نیوزی لینڈ ٹیم کو تھریٹ | آئی سی سی کااہم کردار سوالیہ نشان

Security Alert: New Zealand Call Off Pakistan Tour Minutes Before First Odi

جب وہ افغانستان سے بھاگ رہے تھے تو پاکستان انکے شہریوں ، سفارتخانے کے عملے ، یہاں تک کہ نیٹو سپاہیوں سمیت ہر کسی کیلئے محفوظ تھا ، اب سب کو پاکستان میں سکیورٹی مسئلہ یاد آگیا

Arif Jameel عارف‌جمیل اتوار 19 ستمبر 2021

Security Alert: New Zealand Call Off Pakistan Tour Minutes Before First Odi
"بلیک کیپس نیوزی لینڈ حکومت کی سکیورٹی الرٹ کے بعد اپنا دورہ پاکستان ترک کر رہے ہیں۔اب ٹیم کی روانگی کے انتظامات کیے جا رہے ہیں"۔ پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈایک روزہ انٹرنیشنل کرکٹ سیریز کے 17ِستمبر2021ء کو ہونے والے پہلے میچ کے آغاز سے صرف چند لمحے پہلے اس ٹویٹ نے کرکٹ کی دُنیا میں ایک طوفان برپا کر دیا اور کوئی نہیں جان رہا تھا کہ ابھی چند گھنٹے پہلے راولپنڈی اسٹیڈیم میں نیوز ی لینڈ کی ٹیم پریکٹس کرتے ہو ئے اور ٹرافی کی تقریب میں حصہ لیتے ہو ئے بالکل مطمئین تھی اور نیوزی لینڈ کا ہر کھلاڑی پاکستان کے ساتھ کھیلنے میں فخر محسوس کر رہا تھا۔

پھر کیا ہوا؟ اُس ٹویٹ کے جواب میں سوشل میڈیا پر یہ ٹویٹ وائرل ہو گیا کہ : "جب وہ افغانستان سے بھاگ رہے تھے تو پاکستان ان ان سب شہریوں ، سفارت خانے کے عملے اور یہاں تک کہ نیٹو کے سپاہیوں سمیت ہر کسی کے لیے محفوظ تھا ، اب سب کو پاکستان میں سیکیورٹی مسئلہ یاد آگیا"۔

(جاری ہے)

بہرحال ابھی انگلینڈ ہی اِنڈیا کے ٹیسٹ میچ نہ کھیلنے کی وجہ سے نالاں تھا کہ ایک ہفتے بعد نیوزی لینڈ کے اس رویئے نے سب کو حیران کر دیا ۔

کیا یہ دونوں معاملات کا حل آئی سی سی کیلئے چیلنج ہو گا؟ جمعہ 10 ِستمبر2021ء کو انگلینڈ اور اِنڈیا کے درمیان 5واں اور آخری کرکٹ ٹیسٹ میچ شروع ہو نے سے صرف چند گھنٹے پہلے اچانک اطلاع آگئی کہ اِنڈین انتظامیہ و ٹیم میں کورونا وائرس کی تشخیص کی خبر کی وجہ سے ٹیسٹ میچ منسوخ کر دیا گیا ۔ اعلامیہ میں یہ بھی کہا گیا کہ دونوں ممالک کی ٹیموں کے کرکٹ بورڈز بی سی سی آئی اور ای سی بی کا متفقہ فیصلہ ہے اور آئی سی سی کے اصولوں کو مد ِنظر رکھتے ہو ئے فیصلہ کیا جائے گا کہ کیا اور کب یہ ٹیسٹ میچ دوبارہ کھیلا جاسکتا ہے کیو نکہ 5ٹیسٹ میچوں کی اس سیریز میں اِنڈیا کو انگلینڈ پر2۔

1 برتری حاصل ہے۔ اُس دِن جیسے ہی ٹیسٹ میچ منسوخ ہوا میڈیا کی دُنیا پر ایک شور برپا ہو گیا اور ہر طرف سے تنقیدی نشتر چلتے ہو ئے نظر آئے۔جس میں زیادہ یہی تاثرات و بحث تھی کہ کھلاڑیوں کی ٹیسٹ رپورٹ تو منفی آئی تھی پھر اچانک؟۔۔۔کہا گیا دُبئی میں ہونے والا " آئی پی ایل " ٹورنامنٹ اسکی وجہ ہے۔پھر اگلے دو روز میں اِنڈین کھلاڑی انگلینڈ سے دُبئی آئی پی ایل کھیلنے پہنچ گئے۔

اُ س دوران اُن سب کھلاڑیوں کی دوسری کورونا ٹیسٹ رپورٹس بھی منفی آگئی۔اب ایک نیا شور سُنائی دیا کہ اس سارے معاملے میں آئی سی سی کا کیا کردار ہو گا؟ اُسکی تحقیق کا طریقہ کا ر جن اصولوں پر مبنی ہو نا چاہیئے اُس میں سب سے اہم آئی سی سی ورلڈ کرکٹ ٹیسٹ چیمپئین شپ کے دوسرے ایڈیشن 21ء تا23 ء کی اہمیت کوبرقرار رکھنا ہے۔کیونکہ یہ اس چیمئیپن شپ کی پہلی سیریز تھی جس پر ہر قسم کی جانبداری سے الگ ہو کر آئی سی سی کو فیصلہ کرنا پڑے گا تا کہ چئمپئین شپ مستقبل میں بھی احسن طریقے سے جاری رہ سکے۔

جمعہ 17 ِ ستمبر2021ء پو رے ایک ہفتے بعد پاکستان کے شہر راولپنڈی میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پہلے ایک روزہ انٹرنیشنل کرکٹ میچ کے آغاز میں چند لمحے ہی رہ گئے تھے کہ اچانک بریکنگ نیوز آگئی کہ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کی انتظامیہ نے یک طرفہ فیصلہ کرتے ہو ئے پاکستان میں سکیورٹی خدشات کی بنیاد پر ایک روزہ انٹرنیشنل اورٹی20کرکٹ سیریز کھیلنے سے معذرت کرلی ہے ۔

لہذا نیوزی لینڈ کا پاکستان میں موجودہ دورہ ِکرکٹ سیریز کو منسوخ سمجھا جائے۔۔۔۔ایک دفعہ پھر کھیلوں کی دُنیا کے میڈیا پر اس خبر نے عجیب وغریب قسم کا ہنگامہ برپا کردیا اور نشتر کھیل کے معاملے سے زیادہ سیاسی نوعیت کے چلائے گئے اور اِنڈیا ، انگلینڈ ،امریکہ اور افغانستان جسکا جس کے ساتھ دِل کیااُس کے ساتھ معاملہ نتھی کر دیا۔اِس پر اِنڈیا کی میڈیا پر پاکستان بھی حرف ِتنقید بنتا ہو ا نظر آیااور ہر کوئی ایسے معاملے پر پہنچنے کی کوشش کر رہا تھا جس میں اُس کے گلے میں ہا ر ڈال دیئے جائیں کہ واہ ۔

۔۔ آپ ہی ہیں! پاکستان کرکٹ کے سابق کپتان اور1992 کا آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ جیتنے والے وزیر ِاعظم پا کستان عمران خان اُس وقت تاجکستان کے سرکاری دورے پر تھے اُنھوں نے وہاں پر ہی فوراً اپنی مصروفیات ترک کرتے ہوئے وزیراعظم نیوزی لینڈجیسنڈا آرڈرن کو ٹیلی فون کال کر کے ہر قسم کی بہترین سیکیورٹی کے انتظامات کایقین دِلوایا ۔لیکن سوائے اس کے کہ اب تک نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم کو سیکیورٹی دینے کا شکریہ لیکن ہماری ٹیم مزید پاکستان میں کرکٹ کھیلنے کیلئے نہیں ٹھہر سکتی۔

اُنھوں نے جواب دے دیا۔اس مایوس کُن خبر پر پاکستان کے وزیر ِداخلہ رشید احمد نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ایسا کیا ہے یا کیا ہوا ہے اس کے پیچھے سازش اور " دوستانے والے ہاتھ" کی اصطلاح استعمال کی۔پی سی بی کے نئے چیئر مین رمیض راجہ نے افسوس کے ساتھ کہا کہ معاملے کی نوعیت بتائی تو جائے۔پاکستان اور دُنیا بھر کے موجودہ و سابق کرکٹرز نے پاکستان میں نیوزی لینڈ کے اس فیصلے پر واضح کہا کہ پاکستان میں سیکیورٹی کے بہترین انتظامات ہیں اور کرکٹ کی تاریخ میں یہ کرکٹ کیلئے ایک اور" بلیک ڈے" ہوگا۔

اس دوران نیوزی لینڈ کے میڈیا نے دعویٰ کیا کہ " فائیو آئیز" انٹیلی جنس ایجنسی نے تھریٹ کی خبر دی تھی۔ یہ ایجنسی 5ممالک امریکہ ،کینیڈا،آسٹریلیا،نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کیلئے مشترکہ طور پر کام کرتی ہے۔ پی سی بی کے چیئر مین رمیض راجہ نے کہا کہ ہم اس معاملے کو آئی سی سی کے پاس لے کر جائیں گے اور اُنکا فیصلہ بھی دُرست ہے کیونکہ آئی سی سی ورلڈ کرکٹ ٹیسٹ چیمپئین شپ کے دوسرے ایڈیشن 21ء تا23 ء کی تین سیریز پاکستان میں بھی کھیلے جانی ہیں اور اُن میں آسٹریلیا ،اِنگلینڈکے علاوہ نیوزی لینڈ کی ٹیم بھی شامل ہے۔

لہذا آئی سی سی کو بہت سوچ بچار اور تحقیق کے ساتھ فیصلہ کر نا پڑے گا کہ ایسا کیوں ہو ااور ایک آزاد ملک پاکستان کے خلاف کیا واقعی کوئی سازش تھی؟کیا نیوزی لینڈ کی انتظامیہ سیکیورٹی کے انتظامات سے غیر مطمئین تھی یا کوئی تھرڈ تھا؟ "آگے کھیلتے ہیں دیکھتے ہیں اور ملتے ہیں "۔

مزید مضامین :