بنگلہ دیش کی سری لنکا میں شکست | تائیجل اسلام ہٹ وکٹ

Sri Lanka Won 1-0

آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کی یہ23ویں اور افتتاحی چیمپئن شپ کی آخری سیریز تھی

Arif Jameel عارف‌جمیل بدھ 5 مئی 2021

Sri Lanka Won 1-0
سری لنکا نے دوسرے ٹیسٹ میچ کی دوسری اننگز میں194 رنز 9کھلاڑی آؤٹ پر اننگز ڈکلیئر کر دی۔ بنگلہ دیش کے باؤلر تائیجل اسلام نے 5 وکٹیں اپنے نام کیں۔لیکن پھر بنگلہ دیش 227 رنز پر ڈھیر ہوکر 209 رنز سے ٹیسٹ میچ ہار گیا۔ تاہم بنگلہ دیشی باؤلر تائی جُول اسلام کا پہلی اننگز میں آؤٹ ہونا اس سیریز کا ایک عجیب وغریب طرز کا واقعہ بن گیا۔ سری لنکا کے فاسٹ بولر سرنگا لکمل کا سامنا کرتے ہوئے تائی جُول اسلام نے ریگولیشن بیک فٹ پر جاکر دفاعی شاٹ کھیلا۔

لیکن اُن کا با ئیں پاوٴں کا جوتا (شوز) پھسل کر اُتر کر وکٹوں کو جا لگا۔ جسکی وجہ سے وہ ایک انتہائی بُر ے طریقے سے ہٹ وکٹ آؤٹ ہو کر اُن کھلاڑیوں کی فہرست میں شامل ہو گئے جن کا اس قسم کے بے موقع محل آؤٹ ہو نے کو کبھی اچھا نہیں سمجھا گیا۔

(جاری ہے)

اس دفعہ بھی کچھ ایسا ہی ہوا اور اُنکے آؤٹ ہو تے ہی بنگلہ دیش کی پہلی اننگز کا خاتمہ فالو آن کی صورت میں ہو گیا۔

لیکن سری لنکا نے دوسری اننگز کھیلنے کا فیصلہ کیا۔ سری لنکا بمقابلہ بنگلہ دیش: آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ کی یہ23ویں اور افتتاحی چیمپئن شپ کی آخری ٹیسٹ سیریز تھی۔ اس افتتاحی چیمپئن شپ کا آغاز انتہائی شاندار تھا ۔لیکن اچانک اس دوران کورونا کویڈ۔19 کی وباء پھوٹنے سے جہاں دُنیا عالم کے ہر شعبے کو انتہائی منفی اثرات کا سامنا کرنا پڑاوہاں کرکٹ اور اس چیمپئین شپ کا شیڈول بھی متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکا۔

لہذا وباء کی وجہ سے ہی سری لنکا اور بنگلہ دیش کے درمیان3ٹیسٹ میچوں کی یہ سیریز پہلے دو دفعہ منسوخ کی گئی اور پھر آخر کا ر دونوں ممالک کے کرکٹ بورڈز نے سیریز کو2ٹیسٹ میچوں پر محدود کر کے اپریل مئی2021ء کو سری لنکا میں کھیلنے کا شیڈول جاری کیا۔ اِن 2ٹیسٹ میچوں کی سیریز کیلئے بنگلہ دیش کے کپتان تھے مومن الحق اور سری لنکا کے دیموت کروناراتنے تھے۔

دونوں ٹیسٹ ایک ہی مقام پیلکیل انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم ، کینڈی، سری لنکا میں کھیلا گئے اور کوویڈ۔19 کی وجہ سے اس سیریز میں بھی کسی تماشائی کو اسٹیڈیم میں آنے کی اجازت نہیں تھی۔ پہلا ٹیسٹ میچ: 21ِ تا 25 اپریل 2021ء تک کھیلا گیا ۔ میچ کے آغاز سے پہلے پیچ پر ہلکی گھاس اور موسم کے مطابق ہوا کا رُخ ظاہر کر رہا تھا کہ باؤلنگ کر نے والی ٹیم کو فائدہ ہو گا ۔

لیکن بنگلہ دیش کے کپتان مومن الحق نے ٹاس جیت کر جب پہلے بیٹنگ کرنے کو ترجیح دی تو اُسکو کچھ حیران کُن فیصلہ تصور کیا گیا کیونکہ سری لنکا اس کا فائدہ اُٹھا سکتی تھی۔ سری لنکا نے 8کے مجموعی اسکور پر اوپنر سیف حسن کو ڈک پر آؤٹ کر پہلی کامیابی بھی حاصل کر لی۔لیکن پھر بنگلہ دیش کے کپتان مومن الحق کا پہلے بیٹنگ کا فیصلہ دُرست ثابت ہو ااور تیسرے روز کھانے کے وقفے سے چند منٹ پہلے 7کھلاڑی آؤٹ541رنز پر اُنھوں نے پہلی اننگز ڈکلیئر کر کے سری لنکا کو بیٹنگ کروا دی۔

بنگلہ دیش کی طرف سے اوپنر تمیم اقبال نروس 90کے انفرادی اسکور پر آؤٹ ہو ئے۔نجم الحسین شنٹو اور کپتان مومن الحق نے سنچریاں بنائیں اور بالترتیب 163اور127رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ نجم الحسین شنٹو کی پہلی ٹیسٹ سنچری تھی۔ وکٹ کیپر لیٹن داس نصف سنچری بنا کر آؤٹ ہوئے اور مشفیق رحیم 68رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔سری لنکا کی طرف سے باؤلر وشوا فرنینڈو 4وکٹیں لیکر نمایاں رہے۔

بنگلہ دیش کی اننگز میں دوسرے روز بارش و خراب روشنی کے باعث 25اوورز کا کھیل نہ ہو سکا۔سری لنکا کے کپتان نے بنگلہ دیش کے خلاف 7باؤلرز کو آزمایا اور3 دفعہ نئے گیند کا استعمال کرتے ہوئے173اوورز کیئے۔لیکن پیچ ایسے تھی جیسے بلے بازوں کیلئے سونا اور باؤلرز کیلئے پتھر۔کیونکہ سری لنکا کی بیٹنگ کی دفعہ بھی صورت ِحال یہی رہی۔ سری لنکا کے کپتان اوپنر دیموت کروناراتنے بیٹنگ کر نے آئے تو اُنکے لیئے سب سے پہلا ہدف تھا کسی بھی ایسی صورت ِحال سے نکلنا جسکی وجہ سے بنگلہ دیش کو پہلی اننگز میں ایک بڑا اسکور کرنے کا فائدہ نہ ہو جائے۔

پھر اُنھوں نے اسکی ذمہداری لیتے ہوئے بذاتِ خود ہی اپنی11ویں ٹیسٹ سنچری اپنی ہی پہلی ڈبل سنچری 244رنزکی صورت میں کر ڈالی۔اُنکا ساتھ دیا دھننجیا ڈی سلوا نے166رنز کی انفرادی اننگز کھیل کر۔دونوں کو بنگلہ دیش کے فاسٹ باؤلر تسکین احمد نے آؤٹ کیا۔دوسرے روز بھی خراب روشنی کی وجہ سے کھیل متاثر ہوا لہذا آخری روز 8کھلاڑی آؤٹ 648رنز پر سری لنکا کے کپتان نے اننگز ڈکلیئر کر دی۔

بنگلہ دیش کی طرف سے بھی 7باؤلرز نے باؤلنگ کی ا ور تسکین احمد نے 3اور تائی جُول اسلام نے2 کھلاڑی آؤٹ کیئے۔ ابھی آخری روز کے دو سیشن پڑے تھے اور سری لنکا کے پاس پہلی اننگز میں 107رنز کی برتری تھی لہذا ایک دفعہ اُنکے باؤلر سورنگی لکمل نے جوش دِکھاتے ہوئے 27رنز پر اُنکے دو کھلاڑی آؤٹ کر دیئے۔لیکن پھر اوپنرتمیم اقبال اور کپتان مومن الحق احتیاط سے کھیلتے ہوئے چائے کے وقفے تک اسکور100پر لے گئے اور تمیم اقبال نے 74رنزناٹ آؤٹ کے ساتھ اس ٹیسٹ میچ میں اپنی دوسری نصف سنچری بنائی۔

جس کے بعد بارش کی وجہ سے مزید کھیل جاری نہ رہ سکا اور پہلے ٹیسٹ میچ کا نتیجہ ڈرا کی صورت میں نکلا۔مین آف دِی میچ ہو ئے سری لنکا کے کپتان دیموت کروناراتنے ۔ دوسرا ٹیسٹ میچ: 29ِاپریل تا 3ِ مئی 2021ء تک کھیلا گیا۔ٹاس سری لنکا نے جیتا اور پہلے بیٹنگ کی۔ پیچ کی صورت ِحال آغاز سے ہی بلے بازوں کیلئے ساز گار نظر آئی۔ لہذا دونوں اوپنرز کپتان دیموت کروناراتنے اور لاہیرو تھریمانے نے سنچریاں بنائیں اور بالترتیب118اور 140رنز بنا کر آؤٹ ہو ئے۔

پہلی وکٹ 209کے مجموعی اسکور پر گِری۔ بعد میں آنے والے بلے بازوں میں سے اوشاڈا فرنینڈو نے81 رنز بنا کر آؤٹ ہو ئے اور وکٹ کیپرنیرو شان ڈک ویلہ اُس وقت 77رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے جب سری لنکا کپتان نے رمیش مینڈس کے آؤٹ ہو نے پر اننگز ڈکلیئر کر نے کا اعلان کر دیا۔سری لنکا کے اُس وقت 7کھلاڑی آؤٹ پر 493 رنز تھے۔ بنگلہ دیش کی طرف سے تسکین احمد 4وکٹیں حاصل کر کے نمایاں باؤلر رہے اور بلے بازی میں اوپنر تمیم اقبال نے ایک دفعہ پھر92رنز کی اننگز کھیل کر اپنی بہترین صلاحیتوں کامظاہر کیا لیکن سیریز میں دوسری مرتبہ نروس 90 کا شکا ر ہو گئے۔

اُنکے علاوہ بنگلہ دیش کاکوئی بلے باز بھی ذمہدارانہ بلے بازی نہ کر سکا ۔تین کھلاڑی صفر پر آؤٹ ہو گئے اور آل ٹیم 251رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ جس میں اصل کمال دِکھایا سری لنکا کی طرف سے اپنا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلنے والے بائیں ہاتھ کے سپنر 22سالہ پروین جیا وکرمانے ۔اُنھوں نے 6کھلاڑی آؤٹ کیئے۔ بنگلہ دیش کو فالو آن ہو گیا تھا لیکن سری لنکا نے دوسری اننگز کھیلنے کو ترجیح دی ۔

کیونکہ ابھی ٹیسٹ میچ کے دو دِن باقی تھے اور سری لنکا کے کپتان پیچ کی حالت سے واقف تھے جو سپنر کیلئے فائدہ مند ہو تی جارہی تھی۔بلکہ دوسری اننگز میں اُنکی ٹیم کو خود اُس وقت مشکل کا سامنا کرنا پڑا جب بنگلہ دیش کے بائیں ہاتھ کے سپین باؤلر تائی جُول اسلام نے5کھلاڑی آؤٹ کر دیئے اور کپتان دیموت کروناراتنے کو 194رنز 9کھلاڑی آؤٹ پر دوسری اننگز ڈکلیئر کرنا پڑی۔

ٹیسٹ میچ کا چوتھا دن تھا اور کھانے کے وقفے کے چند منٹ بعد بنگلہ دیش نے جیت کے ہدف ۔۔۔کیلئے بیٹنگ کا آغا ز کیا۔جبکہ سری لنکا کے کپتان نے اپنے سپین باؤلرز کا بہترین حکمت ِعملی سے استعمال کیا ۔ بنگلہ دیش کے کھلاڑی جیت کا ہدف تو نہ حاصل کر سکے ۔ لیکن سری لنکا کے سپین باؤلرز رمیش مینڈس اور پروین جیا ورکرما نے بالترتیب 4اور5وکٹیں لیکر اپنی ہوم گراؤنڈ پرسیزیز جیتنے میں اہم کردار ادا کر دیا۔

بنگلہ دیش کی آل ٹیم کو 227کے مجموعی اسکور پر آؤٹ کر کے 209رنز سے ٹیسٹ میچ جیت کر 2۔1سے ٹیسٹ کرکٹ سیریز جیت لی۔60پوائنٹس حاصل کیئے ۔ ساتھ میں سری لنکا کے کھلاڑی پروین جیا ورکرما مین آف دِہ میچ ہوئے اور مین آف دِی سیریز بھی سری لنکا کے کپتان دیموت کروناراتنے ہوئے۔ دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز خراب روشنی کی وجہ سے24.1اوورز کا کھیل نہیں ہو سکاتھا۔

اس ٹیسٹ میچ میں سری لنکا کی طرف سے بائیں ہاتھ کے سپن باؤلر 22سالہ پروین جیا وکرمانے ڈبیو کیا اورسری لنکا کے پہلے باؤلر بن گئے جنہوں نے اپنے پہلے ہی ٹیسٹ میچ میں10وکٹیں لیں اور دونوں اننگز میں 5,5 وکٹیں لینے کا اعزاز حاصل کیا۔کپتان دیموت کروناراتنے سری لنکا کے10ویں بلے باز بنے جنہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں اپنے5ہزار رنز مکمل کیئے۔ بنگلہ دیش کی طرف سے19سالہ بائیں ہاتھ کے میڈیم فاسٹ باؤلر شوریفل اسلام نے ٹیسٹ کیپ حاصل کی۔ یہ آخری ٹیسٹ سیریز بھی صرف آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کی ٹیبل پوزیشن کیلئے کھیلی گئی تھی۔ کیونکہ اِنڈیا اور نیوزی لینڈ پہلے فائنل میں پہنچ چکا ہے۔کون فائنل جیتے گا ؟ "آگے کھیلتے ہیں دیکھتے ہیں اور ملتے ہیں "۔

مزید مضامین :