پانچواں قومی ٹونٹی20کپ آج سے لاہور میں شروع ہوگا

Rbs T20 Tournament Starts Today

روزانہ پانچ سنسنی خیز معرکے،سیالکوٹ سٹالینزاعزاز کا دفاع کریگی ،فائنل 29مئی کو ہوگا تمام قومی کرکٹرز کے ساتھ آئی سی ایل کے باغی کھلاڑی عبدالرزاق ،عمران نذیر،سمیع اور عمران فرحت بھی ایکشن میں نظر آئیں گے

پیر 25 مئی 2009

Rbs T20 Tournament Starts Today
اعجاز وسیم باکھری : آج پاکستان کرکٹ کی تاریخ کاایک اہم دن ہے ۔تین مار چ کے روز سری لنکن ٹیم پر حملے کے بعد پہلی بار قذافی سٹیڈیم میں کرکٹ کی رونقیں لوٹ رہی ہیں ۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے ٹونٹی ٹونٹی ورلڈکپ سے قبل پانچواں ڈومیسٹک ٹونٹی ٹونٹی ٹورنامنٹ منعقد کرکے نہ صرف قومی ٹیم کو میگا ایونٹ سے قبل بہترین تیاری کا موقع فراہم کیاہے بلکہ پاکستان میں ماند پڑجانیوالی کرکٹ کی سرگرمیوں کو بھی بحال کردیا ہے ۔

کرکٹ کے کھیل کا جب آغاز ہوا تھا تواس وقت ایک ٹیسٹ میچ کیلئے چھ دن مخصوص ہوا کرتے تھے لیکن جوں جوں انسان نے ترقی کے منازل طے کیے اور وقت کی رفتار تیز ہوئی لوگ کرکٹ سے دور ہونا شروع ہوگئے اس کی سب سے بڑی وجہ ایک ہی تھی کرکٹ کھیل میں وقت کابہت زیادہ ضائع ہوتا تھا ۔

(جاری ہے)

سست روی نے کرکٹ کو اختتام کے دہانے پر لاکھڑا کیا تھا تو انتظامیہ نے ٹیسٹ میچ کا دورانیہ کم کر کے پانچ دن مقرر کردیا ۔

پھر اچانک حادثاتی طور پر ایک روزہ کرکٹ کا آغاز ہوا جس نے شائقین کو اپنے سحرمیں مبتلاکردیا اور ایک بار پھر ٹیسٹ کرکٹ کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگ گیا جس کی سب سے بڑی وجہ میچز کا فیصلہ نہ نکلنا تھا لیکن ون ڈے کرکٹ کی بھر مار سے ٹیسٹ میچز بھی فیصلہ کن ہونا شروع ہوگئے اور اب نوبت یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ چوتھے ہی روزہ ٹیسٹ میچ اپنے اختتام کو پہنچ جاتا ہے۔

ماضی میں جیسے ون ڈے کرکٹ کا آغاز ہوا اور اس نے بہت کم عرصے میں مقبولیت حاصل کی اور لوگوں کو اپنے سحر میں مبتلا کردیا یوں ہی آج سے چھ برس قبل برطانوی سرزمین پر ٹونٹی ٹونٹی کرکٹ کا آغاز ہوا جس نے دیکھتے ہی دیکھتے تمام کرکٹ کھیلنے والے ممالک کو اپنے سحرمیں جکڑ لیا اور بہت کم عرصے میں اس قدر ترقی اختیار کی کہ کھیل کی گورننگ باڈی ٹونٹی ٹونٹی کرکٹ کا عالمی کپ کرانے پر مجبور ہوگئی اور پہلے ٹونٹی ٹونٹی ورلڈکپ کی میزبانی کا شرف ساؤتھ افریقہ کو بخشا گیا ہے جہاں فائنل میں بھارت نے پاکستان کو سخت مقابلے کے بعد شکست دی تھی۔

ٹونٹی ٹونٹی کرکٹ کے آغاز میں سابق کرکٹرز اور ناقدین نے اس کی زبردست مخالفت کی اور اسے کھیل کی روح کے منافی قرار دیا گیا لیکن انگلش انتظامیہ نے اس قسم کی تنقید پر غور کرنے کی بجائے اس کی ترقی کیلئے محنت جاری رکھی اور آج ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والے سبھی ممالک چھ سے سات ڈومسیٹک سطح پر ٹونٹی ٹونٹی کرکٹ ٹورنامنٹ کا انعقاد کرچکے ہیں جسے خوب پذیرائی ملی جبکہ اس کے ساتھ ساتھ دو دوبار آئی سی ایل اور آئی پی ایل کا بھی ایونٹ منعقد ہوچکا ہے اور دوسرا ٹونٹی ٹونٹی ورلڈکپ 5جون سے انگلینڈ میں شروع ہورہا ہے۔

ٹونٹی ٹونٹی کرکٹ کی آمد کے وقت ٹیسٹ کرکٹ اور ون ڈے میچوں کے بارے میں جوخدشات ظاہر کیے گئے تھے وہ آج بالکل غلط ثابت ہوچکے ہیں کہ نہ تو ون ڈے کرکٹ کی مقبولیت متاثر ہوئی اور نہ ہی ٹیسٹ میچز کے دوران سٹیڈیمز میں شائقین کی تعداد میں کمی نظر آئی۔ ٹونٹی ٹونٹی کرکٹ آج سے پانچ برس قبل سری لنکا کے راستے پاکستان میں داخل ہوئی اور پی سی بی نے پاکستان کی تمام ڈومیسٹک ٹیموں کے درمیان ٹونٹی ٹونٹی کپ کا دنگل کرایاجس کا فائنل معرکہ فیصل آباد اور کراچی کی ٹیموں کے مابین لاہور قذافی اسٹیڈیم میں کھیلاگیا جسے دیکھنے کیلئے قذافی سٹیڈیم کی تاریخ میں پہلی بار ریکارڈ تعداد میں 40ہزار شائقین نے شرکت کی جو کہ ٹونٹی ٹونٹی کرکٹ کے مستقبل کی روشن نوید تھی۔

پانچواں قومی ڈومیسٹک ٹونٹی ٹونٹی کپ ایک لحاظ سے خصوصی اہمیت کاحامل ہے کہ اس میں ”باغی “قرار دئیے جانیوالے آئی سی ایل کھیلنے والے پاکستانی کرکٹر ز بھی حصہ لے رہے ہیں جس سے شائقین کی ٹورنامنٹ میں دلچسپی مزید بڑھ گئی ہے اور لوگوں میں جوش و خروش نظر آرہا ہے لیکن ماہرین اور سابق کرکٹرز کی جانب سے تیرہ ٹیموں کے مابین پانچ روزمیں 18 میچز کرائے جانے پرپاکستان کرکٹ بورڈ پر تنقید کی جارہی ہے کیونکہ ایونٹ میں ٹیمیں زیادہ ہیں لیکن وقت کم رکھا گیا ہے اور ہرروز پانچ میچز کھیلے جائینگے۔

یہ تیسرا موقع ہے کہ جب لاہور قومی ٹونٹی ٹونٹی کرکٹ ٹورنامنٹ کی میزبانی کے شرف حاصل کررہا ہے اس قبل 2004ء میں ہونیوالے پہلے ڈومیسٹک ٹونٹی ٹونٹی ٹورنامنٹ کا انعقاد لاہور میں کیا گیا جو کہ ایک کامیاب ایونٹ ثابت ہوا اور فائنل میں جو کہ فیصل آباد کی ٹیم نے جیتا تھا کو دیکھنے کیلئے قذافی سٹیڈیم کی تاریخ میں پہلی بار 40ہزار سے زائد شائقین سٹیڈیم آمڈ آئے تھے جبکہ دس ہزار کے قریب لوگ سٹیڈیم کے اردگرد جمع تھے۔

پہلے ایونٹ کے کامیاب انعقاد کے بعد پی سی بی نے 2005ء اور 2006ء کے ایونٹ کراچی میں منعقد کیے جوکہ اپنی طرز کے کامیاب ٹورنامنٹ ثابت ہوئے۔کراچی میں ہونیوالے دونوں ٹورنامنٹ میں سیالکوٹ سٹالنز کی ٹیم نے کامیابی حاصل کی جبکہ گزشتہ سال اکتوبر میں کھیلا گیا چوتھا ڈومیسٹک ٹونٹی کپ لاہور میں کھیلا گیا جس میں سیالکوٹ سٹالینزکی ٹیم نے فائنل میں کراچی کو شکست دیکر مسلسل تیسری بار قومی ٹورنامنٹ جیت کر ہیٹ ٹرک کا اعزاز حاصل کیا ۔

اس بار بھی قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک کی قیادت میں سٹالنز کی ٹیم مسلسل چوتھا ٹائٹل جیتنے کیلئے پرعزم ہے اور سیالکوٹ ٹیم کیلئے خوش آئند بات یہ ہے کہ ٹیم میں عمران نذیر لوٹ آئے ہیں جس سے ٹیم کی قوت دوگنی ہوگئی ہے ۔آئی سی ایل کے دیگر کھلاڑی عبدالرزاق لاہور لائنز کی قیادت کررہے ہیں جبکہ عمران فرحت ان کی ٹیم میں شامل ہیں اور محمد سمیع اور حسن رضا کراچی کی ٹیموں کی جانب سے ایکشن میں نظر آئیں گے ۔

قومی کرکٹ ٹیم کے تمام کھلاڑی ایونٹ کے پہلے تین دن لازمی شرکت کرینگے جبکہ بعد میں پاکستانی ٹیم ٹونٹی ٹونٹی ورلڈکپ کیلئے انگلینڈ روانہ ہوجائے گی ۔ڈومیسٹک ٹونٹی ٹونٹی کپ میں روزانہ دو میچز ایل سی سی اے کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلے جائیں گے جبکہ دوپہر2بجے قذافی سٹیڈیم میں پہلا میچ کھیلا جائیگا اور ہر روز آخری میچ رات 9بجے قذافی سٹیڈیم میں شروع ہوگا ۔شائقین کیلئے داخلہ مفت رکھا گیا ہے جبکہ یہ ٹورنامنٹ پاکستان کا پہلا پرائیوٹ سپورٹس چینل جیوسوپر براہ راست نشر کریگا ۔

مزید مضامین :