ایڈن گارڈنز کے پاکستانی ہیروز!

Pakistani Heros

1987ء میں سلیم ملک کی طوفانی باری نے ایڈن گارڈنز کلکتہ میں پاکستان کو ہارے ہوئے میچ میں فتح دلوائی جس کے بعد یہ میدان پاکستانی کھلاڑیوں پر ہمیشہ کیلئے مہربان ہوگیا ورلڈ ٹی20میں بھارت کیخلاف اہم ترین مقابلے میں گرین شرٹس کو ایسے ”ہیرو“ کی ضرورت ہے جو ایڈن گارڈنز کی روایت برقرار رکھتے ہوئے پاکستان کو کامیابی دلواسکے

Farhan Nisar فرحان نثار بدھ 23 مارچ 2016

Pakistani Heros

فرحان نثار
ورلڈ ٹی20میں پاکستان اور بھارت ٹاکرے کے آغاز میں ابھی کچھ ہی گھنٹے باقی رہ گئے ہیں اور جیسے جیسے وقت گزر رہا ہے شائقین کرکٹ کا جوش و خروش بھی بڑھتا جارہا ہے۔ ملک بھر میں مختلف مقامات پر تماشائی بڑی اسکرین لگا کر چھوٹے فارمیٹ کے اس بڑے میچ سے لطف اندوز ہونے کا اہتمام پورا کرچکے ہیں جبکہ باقی کام ٹی وی چینلز کررہے ہیں۔ پاک بھارت مقابلہ کلکتہ کے تاریخی ایڈن گارڈنز پر کھیلا جارہا ہے اور یہ میدان ہمیشہ سے پاکستانی ٹیم اور اس کے کھلاڑیوں پر مہربان رہا ہے اور یہاں پاکستانی کھلاڑیوں نے متعدد مرتبہ اپنی انفرادی کارکردگی سے میچ کا پانسہ پلٹ کر رکھا دیا۔ اس میدان پرپاکستانی ہیروز نے جو غیر معمولی کارکردگی دکھائی ہے اس کا احوال ذیل میں پیش کیا جارہا ہے۔
1987:سلیم ملک کی طوفانی باری
1987ء میں جب دونوں ممالک کی فوجیں سرحدوں پر ایک دوسرے کے سامنے کھڑی تھیں تو بھارت میں کھیلی گئی سیریز نے پاک بھارت کشیدگی کو کم کیا مگر کلکتہ کے ایڈن گارڈنز میں جب اولین ون ڈے انٹرنیشنل کھیلا گیا تو مڈل آرڈر بیٹسمین سلیم ملک نے بھارتی بالرز کیساتھ بالکل بھی رعایت نہیں کی اور محض 36گیندوں پر 72*رنز کی جارحانہ اننگز کھیل کر پاکستان کو ہارے ہوئے میچ میں کامیابی دلوادی۔

(جاری ہے)

اس میچ میں بھارت نے پہلے کھیلتے ہوئے کرشناچاری سری کانت (123)کی سنچری کے سہارے 40اوورز میں238رنز بنائے جس کے جواب میں پاکستانی ٹیم کو رمیز راجہ اور 40سال کی عمر میں ڈیبیو کرنے والے یونس احمد نے 106رنز کا آغاز فراہم کیا مگر دونوں اوپنرز کے آوٴٹ ہونے کے بعد 161پر پاکستان کی آدھی ٹیم پویلین میں قید ہوچکی تھی۔ سلیم ملک ساتویں نمبر اس وقت میدان میں آئے جب پاکستان کو آخری دس اوورز میں78رنز کی ضرورت تھی کہ 174کے اسکور پر کپتان عمران خان بھی آوٴٹ ہوگئے مگر سلیم ملک نے اننگز کا آغاز ہی جارحانہ انداز میں کیا اورتن تنہا پاکستان کو اس میچ میں کامیابی دلوائی۔ سلیم ملک کی حکمرانی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ان کیساتھ بیٹنگ کرنے والے عمران خان، وسیم اکرم ،سلیم یوسف اور مدثر نذر نے صرف 13گیندوں کا سامنا کیا ۔پانچ وکٹیں گرنے کے بعد پاکستانی کھلاڑیوں کا بھی خیال تھا کہ اس میچ میں جیت کا امکان ختم ہوگیا ہے مگر سلیم ملک کی غیر معمولی اننگز نے پاکستان کو میچ ختم ہونے سے تین گیندیں قبل دو وکٹوں سے کامیابی دلوادی۔
1989:نہرو کپ فائنل میں وسیم اکرم کا تاریخی چھکا!
شارجہ کے میدان پر جاوید میانداد کا تاریخی چھکا شائقین کرکٹ کو یاد ہے مگر شاید بہت کم لوگوں کو یاد ہو کہ بھارت میں کھیلے گئے نہرو کپ کے فائنل کے آخری اوور میں جب پاکستان کو آخری تین گیندوں پر تین رنز کی ضرورت تھی تو وسیم اکرم نے پہلی گیندکا سامنا کرتے ہوئے ویوین رچرڈز کو مڈ وکٹ پر زوردار چھکا رسید کرکے پاکستان کو ٹائٹل جتوادیا جو پاکستان کرکٹ کی تاریخ میں نہایت اہم کامیابی ہے جب گرین شرٹس نے بھارت میں کھیلے گئے چھ ملکی ٹورنامنٹ میں ٹائٹل کامیابی حاصل کی۔ 274رنز کے ہدف کے تعاقب میں اعجاز احمد (56)اور کپتان عمران خان (55)نے نصف سنچریاں اسکور کیں جبکہ سلیم ملک نے ایک مرتبہ پھر کلکتہ میں عمدہ کارکردگی دکھاتے ہوئے 62بالز پر 71رنز کی اننگز کھیلی مگر آل راوٴنڈ کارکردگی کی بنیاد پر عمران خان کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔یاد رہے کہ نہرو کپ فائنل سے قبل پاکستان نے اسی میدان پر بھارت کو 77رنز سے شکست دی تھی جب عامر ملک(51)اور رمیز راجہ (77)کی نصف سنچریوں کے بعد عمران خان نے 39بالز پر47*رنز بنائے اور پھر پاکستانی بالرز نے بھارت کو صرف 202پر ڈھیر کردیا۔
2004:بنگال کا ”جشن“ سلمان بٹ نے غارت کردیا
2004ء میں بنگال کرکٹ ایسوسی ایشن کے 75سال مکمل ہوئے تو پلاٹینم جوبلی کے اس موقع کو یادگار بنانے کیلئے پاکستانی ٹیم کو مدعو کیا گیا ۔انضمام الحق کی قیادت میں پاکستانی ٹیم صرف ایک میچ کھیلنے کیلئے بھارت آئی ۔اس میچ میں بھارت نے پہلے کھیلتے ہوئے 6وکٹوں پر292رنز بنائے جبکہ پاکستان کی طرف سے شاہد آفریدی نے دس اوورز میں صرف29رنز کے بدلے دو کھلاڑیوں کو آوٴٹ کیا۔پاکستانی اننگز کا آغاز ہوا تو چوتھے اوور میں صرف15کے اسکور پر یونس خان صفر پر آوٴٹ ہوگئے مگر اپنے کیرئیر کا صرف چھٹا میچ کھیلنے والے کھبے اوپنر سلمان بٹ نے شعیب ملک کیساتھ مل کر گرین شرٹس کو مشکلات سے نکالا۔دوسری وکٹ پر 113رنز کی شراکت قائم کرنے کے بعد شعیب ملک 61 رنز بنا کر آوٴٹ ہوئے جبکہ 155کے مجموعی اسکور سلمان بٹ کو ریٹائرڈ ہرٹ ہوکر میدان سے باہر جانا پڑا لیکن 36ویں اوور جب یوسف یوحنا 186کے مجموعی اسکور پر آوٴٹ ہوئے تو سلمان بٹ کو میدان میں آنا پڑا۔75بالز پر ففٹی مکمل کرنے والے 20سالہ سلمان بٹ نے کپتان انضمام الحق (75) کیساتھ مل کر پاکستان کو چھ گیندیں قبل 6وکٹوں سے آسان فتح دلوادی۔ سلمان بٹ نے 130بالز پر 13چوکوں کی مدد سے 108رنز کی ناقابل شکست کھیلی جس کیساتھ ہی ایڈن گارڈنز پر ایک اور پاکستانی ہیرو کا جنم ہوا۔
2013:ناصر جمشید ،سعید اجمل اور جنید خان پر کلکتہ مہربان!
طویل عرصے کے بعد پاکستانی ٹیم بھارت کے دورے پر گئی تو 2013ء کے سال کا آغاز گرین شرٹس نے 85رنز کی کامیابی کیساتھ کیا جس میں ناصر جمشید نے مسلسل دوسرے میچ میں سنچری اسکور کرتے ہوئے 124بالز پر 106رنز کی اننگز کھیلی مگر محمد حفیظ (76)کے ساتھ 141رنز کی پارٹنرشپ کے باوجود پاکستانی ٹیم 250رنز ہی بنا سکی مگر یہ مجموعہ بھی بھارتی ٹیم کیلئے ماوٴنٹ ایورسٹ سر کرنے کے مترادف ثابت ہوا کیونکہ 42رنز کے آغاز کے بعد جنید خان اور سعید اجمل نے تین تین وکٹوں پر ہاتھ صاف کرتے ہوئے بھارت کو صرف 165رنز پر ڈھیر کردیا۔جنید خان نے 9اوورز کے اسپیل میں 39رنز دیے جبکہ جادوگر اسپنر سعید اجمل نے 10اوورز میں محض20رنز دے کر بھارتیوں کو اپنی انگلیوں پر نچایا۔جس طرح آٹھ برس قبل ایڈن گارڈنز پر سلمان بٹ نے تین ہندسوں کی اننگز کھیل کر اپنی شناخت بنائی تھی اسی طرح ناصر جمشید نے کلکتہ سمیت اس ٹور پر مسلسل دو سنچریاں اسکور کرتے ہوئے عالمی سطح پر اپنی صلاحیتوں کا ثبوت دیا۔
آج ایک مرتبہ پھر پاکستانی ٹیم کلکتہ کے ایڈن گارڈنز پر بھارتی ٹیم کے سامنے ہے اورورلڈ ٹی 20 کے اس اہم ترین مقابلے میں گرین شرٹس کو ایسے ”ہیرو“ کی ضرورت ہے جو ایڈن گارڈنز کی روایت برقرار رکھتے ہوئے پاکستان کو کامیابی دلواسکے!!

مزید مضامین :