رومن رینز "سپر مین ہیرو"

Roman Reigns

رومن رینز 2سے 3دفعہ خون کے سرطان میں مبتلا ہوئے،پہلی دفعہ2007ء اور دوسری دفعہ اکتوبر2018ء کو رِنگ میں کھڑے ہو کر یونیورسل چیمپئن شپ سے دست بردار ہوتے ہوئے بیماری سے لڑنے کا اعلان کیا

Arif Jameel عارف‌جمیل منگل 2 فروری 2021

Roman Reigns
رائل رمبل جنوری2021ء میں ڈبلیو ڈبلیو ای یونیورسل چیمپئین شپ کیلئے دفاعی چیمپئن ریسلرز رومن رینز اور کیون اوون کے درمیان سنگل مقابلہ ہوا۔لاسٹ مین سٹینڈنگ میچ میں دونوں کے درمیان25منٹ تک جاری رہنے والا یہ مقابلہ رِنگ سے لیکر وہاں کے بڑے ہال تک میں لڑا گیا۔دونوں ایک دوسرے پر حاوی نظر آئے اور اسٹوری لائن کے مطابق انتہائی خطرناک انداز میں ہو نیوالے اس مقابلے میں رومن رینز کا چہرہ خون سے بھی بھر گیا۔

لیکن پھر آخر میں رومن رینز نے اپنی بیلٹ کا دفاع کر لیا۔ رومی دور نہ رومی حکمرانی ،لیکن امریکن ریسلنگ کا ایک بڑا نام "ریسلررومن رینز" ر ِنگ میں اپنی کامیابیوں پردُنیا کے ریسلنگ شائقین کے دِلوں پر حکمرانی کر رہے ہیں۔اصل میں مخالف ریسلر کے خلاف انکی زور آزامائی کا انداز اور پھر شکست دینے کی چال کہیں تو رومی دور سے مشابہت رکھتی ہے جو انکا ریسلنگ کا دور "رومن رینز "لگتا ہے۔

(جاری ہے)

اصل نام :لیٹی جوزف "جو" انوآئی25 ِمئی 1985ء کو پینساکولا ،فلوریڈا،امریکہ میں پیدا ہوئے۔وہ ساموآن کے سابق پیشہ ور ریسلر لیٹی سکا آنوئی امیوٹانائی کے بیٹے ہیں اور والدہ کا نام پیٹریسیا ہوکر آنوئی ہے ۔جنہوں نے خاندانی معاملات کے اُلجھاؤ کی وجہ سے اپنے خاوند سے الگ ہو کر اپنے دونوں بیٹوں روزی اوررومن کی پرورش کی۔ریسلر روزی اُنکے بڑے بھائی تھے جنکا اپریل2017 ء میں انتقال ہو گیا تھا۔

انکی تین بہنیں ہیں جن کے نام وینیسا ، میرٹزا اور سمر ہیں۔ رومن رینز کا تعلق "سامو آ"کے ریسلر خاندان " اَنوائی" سے ہے اور اُنکے دادا پٹر مایویا مشہور ریسلر رَاک کے نانا ہیں ۔ یعنی رومن کی پھوپھی رَاک کی والدہ ہیں ۔ اسطرح وہ اور بھی چند مشہور ریسلرز" ساموآ"کی وجہ سے باہمی رشتے داریوں سے پہچان رکھتے ہیں۔ جن میں اومیگا،رِکیشی،یوکوزونا اور اوسسبھی شامل ہیں۔

" ساموآ" بحر اوقیانوس کا ایک جزیرہ نُما ملک ہے جسکو نیوزی لینڈ آزادی ملی تھی اور اس کے چند کلو میٹر کے فاصلے پر5 اہم جزیروں پر مشتمل " امریکن ساموآ" کا علاقہ ہے۔20 ویں صدی کے آغاز میں امریکہ کی فوج میں شامل ہو کر اور اُنہی سے رشتے داریوں کی بنا پر امریکہ میں جا کر آباد ہونے والے "ساموآ"کہلائے۔پھر جس خاندان نے ریسلنگ میں قد م رکھا اُس کو " آنوئی فیملی"کے نام سے شہرت مل گئی ۔

رومن رینز نے تعلیم پینساکولا کیتھولک ہائی اسکول اور اسکامبیا ہائی اسکول میں حاصل کی ۔ریسلرز کے خاندان اور ریسلنگ کے ماحول میں پرورش پانے کے باوجودرومن کو اس کھیل میں بالکل دِلچسپی نہیں تھی۔لہذا امریکہ میں تعلیمی دور کے اُنہی اہم کھیل امریکن فُٹ بال ، بیس بال اور آئس ہاکی میں حصہ لیتے رہے ۔ بلکہ فُٹ بال میں اپنے سینئر سال میں اُنھیں پینساکولا نیوز جرنل نے سال کا دفاعی پلیئر آف دی ایئر نامزد کیا۔

جب اُنھوں نے جارجیا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنا لوجی میں تعلیم حاصل کی تو وہاں جارجیا ٹیک یلو ر جیکٹیں فٹ بال ٹیم کے ممبر اور پھر کپتان بھی رہے۔ 2006ء میں اُنھیں آل اٹلانٹک کوسٹ کانفرنس (اے سی سی) کی پہلی ٹیم کیلئے بھی نامزد کیاگیا۔اسطرح 2008 ء تک مختلف بڑی فُٹ بال لیگ ٹیموں کے ساتھ کھیلتے ہوئے اعزازت بھی حاصل کیئے اور پھر10ِ نومبر2008ء کو اس کھیل کو خیرباد کہتے ہوئے اپنے خاندان کے فخریہ کھیل " ریسلنگ" میں قدم رکھنے کا فیصلہ کر لیا۔

ایک وجہ اپنے رشتے دار " ریسلررَاک" کی کامیابیاں اور دوسراگرایجویشن کے بعد عملی زندگی میں مستقبل بنانے کیلئے ایک بہترین آپشن ۔ رومن رینز کے بڑے بھائی روزی 2006ء تک تقریباً چار سال ڈبلیو ڈبلیو ای سے وابستہ رہ کر ریسلنگ میں اپنی صلاحیتیں دکھا چکے تھے لہذا رومن رینز کو بھی2010ء میں براہ راست ہی اس ادارے سے معاہدہ کرنے کا موقع مل گیا۔ جبکہ زیادہ تر ریسلرز مختلف ریسلنگ پرموشن سے ہو کر اس ادارے میں پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔

بہرحال رومن رینز کو پہلے فلوریڈا چیمپئین شپ ریسلنگ (ایف سی ڈبلیو)میں ریسلنگ کی ابتدائی تربیت،گُر اور عام نوعیت کے مقابلوں کیلئے بھیج دیا گیا ۔جہاں اُنھیں پہلی دفعہ 19اگست2010ء کو رِنگ نام "رومن لیکی"کے نام سے ریسلنگ کے مقابلے میں متعارف کروایا گیا۔پھر وہاں پر ہی ٹیگ ٹیم اور سنگل مقابلوں میں ناکامیوں اور کامیابیوں کے دوران 31 ِ اکتوبر2012ء کونئے رِ نگ نام"رومن رینز "سے شہرت کے ایسے قدم جمائے کہ اُنکے "بازو و کندھے پر ٹیٹو، لمبے بال، شیر کی دھاڑ ،سپر مین پیچ اور سپیئر داؤ کا وار" مخالف ریسلر کیلئے شکست کا باعث اور ریسلنگ شائقین کیلئے پسندیدہ انداز بن گیا۔

رومن رینز ڈبلیو ڈبلیو ای کا " سپر مین ہیرو"بن گئے۔ رومن رینز نے جہاں ریسلنگ کے ہیرو ثابت ہوئے وہاں جارجیا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنا لوجی میں تعلیم کے دوران ایک لڑکی گیلینا جوئیل بیکرکے بھی لو اسٹوری والے ہیرو بنے۔ ایک مدت تک تعلق رہنے کے بعد فروری 2012 ء میں دونوں نے منگنی کر لی اور دسمبر2014 ء میں شادی کر کے دونوں اپنے5 بچوں کے ساتھ خوشگوار زندگی گزار رہے ہیں ۔

اُنکی ایک بڑی بیٹی ہے اور 2 جُڑواں بیٹے جو 2016ء میں پیدا ہوئے اور 2ہی جُڑواں بیٹے جن کی پیدائش 2020ء میں ہو ئی۔ رومن رینز اپنے عشقیہ دور سے اپنے آخری 2بچوں کی پیدائش تک 2سے 3دفعہ خون کے سرطان میں مبتلا ہوئے۔پہلی دفعہ2007ء میں اور دوسری دفعہ اکتوبر2018ء کو رِنگ میں کھڑے ہو کر یونیورسل چیمپئن شپ سے دست بردار ہوتے ہوئے اپنی اس بیماری سے لڑنے کا اعلان کیا۔

اُس روز سب اُداس تھے کہ اُنکا ہیرو اُنکو چھوڑ کر جارہا ہے اور دوسرا اس سے ایک سال پہلے اُنکے بڑے بھائی روزی کا بھی دِل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہو چکا تھا۔ذکر تھا تو شائقین میں رومن رینز کی ڈبلیو ڈبلیو ای میں آمد کا اور یادگا ر ریسلنگ مقابلوں کا۔ رومن رینز کا قد 6فُٹ3اِنچ اور120کلو گرام وزن ہے۔اُنکی 18ِنومبر2012ء کو ڈبلیو ڈبلیو ای کے بڑے ایونٹ سروائیور سیریز میں ٹرائیکاٹیگ ٹیم "دِی شیلڈ" میں آمد ہوئی۔

ا ُنکے باقی 2ساتھی سیتھ رولنز اور ڈین ایمبروز تھے اور نعرہ تھا ریسلنگ مقابلے کے دوران ناانصافی کے خلاف۔ اگلے دو سال تک اس ٹیگ ٹیم نے کا میابی کے جھنڈے گاڑے اور الگ ہو گئے ۔پھر وقفے کے ساتھ بھی یہ ٹرائکا 2018ء تک ریسلنگ کے مقابلے کرتا رہا۔ شائقین کو جنوری 2015ء کا رائل رمبل بھی نہیں بھول پایا جب 19ویں نمبر پررومن رینز رِنگ میں داخل ہو ئے اوراپنے سے پہلے اور بعد میں آنے والے ریسلرز میں سے4کو اُٹھا کر رسیوں کے اُوپر سے باہر پھینک دیا ۔

پھرمقابلے کی نوعیت کے مطابق جب30ریسلرز میں سے 27 ریسلرز رِنگ سے باہر پھینکے جا چکے تھے تو آخر میں 3ریسلرز بِگ شو،کین اور رومن رینز رِنگ میں رہ گئے تھے۔زور آزمائی میں ایک موقع پر تو دونوں نے رومن رینز کو رسیوں کے اُوپر سے اُلٹا ہی دیا تھا کہ رومن رینز نے نیچے والی رسیاں مضبوطی سے پکڑ کر اپنے آپکو بچا لیا جسکی اصل وجہ یہ تھی کہ بِگ شو اس دوران فائدہ اُٹھا کین کو بھی باہر پھینکنا چاہتا تھا۔

لہذا کین نے غصے میں واپس مُڑ کر بِگ شو پر حملہ کر دیا اور دونوں ایک دوسرے کو مارتے ہوئے رسیوں تک لے آئے ۔ پھر جب دونوں نے ایک دوسرے کو رسیوں کے اُوپر سے باہر پھینکنے کی کوشش کی تو رومن رینز جو مُنہ سے خون نکلنے کی تکلیف کی وجہ سے رِنگ میں گِرے پڑے تھے اچانک اُٹھ پڑے اوردونوں کو پیچھے سے زور لگا کر رسیوں سے اُلٹا دیا۔دونوں ریسلرز کو رومن رینز کی جیت ہضم نہ ہوئی تو اُنھوں نے رِنگ میں واپس آکر رومن کو مارنا شروع کر دیا جس پر ریسلرراک اپنے رشتے کے بھائی کی مدد کیلئے دوڑتے ہو ئے رِنگ میں آئے ۔

دونوں ریسلر کو خوب پیٹا اور رومن رینز کا بازو پکڑ کر جیت کیلئے بلند کر دیا۔ فاسٹ لین کا ٹریپل تھریٹ میچ منعقدہ 22ِفروری2016ء تھا ۔جس میں رومن رینز بروک لیسنر اور ڈین ایمبرروز کو شکست دے کر ریسل مینیا 32کے اہم مقابلے میں ریسلر ٹریپل ایچ کے سامنے آگئے۔رومن رینز کا ہدف تھا اپنا کھویا ہوا ورلڈ ہیو ی ویٹ کا ٹائٹل حاصل کر نا۔ دونوں میں ایک تاریخ ساز مقابلہ ہوا جس میں ادارے کے مالک کی بیٹی اور ٹریپل ایچ کی بیوی سٹیفنی بھی اپنے خاوند کو بچانے کیلئے مقابلے کے دوران رِنگ میں آگئی۔

رومن رینز سے برداشت نہ ہوا اور ہلکا سا سپیئر داؤ مار کر سٹیفنی کو نیچے پھینک دیا ۔پھررومن رینز نے اپنے سُپر مین پنچ کا بہترین استعمال کرتے ہوئے ٹریپل ایچ کو ضربیں لگا ئیں۔اس دوران ایک دفعہ پھرسٹیفنی اُٹھی اور ٹریپل ایچ کے ہا تھ میں ہتھوڑا تھما دیا۔جسے اُس نے ر رومن رینز پر اُس کا وار کیا لیکن وہ ایک طرف ہو گیا اور پھر رومن رینز نے اپنی شیروں والی دھڑ کی آواز نکالی اور زور سے بھاگتے ہوئے آکر اپنا کامیاب داؤ سپیئر جھک کر اُسکے پیٹ میں مارا اور ٹریپل ایچ کے نیچے گرتے ہی اُس پر لیٹ کر اور دائیں ٹانگ اُٹھا کر چت کر دیا ۔

رومن رینز کے علاج کے دوران ہی اُنکی صحت ٰٓٰ خبریں آنا شروع ہو گئیں اور پھر2019ء میں اُن کی دوبارہ ریسلنگ کی دُنیا میں واپسی اُنکے مداحوں کیلئے کسی سپر مین کی واپسی کم نہیں ہے۔دوسری طرف رومن رینز نے بھی اُنکو مایوس نہیں کیا اور اُنکی کامیابیوں کا سلسل جاری ہو چکا ہے۔"دِی بِگ ڈوگ"کے نام سے بھی مشہور رومن رینز کے متعلق کہا جاتا ہے کہ وہ ذاتی زندگی سے اپنی عملی و ریسلنگ کے رِنگ تک نظم و ضبظ کا مظاہرہ کرنیوالے شخص ہیں۔

اسلئے اُنھیں "تھورو بریڈ"یعنی ایک نسلی شخصیت کہا جاتا ہے۔ اسطرح رومن رینز کا بروک لیسنرکے ساتھ مقابلہ ہوا ہو یا مِیز سے یا کسی بھی اور نامور ریسلرسے اُنھوں نے جیت کا موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا۔ڈبلیو ڈبلیو ای ہیوی ویٹ چیمپئین شپ کے ساتھ ساتھ رومن رینز نے ادارے کے تقریباًتمام بڑے ٹائٹل اپنے نام کر لیئے ہو ئے ہیں اور ابھی مقابلے جاری ہیں۔

مزید مضامین :