیم طویل عرصہ بعد مہیلا جے وردھنے اور کمار سنگاکارا کی عدم موجودگی میں پاکستان کیخلاف ٹیسٹ سیریز کھیلنے جارہی ہے کیونکہ دونوں اب انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے چکے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اروندا ڈی سلوا کے بعد اگر گزشتہ دس برسوں میں پاکستان کیخلاف رنز بنانے میں نمایاں رہے وہ جے وردھنے اور سنگاکارا تھے، دونوں نے پاکستان کی مضبوط باؤلنگ لائن اپ کے سامنے سکور کیا اور گزشتہ دس برسوں کے ٹیسٹ مقابلوں میں سری لنکا کو پاکستان کیخلاف کامیابیاں دلائیں۔
گرین کیپس کے قائد مصباح کیریئر کے اختتام پر ہیں اور سیریز کو یادگار بنانا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم یہاں گھر جیسا ہی محسوس کررہے ہیں یہ پاکستان کے گذشتہ چار سال میں تیسرا دورہ ہے۔ میڈیا سے بات چیت میں مصباح نے کہا کہ سیریز سخت ہوگی، ہمیں بلاشبہ لیفٹ آرم سپنر رنگانا ہیراتھ کے چیلنج سے نمٹنا ہوگا۔ وہ اپنی ہوم کنڈیشنز میں بہت مشکل ثابت ہوتے ہیں۔ گذشتہ دورے میں بھی انہوں نے بہت شاندار کارکردگی پیش کی تھی۔ لیکن ہم یہاں ہر قسم کے حالات سے نمٹنے کیلیے آئے ہیں۔ کئی بار ہماری بیٹسمینوں نے ہیراتھ کو بہت اچھی طرح کھیلا ہے۔ اس بار بیٹسمین اپنی ان کا سامنا کرنے کیلیے اپنی تکنیک پر بہت محنت کررہے ہیں۔ ہم یہاں اپنی سابقہ سیریز میں ناکامیوں کو بھلا کر اچھی کرکٹ کھیل کر ان کا ازالہ کرنا چاہتے ہیں۔
پاکستان اور سری لنکا کے مابین اب تک ہونیوالی ٹیسٹ سیریز کے ریکارڈ پر نظردوڑائی جائے تو دونوں ٹیمیں 17مرتبہ ٹیسٹ سیریز میں آمنے سامنے آئیں جہاں 7سیریز میں پاکستان فاتح رہا جبکہ 5میں ایشین ٹائیگرز کو کامیابی ملی اور5سیریز ہار جیت کے بغیر ختم ہوئیں۔ دونوں ٹیمو ں کے درمیان1982ء لیکر اب تک کھیلے جا نے والے 48 ٹیسٹ میچوں میں سے 17میں پا کستان نے سر ی لنکا کواور 13میں گر ین شر ٹس کو سری لنکا نے ہرا یا جبکہ 18ٹیسٹ میچ ہار جیت کے فیصلے کے بغیر ہی ختم ہو گئے ۔ ان ٹیسٹ میچوں کے علاوہ پا کستا ن اور سری لنکا کی ٹیمیں ایشین ٹیسٹ چیمپئن شپ میں بھی ایک دوسرے کیخلاف میدا ن میں اتر ے چکی ہیں جب 1998ء میں پا کستان اور2001 ء میں سر ی لنکا کا میاب رہا۔دونوں ٹیموں کے ہونیوالی ٹیسٹ سیریز میں کمار سنگاکارا 2809رنز کے ساتھ نمایاں ہیں جبکہ سابق قومی قائد یونس خان 2019رنز کے ساتھ دوسر ے نمبر پر موجود ہیں۔مہیلا جے وردھنے 1687کے ساتھ دوسرے اور 1559رنز کی بدولت سابق کپتان انضمام الچق چوتھے نمبرپر موجود ہیں۔سابق سری لنکن بلے باز کمار سنگا کارا کا بلا پاکستان کیخلا ف خوب رنز اگلتا رہا ۔وہ دونوں ٹیموں کے مشترکہ ریکارڈ کے مابق اب تک پاکستان کیخلاف ٹیسٹ میچز میں 10سنچریاں سکور کرچکے ہیں۔دوسرے نمبر پرسری لنکا کے اروندا ڈی سلوا نے سب سے زیادہ 8 سنچریا ں سکور کیں۔یونس خان سری لنکاکیخلاف سات سنچریاں بنا کر فہرست میں تیسرے نمبر پر ہیں جبکہ انضمام الحق ہیں جنہو ں نے 5 بار یہ کار نا مہ انجام دے رکھا ہے۔دونوں ملکو ں کے درمیان ہونے والے میچوں میں رنگنا ہیراتھ نے سب سے زیادہ خطرنک باؤلنگ کی ، ہیراتھ نے پاکستان کیخلا ف ٹیسٹ میں اب تک 88شکار کرکے مرلی دھرن کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔دوسرے نمبر پر مرلی دھرن موجود ہیں جو مشترکہ ٹیسٹ میچز میں 80کھلاڑیوں کو ٹھکانے لگایا، جادو گر سپنر سعید اجمل کا ریکارڈ بھی بہترین ہیں، سعیداجمل نے66کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ پاکستان کے وسیم اکرم نے 63 اور وقار یو نس نے 56کھلاڑی آ ؤ ٹ کر رکھے ہیں۔
دونوں ممالک کے کپتانوں کا اگر ذکر کیا جائے تومصباح الحق نمایاں نظر آتے ہیں، انہوں نے سری لنکا کیخلاف 10ٹیسٹ میچز میں کپتانی کی اور صرف دو میز جیتے اور تین میں شکست ہوئی جبکہ پانچ ٹیسٹ میچز ڈرا ہوئے۔جے سوریا نے پاکستان کیخلاف سات ٹیسٹ میچز میں کپتانی کی جس میں انہیں تین میں کامیابی ملی اور تین میں ہی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ پاکستان کی جانب سے جاویدمیانداد نے سری لنکا کیخلاف چھ ٹیسٹ میچز میں کپتانی کرکے اپنی ٹیم کو 4میں فتح دلائی جبکہ 2ٹیسٹ ہار جیت کے بغیر ختم ہوئے۔مہیلا جے دوردھنے سب سے زیادہ 29ٹیسٹ میچز کھیلے ہیں جبکہ دوسرے نمبر پر یونس خان ہیں جنہوں نے 26ٹیسٹ میچز میں پاکستان کی نمائدگی۔رانا ٹنگا نے سری لنکا کی جانب سے پاکستان کیخلاف سب سے زیادہ 22ٹیسٹ میچز کھیلے جبکہ پاکستان کی طرف سے انضمام الحق 21مرتبہ ٹیسٹ میچ میں سری لنکا کیخلاف میدان میں اترے۔

مزید مضامین :