کبڈی2020ء کا " سلطان پاکستان"

Pakistan Won Kabaddi World Cup 2020

بھارتی ٹیم نے1پوائنٹ پر اعتراض کیا اور کھیل کو گندا کرنیکی روایت برقرار رکھتے ہوئے ہوئے ورلڈ کپ 2014ء اور ایشیا کپ2016ء کی تاریخ دُہرائی

Arif Jameel عارف‌جمیل جمعرات 20 فروری 2020

Pakistan Won Kabaddi World Cup 2020
پاکستان پہلی بار کبڈی کا عالمی فاتح بنا یعنی کبڈی کا نیا سلطان ۔ جس میں پاکستان کبڈی ٹیم کے کپتان محمد عرفان جٹ کا اپنی ٹیم کے ساتھ ایک اعلیٰ ترین جوڑ نظر آیا جنہوں نے دیکھتے ہی دیکھتے مقابلے کا رُخ اپنی طرف کر لیا۔ کپتان محمد عرفان کا تعلق پاکستان ائیر فورس سے تھا جہاں وہ بحیثیت " چیف وارنٹ آفیسر" اپنی ذمہ داریاں نبھا چکے تھے۔ اس دفعہ کبڈی ورلڈ کپ2020ء کا سلوگن تھا " اپنی مٹی اپنا کھیل" پاکستان کبڈی فیڈریشن اور پنجاب سپورٹس بورڈ کے زیراہتمام کبڈی ورلڈ کپ کا بڑا میلہ صوبہ پنجاب کے شہر لاہور پاکستان میں سجا۔

جس میں دنیا بھر سے 9 ٹیمیں حصہ لے رہی تھیں ۔اس کے 12 مقابلے پنجاب اسٹیڈیم نزد قذافی اسٹیڈیم گلبرگ لاہور میں ہوئے، 6 اقبال اسٹیڈیم فیصل آباد میں میں جبکہ 2 مقابلہ ظہور الہی اسٹیڈیم گجرات میں کروائے گئے۔

(جاری ہے)

یہ ورلڈکپ 9 ِتا 16ِ فروری2020ء تک منعقد ہوا ۔آغاز واختتام میں رنگارنگ تقریب کا اہتمام بھی کیا گیا۔ ایک خبر کے مطابق عالمی کبڈی مقابلوں کے لیے فنڈز بھی جاری کیئے گئے جس میں پنجاب حکومت نے 2 کروڑ 60 لاکھ روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ منظور کی تھی۔

یہ بات اہم رہی کہ سپورٹس بورڈ پنجاب نے اس ایونٹ پر 5 کروڑ کی خطیر رقم خرچ کی ۔ ساتھ میں چیمپئین ٹیم کو ٹرافی اور ایک کروڑ روپے کا انعام دیا گیا، رنرز اَپ کو 75 لاکھ اور تیسری پوزیشن پر آنے والی کو 50لاکھ روپے ملے ۔ کبڈی میں حصہ لینے والی ٹیموں کو 2گروپس میں تقسیم کیا گیا: گروپ(اے) : اِنڈیا، جرمنی، ایران، انگلینڈ ،سر الیون گروپ (بی) : پاکستان ،کینیڈا ،آسٹریلیااور آذربئیجان اِنڈیا نے پاکستان دُشمنی میں اندھا ہو کر کبڈی ورلڈ کپ میں شرکت کیلئے پاکستان آنے والی اِنڈین ٹیم سے ہی اظہار لاتعلقی کر دیا تھا۔

لیکن اس موقع پرانٹرنیشنل کبڈی فیڈریشن کی طرف سے اہم کردار ادا کیا اور پاکستان میں یہ ایونٹ کروانے کیلئے کونسلرز ،حکومت اور اسپورٹس بورڈ کا بھرپور ساتھ دیا۔ سیمی فائنلز: کبڈی کے راؤنڈ کے مقابلے انتہائی دلچسپ رہے اور شائقین نے جوش و خروش کے ساتھ ٹیموں کو داد دی ۔جسکی وجہ سے غیر ملکی کھلاڑی بھی پاکستانیوں کی تعریف کیئے بغیر نہ رہ سکے۔

گروپس کی ٹیموں کے درمیان ہار جیت کا سلسلہ جاری رہا اور سیمی فائنل میں کوالیفائی کر کے آنے والی 4ٹیموں میں شامل تھیں پاکستان،ایران،اِنڈیا اور آسٹریلیا۔ فائنل سے ایک روز پہلے15ِفروری کو لاہور میں سیمی فائنلز میں پاکستان نے ایران اور اِنڈیا نے آسٹریلیا کو ہرا کر فائنل کیلئے کوالیفائی کیا تھا ۔ پاکستان نے ایران کو 30کے مقابلے میں 52پوائنٹس سے شکست دی اور اِنڈیا نے سیمی فائنل میں آسٹریلیا کو 32 کے مقابلے میں 42 پوائنٹ سے ہرایا ۔

فائنل میں روایتی حریف : کبڈی ورلڈکپ 2020 کے فائنل میں میں پاکستان نے سنسنی خیز مقابلہ کرتے ہوئے انڈیا کو آخرکار شکست سے دوچار کر دیا۔16ِ فروری2020ء بروز اتوارکو کبڈی ورلڈ کپ کے فائنل میں روایتی حریف پاکستان اور اِنڈیا کے درمیان معرکہ آرائی ہوئی۔ دونوں جانب سے سخت زورآزمائی کی گئی تاہم پاکستانی پہلوانوں کا پلہ بھاری رہا اور اُنھوں ں نے انڈیا کے پہلوانوں کو چاروں شانے چت کر دیا۔

فائنل کا مقابلہ ختم ہونے سے ایک منٹ قبل تک پاکستان نے مزید پوائنٹس حاصل کیے جس پر پاکستان کا سکور 43 اور بھارت کا 39 ہوگیا۔ پاکستان کو پوائنٹ ملنے پر بھارتی پہلوان رونے لگے اور محض ایک منٹ رہ جانے پر بھارتی انتظامیہ میدان میں آگئی اور اپنے کھلاڑیوں کو میدان چھوڑنے کا کہہ دیا ۔ بھارتی ٹیم نے ایک پوائنٹ پر اعتراض کیا اور کھیل کو گندا کرنے کی روایت برقرار رکھتے ہوئے ہوئے ورلڈ کپ 2014ء اور ایشیا کپ2016ء کی تاریخ دُہرا دی۔

تاہم بھارتی اعتراضات کا م نہ آسکے ۔ جسکے بعد مقابلہ ختم ہونے تک پاکستان کا سکور تر43 اور بھارت کا اسکور 41 رہا ۔ کبڈی ورلڈکپ 2020 میں تیسری اور چوتھی پوزیشن کیلئے آسٹریلیا اور ایران کی ٹیموں کے درمیان جو مقابلہ ہوا تھا وہ ایران کی کبڈی ٹیم نے جیت کر ورلڈ کپ میں تیسری پوزیشن حاصل کی۔ اِنتظامیہ و شائقین : پاک بھارت ٹاکرے کے موقع پرا سٹیڈیم میں جشن کا سماں تھا اور پُرجوش انداز میں شہریوں کی کثیر تعداد اسٹیڈیم میں موجود تھی اور پاکستان کی جیت نے وہاں مزید گرم جوشی کا ماحول پیدا کر دیا تھا جس کا سہر ا : اقصیٰ غازی ،چوہدری اسلم، بلا ل آصف اور ڈاکٹر شوکت سلمان جیسی شخصیات پر ہے جنہوں نے انتظامیہ کی حیثیت میں اس ایونٹ کو کامیاب بنانے کیلئے خصوصی طور دلچسپی لیتے ہو ئے اپنی ذمہداریاں بھرپور انداز میں نبھائیں۔

"آگے کھیلتے ہیں دیکھتے ہیں اور ملتے ہیں "۔

مزید مضامین :