”راجر فیڈرر کی ٹینس افق پر حکمرانی برقرار “

Roger Fedrrer Ki Tennis K Ufaq Per Hukamrani Barqarar

ٹینس کنگ نے سخت جدوجہد کے بعدشنگھائی ماسٹرزکپ پر اپنا قبضہ برقرار رکھا فیڈرراپنے کیرئیر میں اب تک 53سنگل ٹائٹل جیت چکے ہیں

منگل 20 نومبر 2007

Roger Fedrrer Ki Tennis K Ufaq Per Hukamrani Barqarar
اعجاز وسیم باکھری: تمام دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے …اور راجرفیڈرر نے شنگھائی ماسٹر ز کپ کا فائنل جیت لیا۔شدید ترین مشکلات اورکمزورترین حریفوں کی جانب سے بھر پور مزاہمت کے بعد راجرفیڈرر نے ماسٹرز کپ کے فائنل میں ڈیوڈ فیرر کو چت کرکے نہ صرف کیرئیر میں چوتھی بار ماسٹرز کپ کافائنل جیتا بلکہ وہ چوتھی بار سیزن کا اختتام فاتح کے روپ میں کررہے ہیں جس نے اسے پیٹ سمپراس اور اندرے آگاسی جیسے سپر سٹارز کی لسٹ میں لاکھڑا کیا ۔

چینی شہرشنگھائی میں کھیلے گئے ایونٹ کے فائنل میں ٹینس کنگ نے اپنے حریف ڈیوڈ فیرر کو ایک گھنٹہ اور 38منٹ تک جاری رہنے والے میچ میں 6-2,6-3,6-2سے مات دی ۔ماسٹر ز کپ کا فائنل فیڈرر کے کیرئیر کا 70واں فائنل معرکہ تھا اور فیڈرر اب تک اپنے کیرئیر میں 53سنگل ٹائٹل جیت چکے ہیں۔

(جاری ہے)

راجرفیڈرر …یہ نام ٹینس کی دنیا کا ایک جانا پہچانا نام ہے جسے”ٹینس کنگ“کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے۔

راجر فیڈرر عصر حاضر کا نمبر ون ٹینس سٹار ہے جسے عالمی افق پر حکمرانی کرتے ہوئے تقریباً چار سال کا عرصہ بیت چکا ہے لیکن آج بھی وہ اسی پوزیشن پر کھڑا ہے جہاں وہ آج سے چندبرس قبل تھا۔گزشتہ ایک ماہ کے دوران وہ تین بار اپ سیٹ شکست کھا گیا جہاں فیڈرر کو اپنے سے کئی درجے کم تر رینکنگ کے کھلاڑیوں نے نہ صرف آؤٹ کلاس کردیا بلکہ فیڈرر کی ساکھ کو بھی بری طرح متاثر کیا ۔

لیکن ٹینس کنگ نے ماسٹر ز کپ کا ٹائٹل اپنے نام کرکے ماہرین اور ناقدین کے تمام تر دعوؤں کو غلط ثابت کرکے ایک با ر پھر اپنی دھاک بٹھادی۔راجر فیڈرر کو فتوحات کی پٹری سے اتا ر کر شکستوں کے بھنو ر میں کھینچ لیجانے کا سہرا ارجنٹائن کے سٹار ڈیوڈ نالبندین کو جاتا ہے جنہوں نے مسلسل دوبار ٹینس کنگ کو زیر کیا ۔ ڈیوڈ نالبندین نے فیڈررکو میڈرڈ ماسٹر زکپ کے فائنل میں اپ سیٹ شکست دیکر ٹائٹل اپنے نام کیا تھا۔

ان شکستوں کے بعد توقع کی جارہی تھی کہ فیڈرر اپنا روایتی کھیل پیش کرینگے لیکن یہ توقع اس وقت پوری نہ ہو سکی جب شنگھائی ماسٹر ز کپ کے ابتدائی راؤنڈ میں چلی کے حریف فرنینڈوگونزالز نے غیر متوقع طور پر فیڈرر کو روند کر دنیا کو انگشت بدنداں کردیا ۔اس غیر متوقع شکست نے فیڈرر کواپنی ناکامیوں پر سوچ بچار کرنے پر مجبور کردیا ۔فیڈرر کی مسلسل ناقص پرفارمنس سے اس کے چاہنے والوں کو بھی شدید صدمہ پہنچا ،اور خود فیڈرر بھی بری طرح سٹپٹا گئے تھے کیونکہ وہ طویل عرصے سے ٹینس کورٹ پر راج کررہے تھے لیکن شاید ان کے حریف ان کی غلطیاں کا بغور جائزہ لیتے رہے اور پھر فیڈرر کیلئے مشکلات کھڑی کرنے لگے تین اپ سیٹ شکستوں کے بعد راجر نے انتہائی شاندار انداز میں کم بیک کیا اور شنگھائی ماسٹر ز میں ٹاپ سیڈ ہونے کی وجہ سے وہ ابتدائی راؤنڈ میں شکست کھانے کے باوجود ایونٹ میں موجود رہے اور اپنے دیگر میچز میں شائقین کو ایک الگ راجرفیڈرر نظر آیا جو محض فتح کے حصول کیلئے کورٹ میں آیا اور فاتح بن کر لوٹا۔

یہ بھی سچ ہے کہ فیڈرر دور حاضر کا نمبر ٹینس سٹار ہے اور اسے اپنے تمام حریفوں پر برتری حاصل ہے لہٰذا رواں ماہ پیش آنے والی شکستوں کو مدنظر رکھ کر اس بارے میں کوئی حتمی رائے قائم نہیں کی جاسکتی کہ آنے والوں دنوں میں فیڈرر کی بادشاہت کا خاتمہ ہوئیگا کیونکہ وہ کھیل کے تمام رموز سے مکمل آشنا کھلاڑی ہے جو صورتحال کے مطابق اپنی پلاننگ میں تبدیل کرکے حریف کھلاڑی کے گرد گھیرا تنگ کردیتا ہے ۔

راجر فیڈرراپنے چار سالہ کیرئیر میں کلے اور کارپٹ کورٹ پر متاثر کن کھیل پیش کرنے میں ناکام رہے تاہم یہ بات واضع ہے کہ راجرفیڈرر نے ٹینس کی دنیامیں جو کامیابیاں حاصل کیں شاید ہی کسی دوسرے نے حاصل کیں ہوں۔گزشتہ تین سالوں کی طرح 2007 ء بھی فیڈرر کیلئے خوش بختی کا سال رہا جہاں سوئس سٹار نے آٹھ ٹائٹل جیتے جو کہ اس کی صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

8اگست 1981کو سوئٹزرلینڈ میں پیداہوے والے راجر فیڈرڈ اب تک 53سنگل ٹائٹل جیتنے میں کامیا ب رہے ہیں ۔ان میں 12گرینڈ سلام ٹائٹل 4بار ماسٹر کپ، 14مرتبہ اے ٹی پی ماسٹر سیریز ٹورنامنٹ اور 23مرتبہ اے ٹی پی ٹورنامنٹ میں راجر فیڈرر نے کامیابی حاصل کی۔فیڈرڈ نے اپنے کیرئیر میں سب سے زیادہ ٹائٹل ہارٹ کورٹ پر جیتے ہیں جن کی تعداد 36ہے جبکہ 9بار گراس کورٹ، 6بار کلے کورٹ اور 2بار کارپٹ کورٹ پر راجرفیڈرر نے اپنے حریفوں کو مات دی۔

مزید مضامین :