ریسلر رک فلیئر" زندگی موت کے کھیل میں دی نیچر بوائے"

Ric Flair

انھوں نے اپنے طویل ترین40سالہ ریسلنگ کیریئر میں تقریباً وہ تما م اہم ٹائٹلز و اعزازت حاصل کیے جو ریسلنگ کی دنیا کی پہچان ہیں

Arif Jameel عارف‌جمیل جمعرات 1 اکتوبر 2020

Ric Flair
ریسلنگ سے تعلق رکھنے والے بہت سے صحافی اور ہم خیال دِی گریٹسٹ ریسلرآف آل ٹائم کیلئے ریسلر "رِک فلیئر" کا نام لیتے ہیں۔ انکی صلاحیتوں کا اندازہ یہاں سے لگایا جا سکتا ہے کہا وہ ڈبلیو ڈبلیو ایف/ ای میں آنے سے پہلے ہی اس میدان میں شہرت حاصل کر چکے تھے۔ رک فلیئر کے مطابق وہ 2 مرتبہ موت کے مُنہ سے زندگی کی طرف واپس آئے۔ پہلے جب والدین انھیں پیدائش کے چند روز بعد ہی سنسان جگہ پر چھوڑ گئے اور دوسرا ہوائی جہاز کے حادثہ میں بچ جانا۔

اُنکی ازدواجی زندگی بڑی دِلچسپ رہی اُنھوں نے5شادیاں کیں۔اُنھوں نے اداکاری بھی کی اور جولائی2004 ء میں اپنی دِلچسپ سوانح عمری " ٹو بی دِی مین " بھی جاری کی۔ رِک فلیئر 25 ِ فروری 1949ء کو امریکہ کی ریاست ٹینیسی کے شہر میمفس میں پیدا ہوئے۔

(جاری ہے)

انکے والد کا نام لوتھر فلپس تھا اور والدہ کا زیتون فلپس ۔ والدہ کو ڈیمری اور اسٹیورٹ کُنیت سے بھی جانا جاتاتھا لہذا رِک فلیئر کو پیدائشی نام فریڈ فلپس کے علاوہ فریڈ ڈیمری یا اسٹورٹ کے نام سے بھی پُکارا گیا۔

لیکن رِک فلیئر نے اپنایہ نام اُن دستاویزات میں دیکھا جسکے پیچھے اُنکی زندگی کی اہم کہانی پوشیدہ تھی اور پوشیدہ ہی رہ گئی کیونکہ وہ اپنی پیدائش کے آس پاس کے حالات یا اسکے فوراً بعد پیش آنیوالے واقعات کو کبھی نہیں جا سکے۔ رِ ک فلیئرابھی15 دِن کے تھے کہ اُنکے والدین نے اُنکو ایک سُنسان جگہ پر چھوڑ دیا ۔اطلاع ملنے پر حکومتی ایجنسی نے لاوارث بچہ عدالتی حُکم پر "ٹینیسی چلڈرن ہوم سوسائٹی" کی سرپرستی میں دے دیا جسکو اب ایک ایسے مناسب گھر کی تلاش تھی جو اُس بچے کو گود لینے میں دِلچسپی رکھتے ہوں۔

اُنہی دِنوں سوسائٹی کی انتظامیہ کی نظر 1948 ء میں دی گئی ایک میاں بیوی ڈاکٹر رچرڈ ریڈ فلیئر اور کیتھلن کنسمر فلیئر کی درخواست پر پڑی جو بچہ گود لینے کے خواہش مند تھے۔1940 ء کے وسط میں انکے ہاں ایک بیٹی پیدا ہوئی تھی لیکن وہ فوراً انتقال کر گئی تھی اور اُسکے بعد وہ خاتون دوبارہ ماں نہیں بن سکتی تھی۔ادارے نے ان سے رابطہ کر کے اور ہر پہلو سے مزید تسلی کر کے 18 مارچ 1949ء کو 21 دِن کے بچے رِ ک فلیئر کو اُنکو سونپ دیا۔

اُنھوں نے بحیثیت والدین سب سے پہلے اُنکا نام تبدیل کر کے " رچرڈ مورگن فلیئر" رکھا اور پھر اُنکی بہترین پرورش کا انتظام کرنے کیلئے ریاست منیسوٹا کے شہر اڈینا میں جا کر آباد ہوگئے۔ وہاں پر 9ویں گریڈ تک تعلیم حاصل کرنے کے بعد چار سال تک ریاست وسکونسن کے "بیور ڈیم میں ویلینڈ اکیڈمی" میں تعلیم حاصل کی اور اس دوران وہاں پر ریسلنگ اور فٹ بال میں حصہ لیا۔

ہائی اسکول کے بعد رِک فلیئر نے مینیسوٹا یونیورسٹی میں بھی مختصر طور پر تعلیم حاصل کی۔ رِک فلیئر کو والدین نے گود لینے کا تما م واقعہ سُنا دیا ہوا تھا اور12 سال کی عمر میں اُنھوں نے اپنا نام خود مختصر کر کے " رِک فلیئر" رکھ لیا ہوا تھا۔کیونکہ وہ پرورش کرنے والے والدین سے دِلی محبت کر تے تھے اور اُنکے والدین بھی اُنکی سال میں 2دفعہ سالگرہ مناتے ۔

ایک اُنکی پیدائش کی تاریخ کو جس دِ ن وہ ہر سال وہ ہوٹل کھانا کھانے جاتے اور ایک جس تاریخ کو اُنھوں نے رِک فلیئر کو گود لیا تھا۔ اُس دِن ہر سال اُنکے والد رِک فلیئر کو ریسلنگ دکھانے لیکر جاتے۔یہی وہ دور تھا کہ انھیں ریسلنگ کا شوق ہو گیا اور 18 سال کی عمر تک چند ریسلنگ مقابلے جیت کر ریاست کے اہم نوجوان ریسلر کہلانا شروع ہو گئے۔والدین کی خواہش تھیٹر اور تعلیم کی طرف تھی کیونکہ اُنکی والدہ ایک مہذب خاتون تھیں جو اخبارات اور رسائل کے لئے مضامین لکھتی تھیں ۔

1968ء میں اُنکی والدہ نے ہی ایک مشہور تھیٹر میں جیسکا ٹینڈی ، ہنری فونڈا اور الزبتھ ٹیلر سے رِک فلیئر کا تعارف کروایا۔ رِک فلیئر کے والد کی اتنی آمدن تھی کہ زندگی کا بہترین گزر بسر ہو رہا تھالیکن وقت گزارنے کے شوق میں ایک مقامی سوئمنگ پول میں لائف گارڈ کی ملازمت کر لی لیکن توجہ ریسلنگ کی تربیت حاصل کر نیکی طرف ہی تھی۔ لہذا جو نہی موقع ملا امریکن ریسلر ورن گیگین کی شاگردی اختیار کر کے اور1972 ء میں ریاست وسکونسن کے ایک ریسلنگ ادارے میں اپنا ریسلنگ ڈبیو کر لیا۔

جس کے بعد امریکن ریسلنگ ایسو سی ایشن کے زیر ِاہتمام مقابلوں میں آندرے دِی جائنٹ جیسے ریسلر سے بھی زور آزمائی کی ۔اس دوران جاپان میں بھی جاکر قسمت آزمائی کی اور ایک با صلاحیت نوجوان ریسلر کے نام سے شہرت پانیکی وجہ سے آئندہ اپنے کیرئیر کے عروج پر بھی مقابلوں کیلئے جاپان جاتے رہے۔ بہرحال آغاز میں اے ڈبلیو اے کے بعداین ڈبلیو اے میں آگئے اور اپنا پہلا سنگل ٹائٹل جیت لیا۔

رِک فلئیر نے زندگی کی26 بہاریں دیکھ لی تھیں اور ریسلنگ کے کیرئیر میں کامیابی اُنکے قدم چوم رہی تھی کہ4 اکتوبر1975 ء کوریاست ولمنگٹن ،شمالی کیرولائنامیں ایک ہوائی جہاز کریش ہو گیا جس میں پائلٹ کی جان چلی گئی اور رک فلیئر سمیت چند ریسلرز شدید زخمی ہو گئے۔ڈاکٹرز نے رک فلیئر کو مستقبل میں ریسلنگ کے رِنگ سے دور رہنے کی تنبیہ کر دی لیکن انکو اگلے 8ماہ میں قدرت کی مہربانی اور فیزیکل تھرپی کے علاج سے مکمل صحت حاصل ہوگئی۔

جسکے بعد انھوں نے ریسلنگ رنگ میں واپس آکر اپنا " پاور باؤلنگ" والا اسٹائل چھوڑ کر کیریئر کے اختتام تک "نیچر بوائے " والا اسٹائل اپنالیا ۔پھر رِنگ نام " دی نیچر بوائے" سے مشہور ہو کر مختلف ریسنگ پرموشنزبمعہ ڈبلیو سی ڈبلیو میں کامیابی کے جھنڈے گاڑتے ہو ئے ڈبلیو ڈبلیو ایف/ای میں ستمبر1991 ء میں اپنا ڈبیو مقابلہ کیا۔ اُنکی ماضی کی شہرت کی وجہ سے اُنھیں اس نامور ادارے میں" دِی ریل ورلڈ چیمپئین" کے نام سے متعارف کروایا گیا جو اُنکے لیئے اعزاز کی بات تھی۔

بہرحال اس ادارے میں اُنکے ساتھ مزید بڑے ریسلرز کے نام منسلک ہو ئے جن کے مدمقابل بھی رہے اور ٹیگ ٹیم کے ممبر بھی۔لیکن ہلک ہوگن اور اُنکا نام اس ریسلنگ ادارے میں ٹاپ پر چلا گیا ۔جسمانی وجاہت اور بالوں کا رنگ بھائیوں کا سا تاثر پیدا کرتا تھا۔ رِک فلیئرکا ریسلنگ کا ہر مقابلہ اُنکے مداحوں کیلئے" وُوہ ہ ہ ہہوو" کے شور سے انتہائی دِلچسپ ہو جاتا کیونکہ وہ بذات ِخود رِنگ میں داخل ہو نے سے لیکر مقابلے کے اختتام تک" وُوہ ہ ہ ہہوو" اونچا بول بول کر مقابلے کی نوعیت کا اندازہ بتاتے اور شائقین کی طرف اشارہ کر کے کہتے وہ بھی ایسے ہی اُونچا بول کر شور برپا کر دیں۔

یہی وہ شور تھا جوانکی طاقت بنا اور اُنھوں نے اپنے اس طویل ترین40سالہ ریسلنگ کیریئر میں تقریباً وہ تما م اہم ٹائٹلز و اعزازت حاصل کیئے جو رسیلنگ کی دُنیا کی پہچان ہیں۔ رِک فلیئر کے مقابلے تاریخی حیثیت میں ٹاپ پر ہیں ۔جن میں سے 2کا ذکر کچھ اسطرح کہ ایک مقابلہ 1984ء میں رِک فلیئر اور ریسلرکیری وان ایریچ کے درمیان ٹیکساس اسٹیڈیم میں ہوا ۔

10 منٹ کے اس مقابلے میں رِک فلیئر کو شکست تو ہو گئی لیکن یادگار یہ رہا کہ اُنکی شہرت کے پیش ِ نظر اُس دور میں50 ہزار ریکارڈ شائقین نے وہ مقابلہ دیکھا ۔ دوسرا مقابلہ رائل رمبل 1992 ء کا تھا جس میں اصول کے مطابق 30 ریسلرز نے ترتیب وار اپنے وقت پر رِنگ میں داخل ہو کر اندر موجود ریسلرز کو اُٹھا کر باہر پھینکنا ہو تا ہے۔رِک فلیئر تیسرے نمبر پر رنگ میں آئے اور5 ریسلرز کو باہر پھینک کر ٹائٹل جیت لیا۔

یہ مقابلہ آخری لمحات کی وجہ سے یادگار بنا کیونکہ رک فلیئر کیساتھ ہلک ہوگن اور سیڈ جسٹس رِنگ میں رہ گئے تھے۔ لہذا جب رِک فلیئر نے ہلک ہوگن کو اُٹھا کر باہرپھینکا تو اُس لمحے ہلک ہو گن بھی سیڈ جسٹس کا باوز پکڑ کر انھیں باہر پھینکنے کی کوشش میں تھے ۔پہلا داؤ رِک فلیئرکا ہلک ہو گن پرلگ گیا اور جب وہ رسیوں کے اُوپر سے باہر کو اُلٹے تو سیڈ جسٹس کا بازو انکے ہاتھ میں ہو نے کی وجہ سے وہ بھی ساتھ ہی رِنگ سے باہر گِر پڑے ۔

بس رِک فلیئر کو یہ فائدہ ہو ا کہ اُنکو جیت کیلئے سیڈ جسٹس کو بھی ایک ہلکا سا دھکا ہی دینا پڑا ۔ رِک فلئیر نے اگست 1971ء میں پہلی شادی لیسلی گڈمین سے شادی کی۔ جس سے دو بچے بیٹی میگن اور بیٹا ڈیوڈ ہیں ۔12 سال بعد دونوں میں طلاق ہو گئی تو اگست 1983ء میں انھوں نے دوسری شادی ایلزبتھ ہیرل سے کر لی۔ اُن سے بھی ایک بیٹی ایشلے اور بیٹا ریڈ پیدا ہو ئے بیٹی " شارلٹ" رِنگ نام سے ریسلنگ کرتی ہیں اور بیٹا ریڈ کا2013 ء میں انتقال ہو گیا تھا۔

تقریبا 23 سال بہترین انداز میں رشتہ نبھانے کے بعد 2006 ء میں دوسری شادی کا انجام بھی طلاق کی صورت میں سامنے آیا۔ اسی سال کے وسط میں رِک فلیئر نے تیسری شادی ٹفنی وانڈیمارک سے کر ڈالی لیکن یہ رشتہ مختصر ہی قائم رہ سکا اور 2008ء میں ٹفنی نے طلاق کیلئے درخواست دائر کر دی جسے 2009ء میں حتمی شکل دیدی گئی۔ 11 نومبر 2009 ء کو رِک فلیئر نے چوتھی شادی ، جیکولین "جیکی" بیمس سے کی اور اس دفعہ 2012ء میں رِک فلیئر نے بیمس سے طلاق کیلئے درخواست دائر کی جسکے بعد 2014 ء میں وہ الگ ہو گئے۔ چند سال گزارنے کے بعد رِک فلیئر نے ستمبر 2018 ء میں پانچویں شادی وینڈی بارلوسے کی جو ابھی تک قائم ہے۔

مزید مضامین :