” عظیم ریسلر ”رک فلیئر“ کے تاریخ ساز کیرئیر کا افسوسناک خاتمہ “

Ric Flair Retire

16بار عالمی چیمپئن رہنے والے”نیچربوائے“ کی ریٹائرمنٹ پر دوستوں سمیت تمام حریف بھی افسردہ تھے رک فلیئر جہاز کے حادثے کا شکار ہونے کے باوجود بھی 38سال تک اپنے حریفوں کیلئے چیلنج بنے رہے

پیر 28 اپریل 2008

Ric Flair Retire
اعجاز وسیم باکھری یہ ایک تلخ حقیت ہے جس سے کوئی انکار نہیں کرسکتا کہ کوئی کتنا بڑا کھلاڑی یا پہلوان کیوں نہ ہوسب کے کیرئیر ایک وقت ایسا ضرور آتا ہے جب انہیں میدان کو خیرباد کہنا پڑتا ہے۔جو سٹار اپنے چاہنے والوں کے دلو ں پر راج کرتے ہیں توان کی میدان سے رخصتی کے وقت شائقین کی آنکھوں میں آنسو آجاتے ہیں کیونکہ وہ اپنے خوبصورت کھیل کی وجہ سے لوگوں کے دلوں میں اس حد تک گھر کرجاتے ہیں کہ کوئی بھی انہیں اپنی آنکھوں کے سامنے رخصت ہوتا ہوا نہیں دیکھ سکتا یہی سب کچھ گزشتہ دنوں ڈبلیو ڈبلیو ای کے عظیم ریسلر رک فلیئر کی ریٹائرمنٹ پر دیکھا گیا کہ وہ جب اپنے 38سالہ کیرئیر کے اختتام پر رنگ سے واپس لوٹ رہے تھے تو ان کے پرستار بے اختیار رو رہے تھے ۔

ریسلنگ دنیا کا ایک مقبول ترین کھیل ہے جسے ہرعمر اور ہرطبقے کی لوگ بے حد پسند کرتے ہیں اور ریسلنگ کی دنیا میں ایسے درجنوں ریسلر آئے ہیں جو شائقین کی آنکھ کا تارہ بن کررہ گئے۔

(جاری ہے)

نیچر بوائے کے نام سے پکارے جانے والے ماضی اور حال کے عظیم ریسلر ”رک فلیئر “ایک ایسے پہلوان تھے جو ڈھلتی عمر میں بھی شائقین میں بے حد مقبولیت رکھتے تھے۔گزشتہ کچھ عرصے سے رک فلیئر کی ڈبلیو ڈبلیو ای کے مالک مسٹر میک موہن سے ناراضگی چلی آرہی تھی جس کے جواب میں میک موہن نے رک فلیئر کو ریسلنگ سے الگ کرنے کافیصلہ کیا اور اسے اپنا کیرئیر بچانے کیلئے درجن سے زائد کوالیفائی مقابلے لڑنے پر مجبورکیا۔

جہاں ہرمقابلے سے قبل رک فلیئر کو یہ واضح طورپر کہہ دیا جاتا تھا کہ شکست پر وہ ریسلنگ سے الگ ہوجائیں گے مگر رک فلیئر نے میک موہن کی اس سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور ایک طویل عرصہ وہ اپنے سامنے آنے والے ہرریسلرکومات دیکر اپنا کیرئیر جاری رکھے ہوئے تھے مگر ریسل مینیا 24میں میک موہن نے رک فلیئر کو کیرئیر بچانے کیلئے شان مائیکل سے لڑنے پر مجبور کیا جہاں گزشتہ38سالوں سے رنگ میں راج کرنے والے نیچر بوائے کو تھوڑی سی مزاحمت کے بعد غیرمتوقع طور پر شان مائیکل نے شکست سے دوچار کرکے ریسلنگ سے دلچسپی رکھنے والے ہر شخص کو سکتے میں مبتلا کردیا۔

جس کا بعد میں شان مائیکل کوبھی شدت سے احساس ہوا کہ اس کی ایک چھوٹی سے کامیابی سے رک فلیئر اپنا 38سالہ کیرئیر ہار گئے، بالآخر رک فلیئر کو ریٹائرمنٹ پیپر پر سائن کرنے ہی پڑے۔جب شان مائیکل نے رک فلیئر کو شکست دی تو ارینامیں موجود ہرشخص کی آنکھیں بھیگ ہوئی تھیں اور پہلی بار شان مائیکل کے خلاف فقرے بازی کی گئی ۔رک فلیئر اپنے چاہنے والوں کی محبت دیکھ کر اپنے جذبات پر قابونہ رکھ سکے اور وہ خود بھی بے اختیار رونے لگے۔

ایک روز بعد ”را“ایڈیشن میں ڈبلیو ڈبلیو ای سے وابستہ تمام ریسلر ز نے رک فلیئر کو زبردست انداز میں خراج تحسین پیش کیا اور تمام ریسلرز نے بیک سٹیج سے باہرکر نیچر بوائے کو عظیم الشان طریقے سے رخصت کیا اس موقع پر رک فلیئر کے سابق ساتھی ٹرپل ایچ ، بیٹسٹا اور رینڈی اورٹن بھی موجود تھے جو مسلسل رک فلیئر کیلئے تالیاں بجاتے رہے کیونکہ رک فلیئر بجاطور پر ایک عظیم ریسلرہیں جنہوں نے ریسلنگ کے کھیل کو مقبول عام بنانے کیلئے بے پناہ محنت کی۔

گوکہ رک فلیئرنے اپنے کیرئیر میں متعدد مرتبہ منفی ہتھکنڈے بھی استعمال کیے مگر جب وہ رخصت ہورہے تھے تو ان کے دوستوں کے ساتھ ساتھ ان کے ہمیشہ مخالف رہنے والے ریسلر بھی ان کی ریٹائرمنٹ پر آنسوبہار ہے تھے۔ 25 فروری 1949ء کو ایڈیانا پولس میں پیدا ہونے والے (رچررڈ مورگن فلیئر) المعروف رک فلیئر نے اپنے ریسلنگ کیریئر کا آغاز AWA امریکن ریسلنگ ایسوسی ایشن سے 10 دسمبر 1972ء کو کیا۔

بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ رک فلیئر ریسلنگ میں آنے سے پہلے اپنی یونیورسٹی کی جانب سے فٹبال کھیلتے تھے بعد میں انہوں نے اپنی توجہ صرف تعلیم کی طرف مرکوز کی میڈیکل کی ڈگری حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ ریسلنگ کی طرف انہیں لانے والے سابق اولمپک ویٹ لیفٹرکن پاٹرا تھے جن کے ساتھ مل کر رک فلیئرنے میڈیکل کی تعلیم حاصل کی۔ پاٹرا کے کہنے پر رک فلیئر نے ریسلنگ میں طبع آزمائی کا فیصلہ کیا جو بروقت اور صحیح ثابت ہوا رک فلیئر نے اپنے کیریئر کی پہلی بڑی کامیابی یو اس اے ہیوی ویٹ چیمپئن بن کر حاصل کی بعد میں اس اعزاز کو مزید چار مرتبہ حاصل کیا اپنے پروفیشنل کیریئر کے آغاز ہی میں باب برازیل جیسے اہم ستون کو ہرا کر انہوں نے آنے والے وقتوں میں اپنے خطرے کو نوید سنائی جو 38سال تک اپنی پوری آب و تاب سے سنائی دیتی رہی۔

رک فلیئر کو اپنے کیریئر میں سب سے زیادہ 16 مرتبہ عالمی چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل ہے۔انہوں نے جنوری 1981ء کو نیو جرسی میں مین سٹیلنگ کو ہرا کر پہلی مرتبہ ڈبلیو سی ڈبلیو عالمی چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا چھ فٹ ایک انچ قد اور 243پاؤنڈ وزن کے حامل (نیچر بوائے) رک فلیئر کا زیادہ وقت ڈبلیو سی ڈبلیو کی رنگ میں گزرا جہاں وہ 14 مرتبہ عالمی چیمپئن بنے ڈبلیو ڈبلیو ای میں ان کی آمد کسی دھماکے سے کم نہیں تھی انہوں نے 1992ء کے اوائل میں جب ڈبلیو ڈبلیو ای سے معاہدہ کیا تو اس وقت بریٹ ہارٹ ، شان مائیکل، انڈر ٹیکر، سٹون کولڈ، رینڈی سیوج، ڈیزل اور ہاک ہوگن کا بول بالا تھا لیکن جب نیچر بوائے رنگ میں کھڑے ہوتے تھے تو یہ سب چیونٹی کی طرح رنگ کے اردگرد پھرتے رہتے تھے۔

1992ء کے رائل رمبل مقابلوں میں جب رک فلیئر رنگ میں اترے تو انہوں نے اعلان کیا کہ جو پہلوان مجھے رنگ سے اٹھا باہر پھینکے گا وہ میری ڈبلیو سی ڈبلیو کی بیلٹ کا مالک ہو گا لیکن نمبر 3 پر آنے والے رک فلیئر کو کوئی بھی ریسلر رنگ سے باہر نہ پھینک سکا یوں یہ بروقت ڈبلیو سی ڈبلیو چیمپئن ڈبلیو ڈبلیو ای چیمپئن اور رائل امبل چیمپئن رہنے والے اولین پہلوان ہیں ان کا یہ ریکارڈ 16 سال گزرنے کے باوجود بھی کوئی نہیں توڑ سکا۔

1993 ء میں رینڈی سیوج سے ڈبلیو ڈبلیو ای کے بیلٹ ہارنے کے بعد یہ صرف ڈبلیو سی ڈبلیو کی رنگ تک محدود ہو گئے بعدازاں 2001ء میں انہوں نے ڈبلیو ڈبلیو ای سے معاہدہ کیا اور اپنا ایک گروپ بنایا جس میں اسٹون کولڈ سٹیواسٹین اور ٹرپل ایچ ان کے ساتھی تھے سٹون کولڈ کے ساتھ رفاقت زیادہ عرصہ نہ چل سکی لیکن ٹرپل ایچ اور ان کی دوستی مثالی دوستی باثت ہوئی جس کا اختتام کچھ نہ تھا لیکن حقیقت ہے کہ ٹرپل ایچ کا چار سال تک ورلڈ چیمپئن کا اعزاز برقرار رکھنے میں رک فلیئر کا بڑا ہاتھ تھا ۔

کچھ ماہ بعد جن رک فلیئر کے دوجونیئر شاگردرینڈی اورٹن اور بٹیسٹا نے ان کے گروپ ”ایولوشن“سے علیحدگی اختیار کی تو ٹرپل ایچ سے بھی ان کی دوستی ختم ہوگئی تاہم کچھ عرصہ بعد دوبارہ دوستی بحال ہوگئی جو رک فلیئر کی ریٹائرمنٹ کے بعد بھی برقرار ہے۔ 1975 ء کی دہائی میں رک فلیئر کی جہاز کے ایک حادثے میں کمر اور ٹانگیں تین جگہ سے ٹوٹ گئیں تو ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ اب شاید ہی وہ ٹھیک طرح سے چلنے کے قابل ہوپائیں ،مگر رک فلیئر نے اس حادثہ سے ہونیوالے نقصان کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور ٹھیک ایک سال بعد دوبارہ رنگ میں پہنچ کر تمام لوگوں کا انگشت بدنداں کردیا اور جس طر ح اگلے 33سال تک رنگ میں دہشت مچا ئے رکھی اس کی جس قدر بھی تعریف کی جائے وہ کم ہے ۔

رک فلیئر کی ریٹائرمنٹ سے ریسلنگ کے دنیا میں ایک بہت بڑا خلا پیدا ہوگیا ہے جوشاید کبھی پورا نہ ہوسکے۔

مزید مضامین :