سری لنکاکی ٹیسٹ سیریز میں جیت | ویسٹ انڈیز کی بیٹنگ لائن تباہ

Sri Vs Wi

سری لنکن ٹیم اس سیریز میں کامیابی کے بعد ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کی فہرست میں ٹاپ پوزیشن پر پہنچ گئی

Arif Jameel عارف‌جمیل پیر 6 دسمبر 2021

Sri Vs Wi
ٹیسٹ سیریز کی اہم خبریں: # دونوں ٹیسٹ میچوں میں سری لنکا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کی۔ # اس سیریز میں ویسٹ اِنڈیز کی باؤلنگ لائن نے ذمہداری اور بیٹنگ لائن نے غیر ذمہداری کا مظاہرہ کیا۔ # دونوں ٹیسٹ میچوں میں پچ سپنرز کیلئے فائدہ مند رہی۔ # سری لنکا اس سیریز کے بعد چیمپئین شپ کی فہرست میں ٹاپ پر ۔ # ویسٹ اِنڈیز کی طرف سے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں ڈبیو کرنے والے جیریمی سولوزانو اپنے پہلے ہی ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں فیلڈنگ کے دوران سر پر گیند لگنے کی وجہ سے ریٹائر ہارٹ ہو گئے۔

جسکی وجہ سے دوسرے ٹیسٹ میں بھی نہ حصہ لے سکے۔ سری لنکا بمقابلہ ویسٹ اِنڈیز سیریز: آئی آئی سی ورلڈ کرکٹ ٹیسٹ چیمپئین شپ کے دوسرے ایڈیشن کی تیسری سیریز نومبر ۔دسمبر21ء میں سری لنکا کی میزبانی میں ویسٹ انڈیز نے کھیلی ۔

(جاری ہے)

2ٹیسٹ میچوں کی اس سیریز میں سری لنکا کے کپتان دیموتھ کرونارتنے اور ویسٹ انڈیز کپتان کریگ بریتھ ویٹ تھے۔2015ء سے اِن دونوں ممالک میں کھیلی جانے والی ٹیسٹ سیریز "سوبرز-ٹیسیرا ٹرافی"کہلاتی ہے۔

کرکٹ ٹیسٹ کا سیریز کامختصر تجزیہ: سری لنکن ٹیسٹ ٹیم کیلئے اپنے ہوم گراؤنڈ پر اس سیریز میں جیت ایک بڑی کامیابی تھی جس میں کپتان دیموتھ کرونارتنے کی قیادت میں وہ دونوں ٹیسٹ میچوں میں ویسٹ انڈیز پر حاوی رہی۔ دونوں ٹیسٹ میچ چونکہ گال انٹرنیشنل اسٹیڈیم کی پچوں پر کھیلے گئے لہذا بلے با ز محتاط انداز میں آزادانہ طور پر اپنے اسٹروک کھیل سکتے تھے۔

جسکا ہوم گراؤنڈ کی وجہ سے سری لنکا نے کافی حد تک فائدہ اُٹھایا۔ جبکہ ویسٹ انڈیز بالکل ناکام رہی۔دوسری طرف دونوں ٹیسٹ میچوں میں پچ سپنرز کیلئے زیادہ مدگار رہی اور پورے ٹیسٹ میچ میں دونوں ٹیموں کی طرف سے سپنرز نے ہی فائدے مند کنڈیشنز کا خوب استعمال کرتے ہوئے زیادہ وکٹیں لیں۔ اس سیریز میں حیران کُن تھا کہ دونوں ٹیسٹ میچوں میں ویسٹ انڈیز کی بیٹنگ لائن کی باڈی لینگویج سپن باؤلرز کے خلاف بالکل شکست خوردہ نظر آئی ۔

پہلے ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں 18کے مجموعی اسکور پر جسطرح ویسٹ اِنڈیز کے6کھلاڑی جن گیندوں پر آؤٹ ہوئے اورپھر دوسرے ٹیسٹ کی بھی دوسری اننگز میں اُنکی آ خری 8وکٹیں صرف 40 رنز کے اضافے کے دوران گِر گئیں دونوں دفعہ واضح طور پر اُنکے بیٹن پیڈ کی زیادہ غلطی دیکھی گئی ۔ دونوں ٹیسٹ میچوں کی دوسری اننگز میں بالترتیب 8اور7کھلاڑی بیٹنگ کے دوران ڈبل فیگر میں بھی نہ داخل ہو سکے۔

یقیناً اس میں اُنکے ہیڈ کوچ فِل سیمنز کی تربیتی کمی کی جھلک نظر آئی کہ وہ ٹیم کی بیٹنگ لائن کی باڈی لینگویج کو نظر انداز کرتے ہو ئے میچ پر گرفت نہ کروا سکے ۔خصوصاً دوسرے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں جبکہ اُنکے پاس زیادہ سے زیا دہ برتری لینا کا موقع تھا۔ بہرحال سری لنکن ٹیم نے بہت خود اعتمادی سے یہ سیریز کھیلی پہلے ٹیسٹ میچ میں کپتان دیموتھ کرونارتنے نے 147 اور 83رنز بنائے اور دوسرے ٹیسٹ میچ کی دوسری اننگز میں اس سیریز کی دوسری ناقابل ِشکست سنچری155رنز سری لنکا کے ہی آل راؤنڈر دھننجایا ڈی سلوا نے بنائی ۔

بلکہ اُنکی سنچری کی وجہ سے دوسرے ٹیسٹ میں سری لنکن ٹیم پچ کی صورت ِحال کے مطابق ویسٹ انڈیز کوجیتنے کیلئے ایک اچھا ہدف دے کر ٹیسٹ میں فتح حاصل کرنے میں کا میاب ہو گئی۔ موسم کی پیشن گوئی میں سیریز کے دوران بارش بھی میچ میں رکاوٹ بن سکتی تھی ۔لہذا پہلے ٹیسٹ کے تیسرے روز ایسا ہی ہوا اور خصوصاً میچ کے آخری روز جس وقت سری لنکا نے ویسٹ انڈیز کا آخری کھلاڑی آؤٹ کر کے ٹیسٹ جیت لیا تو اگلے چند منٹ بعد موسلادھار بارش شروع ہوگئی تھی۔

جبکہ دوسرے ٹیسٹ میچ کا آغاز ہی بارش کی وجہ سے دیر سے شروع ہوا اور دوسرے روز بھی بارش کی وجہ کھیل وقت سے پہلے ختم کرنا پڑا۔لہذا اگر سپنرز کو سیریز میں پچ سے مدد ملتی نظر آرہی تھی تو وہاں بائیں ہاتھ کے سپنرز کی گیند موسمی ہوا میں بھی سپن ہو تے ہوئے پچ پر گِرتے ہو ئے دیکھی گئی۔بلکہ باز بلے باز ہوا میں سپین ہونے والی گیند کا پچ پر گِر کر سیدھا اندر آنے سے بھی آؤٹ ہوئے۔

یعنی ہوا میں سپین اور پچ پر نمی کی وجہ سے ٹھپا پڑتے ہی سیدھی! اور آؤٹ!۔ سری لنکا نے آئی آئی سی ورلڈ کرکٹ ٹیسٹ چیمپئین شپ کے دوسرے ایڈیشن کے اپنے پہلے میچ میں ہی 12 پوائنٹس حاصل کر فہرست پر پہلا نمبر پالیا۔ جبکہ ویسٹ انڈیز کے بھی 12 پوائنٹس ہیں لیکن اُنکا چیمپئین شپ کا یہ تیسرا ٹیسٹ میچ تھا۔ اس سیریز کے پہلے ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں سری لنکا کی طرف سے اپنا ٹیسٹ ڈبیو کرنے والے26سالہ بلے باز جیریمی سولوزانوپہلے ہی روز فیلڈنگ کے دوران 24ویں اوور کی چوتھی گیند پر سر پر شدید چوٹ لگنے کی وجہ سے میچ سے الگ ہو گئے ۔

گو کہ اُنھوں نے سر پر ہیلمٹ پہنی ہو ئی تھی لیکن سری لنکا کے کپتان دیموتھ کرونارتنے کی شارٹ سے نہ بچ سکے۔اُنھیں ایک رات ہسپتال گزارنا پڑی اوراُنکی جگہ آئی سی سی اصول کے مطابق 12ویں کھلاڑی شائی ہوپ نے فیلڈنگ و بیٹنگ کی۔ پہلے ٹیسٹ میچ میں دونوں ٹیمیں: سری لنکا :کپتان دیموتھ کرونارتنے،پاتھم نسانکا، اوشادا فرنینڈو، اینجلو میتھیوز، دھننجایا ڈی سلوا، دنیش چندیمل، رمیش مینڈس، سورنگا لکمل، دشمنتھا چمیرا، لاستھ ایمبولڈینیا اور پروین جے وکرما۔

ویسٹ انڈیز : کپتان کریگ بریتھ ویٹ ، جرمین بلیک ووڈ، نیکرمہ بونر ، ڈبیو جیریمی سولوزانو، روسٹن چیس، جومل واریکن، کائل میئرز، جیسن ہولڈر، جوشوا ڈا سلوا ، رہکیم کارن وال ، شینن گیبریل اور شاہی ہوپ۔ گال انٹرنیشنل اسٹیڈیم سری لنکا کے اہم شہر گال میں 21ِنومبر2021ء کو سری لنکا کے ٹاس جیتنے کے بعد بیٹنگ کرنے سے شروع ہوا۔سری لنکا نے پہلی اننگز میں آل ٹیم آؤٹ پر 386 رنز بنا ئے۔

کپتان دیموتھ کرونارتنے نے سنچری بنائی اور147رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔ اُنکا ساتھ دیا اوپنرپاتھم نسانکا اور دھننجایا ڈی سلوا نے نصف سنچریاں بنا کر۔ ویسٹ انڈیز کے سپین باؤلر روسٹن چیز 5وکٹیں لیکر نمایاں رہے۔ ویسٹ انڈیزکی طرف سے اُنکے کپتان کریگ بریتھ ویٹ اور مڈل آرڈر بلے باز کیل مئیر نے کسی حد تک سری لنکا کے ہوم گراؤنڈ پر باؤلرز کے سامنے مزاحمت کی اور بالترتیب 41 اور 45رنز بنا ئے اور چوتھے روز کے آغاز میں 230کے مجموعی اسکور پر آل ٹیم آؤٹ ہو گئی۔

تیسرے دِن ابھی صرف 38اوورز کا کھیل ہوا تو بارش شروع ہو گئی جسکی وجہ سے چوتھے روزبھی گراؤنڈ گیلی ہونے کی وجہ سے کھیل کا آغاز کچھ دیر سے ہوا۔سری لنکا کی طرف سے اپنا دوسرا ٹیسٹ میچ کھیلنے والے23سالہ سپنر پروین جے وکرما4کھلاڑی آؤٹ کرنے میں کامیاب رہے۔اُنکا ساتھ دیا سپین باؤلر رمیش مینڈس نے 3وکٹیں لیکر۔ سری لنکا نے پہلی اننگز میں156 رنز کی برتری کے ساتھ دوسری اننگز کھیلنا شروع کی اور لنچ تک 84اور چائے کے وقفہ پر4 کھلاڑی آؤٹ پر 191رنز بنا کر اننگز ڈکلیئرکر نے کا اعلان کر دیا۔

ایک دفعہ پھر کپتان دیموتھ کرونارتنے نے8ذمہدارانہ اننگز کھیلتے ہو ئے 83رنز بنائے اور آل راؤنڈر اینجلو میتھوزدوسری نمایاں کھلاڑی رہے جنہوں نے ناقابل ِشکست69 رنز بنائے۔ویسٹ انڈیز کی طرف سے اُنکے سپنرز رہکیم کارن وال اورجومل واریکن نے 2،2وکٹیں لیں۔ ویسٹ انڈیز کو گال ٹیسٹ میچ جیتنے کیلئے سری لنکا نے 348 رنز کا ہدف دیا تھا لیکن 18کے مجموعی اسکور پر ہی اُنکے 6 کھلاڑی آؤٹ ہو گئے جس کے بعد نیکرمہ بونر اوروکٹ کیپر جوشوا ڈا سلوانے کچھ محتاط انداز سے بلے بازی کرتے ہو ئے مجموعی اسکور 52 رنز پر پہنچا دیا ۔

دِن کے آخری لمحوں میں روشنی کم ہو جانے کی وجہ سے میچ روک دیا گیا اور اگلی صبح میچ کے آخری روز گو کہ نیکرمہ بونر اور جوشوا ڈا سلوانے ایک دفعہ پھر اسکور میں اضافہ کرنا شروع کیا لیکن 118کے مجموعی اسکور پر جوشوا ڈا سلوا100رنزکی شراکت داری کے بعد 54رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔اُنکے بعد کوئی نیکرمہ بونر کا ساتھ نہ دے سکا اور 160رنز پر آل ٹیم ڈھیر ہو گئی۔

نیکر مہ بونر 68رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے ۔ سری لنکا کی طرف سے ایک دفعہ پھر سپنرز چھائے رہے اور25سالہ لاستھ ایمبولڈینیا نے5اوررمیش مینڈس نے 3وکٹیں لیکر اپنے قومی ٹیسٹ ٹیم کو 187رنز سے فتح دِلوائی۔لیکن جیت میں سری لنکا کے کپتان دیموتھ کرونارتنے کی دونوں اننگز میں شاندار بیٹنگ کو ترجیح دیتے ہوئے مین آف دِی میچ دیا گیا۔ اُنھوں نے اس ٹیسٹ میچ سمیت لگاتار 6مرتبہ 50رنز سے زائد اسکور کیا اور ایک سال میں7ٹیسٹ میچوں میں7 مرتبہ50 رنز پلس اسکور کیا۔

سری لنکا دوسرا ٹیسٹ میچ: سری لنکا اورویسٹ انڈیز کے درمیان دوسرا ٹیسٹ میچ بھی گال انٹرنیشنل اسٹیڈیم سری لنکا میں کھیلا گیا۔29ِنومبر کو شروع ہونے والے اس میچ میں سری لنکا نے ٹیم میں ایک تبدیلی کرتے ہوئے فاسٹ باؤلردشمنتھا چمیرا کی جگہ آل راؤنڈر چارتھ اسالنکا کو ٹیسٹ کیپ دی ۔ دوسری طرف ویسٹ انڈیز نے پہلے ٹیسٹ میچ میں شکست کے بعد ٹیم میں دو تبدیلیاں کیں ۔

رہکیم کارن وال اور شینن گیبریل کی جگہ بائیں ہاتھ کے سپنر ویراسامی پرمول اور فاسٹ باؤلر کیمار روچ کو موقع فراہم کیا۔پہلے ٹیسٹ میں ویسٹ انڈیز کی طرف سے ڈبیو کرتے ہوئے سر پر گیند لگنے کی چوٹ کی وجہ سے زخمی ہونے والے کھلاڑی جیریمی سولوزا نو کو آ رام کروایا گیا۔ سری لنکا نے دوسرے ٹیسٹ میچ میں بھی ٹاس جیت کر بیٹنگ کو ترجیح دی۔لیکن اس دفعہ پہلی اننگز میں ویسٹ انڈیز کے سپنرز کے سامنے نہ جم سکے اور اپنی ہوم وکٹ پر 204کے مجموعی اسکور پر ڈھیر ہو گئے۔

حالانکہ پہلی وکٹ کی شراکت میں 106رنز بنے۔ جس سے لگ رہا تھا کہ سری لنکا ایک بڑا سکور کر ے گی لیکن دونوں اوپنرز کپتان دیموتھ کرونارتنے اور پاتھم نسانکا جنہوں نے بالترتیب 42اور73رنز بنائے کے آؤٹ ہو نے کے بعدکوئی بھی بلے باز ویسٹ انڈیز کے بائیں ہاتھ کے سپنرزویراسامی پرمول اورجومل واریکن کی سپن ہوتی ہوئی گیندوں کا سامنا نہ کر سکا۔پرمول نے5اور واریکن نے 4کھلاڑی آؤٹ کیئے اور ایک وکٹ سپن باؤلر روسٹن چیز نے لی۔

ویسٹ انڈیز کے بلے بازوں کے پاس اچھا موقع تھا کہ ایک بہترین اننگز کھیلتے ہو ئے سری لنکا کے اسکور پر زیادہ سے زیادہ برتری لے سکیں کیونکہ ابھی دوسرے روز کا لنچ تھا ۔اوپنرز نے ایک کوشش بھی کی اور احتیاط سے کھیلنا شروع کیا ۔لیکن جسطرح پہلے روز بارش کی وجہ سے کھیل دیر سے شروع ہوااُسی طرح دوسرے روز بھی ویسٹ انڈیز کے بیٹنگ کے دوران چائے کے وقفے سے پہلے بارش شروع ہو نے پر وجہ کھیل وقت سے پہلے ختم کرنا پڑا ۔

تیسرے روز 69رنز ایک کھلاڑی آؤٹ پر ویسٹ اِنڈیز نے دوبارہ بیٹنگ شروع کی لیکن اوپنر کپتان کریگ بریتھ ویٹ کا72کے انفرادی اسکور پر آؤٹ ہو تے ہی کسی بھی بلے باز نے ذمہداری کا مظاہر نہ کیا اور چائے کے وقفے کے کچھ دیر بعد 253رنز پر آل ٹیم آؤٹ ہو گئی۔ بامشکل 49رنز کی برتری حاصل کر سکی۔سری لنکا کی طرف سے بھی سپنرز چھائے رہے ۔رمیش مینڈس نے پہلی دفعہ اپنے ٹیسٹ کیر ئیر میں 5وکٹیں حاصل کیں ۔

اُنھوں نے6کھلاڑی آؤ ٹ کیئے اور اُنکا ساتھ دیا بائیں ہاتھ کے سپین باؤلر ز لاستھ ایمبولڈینیا اور پروین جے وکرما نے2،2وکٹیں لیکر۔ دِلچسپ یہ رہا کہ دوسری اننگز میں جب ویسٹ انڈیز کو آخری روز ٹیسٹ جیتنے کیلئے 297رنز کاہدف حاصل کر نا تھا تو ایک دفعہ پھر سپنرز رمیش مینڈس اور لاستھ ایمبولڈینیا نے5،5وکٹیں لیکر ویسٹ انڈیز کی آل ٹیم کوچائے کے وقفے سے پہلے ہی 132رنز پر پویلین بھیج کر اپنی ٹیم کو 164رنز سے فتح دِلوا دی۔

ساتھ میں رمیش مینڈس نے پہلی دفعہ ایک ٹیسٹ میچ میں 10وکٹیں لینے کا اعزاز بھی حاصل کر لیااور مین آف دِی سیریز ہوئے۔ سری لنکا نے اسے پہلے دوسری اننگز میں 354رنز 9کھلاڑی آؤٹ پر اننگز ڈیکلیئر کر دی تھی۔ جس میں آل راؤنڈر دھننجایا ڈی سلوا کی155رنز کی ناقابل ِشکست اننگز بھی شامل تھی جسکی وجہ سے اُنھیں مین آف دِی میچ دیا گیا ۔ویسٹ اِنڈیز کی طرف سے بھی ایک مرتبہ پھر سپنرز ہی کامیاب رہے اور تمام 9وکٹیں اُنھوں نے ہی حاصل کیں۔

جن میں ویراسامی پرمول 3کھلاڑی آؤٹ کر کے نمایاں رہے۔ سری لنکا نے اپنے ہوم گراؤنڈ پر باآسانی ٹیسٹ سیریز 2۔0 سے جیت کر "سوبرز-ٹیسیرا ٹرافی" اُٹھا لی اور چیمپئین شپ میں مزید12پوائنٹس پانے کے بعد2میچوں میں24پوائنٹس کے بعد فہرست پر اوسط کے لحاظ سے100فیصد کے ساتھ پہلے نمبر پرہی رہی۔ "آگے کھیلتے ہیں دیکھتے ہیں اور ملتے ہیں "۔

مزید مضامین :