سیمی فائنل: انگلینڈ بمقابلہ نیوزی لینڈ،پاکستان بمقابلہ آسٹریلیا

T20 Wc

پاکستان اس ٹورنامنٹ کی واحد ٹیم ہے جس نے سپر12کے راؤنڈ مرحلے میں ایک بھی میچ نہیں ہارا،سپر 12 راؤنڈ کے30میچوں میں صرف ایک سنچری بنی جوانگلینڈ کے جوز بٹلر نے سری لنکا کیخلاف بنائی

Arif Jameel عارف‌جمیل بدھ 10 نومبر 2021

T20 Wc
سُپر 12مرحلے کے راؤنڈ کی اہم خبریں: # پاکستان اس ٹورنامنٹ کی واحد ٹیم ہے جس نے سُپر12کے راؤنڈ مرحلے میں ایک بھی میچ نہیں ہارا۔ # سُپر 12کے راؤنڈز کے30میچوں میں صرف ایک سنچری انگلینڈ کے جوس بٹلر نے بنائی ۔مخالف تھی سری لنکا۔ # اس ایونٹ کے راؤنڈ میچوں میں جنوبی افریقہ کے کاگیسو رباداواحد باؤلر رہے جنہوں نے ہیٹرک کی ۔مد ِمقابل ٹیم تھی انگلینڈ کی۔

# اِنڈیا نے راؤنڈ میچوں میں سب سے زیادہ اسکور210 رنز بنائے اور واحد ٹیم بھی رہی جس نے200رنز کی حد بھی پار کی۔ # گروپ اے سے انگلینڈ اور آسٹریلیا سیمی فائنل کیلئے اور گروپ بی سے پاکستان اور نیوزی لینڈ نے سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کیا۔ # افغانستان راؤنڈز میں واحد ٹیم رہی جس نے 5مرتبہ ٹاس جیتنے کے بعد 4دفعہ بیٹنگ کو ترجیح دی۔

(جاری ہے)

سیمی فائنلز میں مقابلہ: آئی سی سی ٹی20ورلڈ کپ2021ء کا پہلا سیمی فائنل 10ِ نومبر کو انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہو گا۔

یہ دونوں ٹیمیں آئی سی سی ایک روزہ انٹرنیشنل ورلڈ کپ2019ء کے فائنل میں بھی آمنے سامنے آئی تھیں اور ایک سنسنی خیز مقابلے کے بعد انگلینڈ کو فتح حاصل ہوئی تھی۔لہذا اس دفعہ سیمی فائنل میں بھی مقابلہ زبردست ہو نے کی اُمید ہے لیکن نیوزی لینڈ کا ٹیم ورک زیادہ بہتر نظر آرہا ہے ۔ دوسرا انگلینڈ کے اوپنر جیسن رائے کے زخمی ہو نے کی وجہ سے انگلینڈ کو مشکل پیش آ سکتی ہے۔

اس کے برعکس 11ِنومبر کو پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان ہو نے والے دوسرے سیمی فائنل میں آسٹریلیا کے پہلے 3بلے باز اہم ہو نگے ۔اگر پاکستان باؤلنگ اٹیک نے اُنکو آؤٹ کر لیا تو میچ میں دِلچسپی پیدا ہو سکتی ہے۔لیکن پاکستان کے بلے بازوں کو یہ خیال رہے کہ آسٹریلیا کے باؤلرز کی نپی تُلی باؤلنگ سے دباؤ کا شکار نہ ہوں ۔رہی بات پیچوں کی تو راؤنڈ کے گز شتہ 13 میچوں میں ٹاس جیتنے والی ٹیموں میں سے چند پہلے فیلڈنگ کرنے کے بعد بھی کامیاب نہیں ہوہیں۔

لہذا موقع پر پیچ کی صورت ِحال دیکھ کر فیصلہ کرنازیادہ بہتر ثابت ہو سکتا ہے۔ سیمی فائنلز میں 4ٹیموں کی رسائی: آئی سی سی ٹی20ورلڈ کپ2021ء کے سُپر12کے راؤنڈز کے پہلے 17 میچوں کی طرح باقی13میچوں میں بھی زیادہ تر ٹاس جیتنے والی ٹیم نے فیلڈنگ کو ترجیح دی ۔5ٹیموں کواُن میں سے کامیابی ملی۔5کو ہار کا سامنا کرنا پڑا۔اِن میں سے پاکستان نے دونوں دفعہ ٹاس جیت کر بیٹنگ کی اور دونوں میچ جیت لیئے جبکہ افغانستان نے نیوزی لینڈ کے خلا ف ٹاس جیت کر بیٹنگ کی اور میچ ہار گیا۔

لہذا کہہ سکتے ہیں کہ وقت کے ساتھ ساتھ پیچ کے استعمال اور وہاں کچھ موسم میں خُنکی نے دوسری باری لینے والی ٹیم کو بھی متاثر کر نا شروع کر دیا تھا اورجیت اُسکے لیئے بھی مشکل ہو گئی تھی۔ بنیادی طور پراِن 13میچوں پر سے باقاعدہ فیصلہ ہو نا تھا کہ کو ن آگے بڑھتا ہے اور کون سامان باندھ کر ائیر پورٹ کا رُخ۔گو کہ پاکستان اور انگلینڈ کی پوزیشن اپنے گروپس میں مستحکم تھیں لیکن پھر بھی مشہور ہے کہ کرکٹ کا کھیل گرگٹ کی طرح رنگ بدلتا ہے ۔

لہذ راؤنڈ کے19ویں میچ میں پاکستان نمیبیا کو ہرا کر باقاعدہ طور پر سیمی فائنل میں پہنچ گیا ۔لیکن ابھی انگلینڈ کا کچھ مبہم تھا کیونکہ گروپ اے میں انگلینڈاور جنوبی افریقہ کا ایک اہم میچ باقی تھا جس میں انگلینڈ ،آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ میں سے کونسی دو ٹیمیں سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کر یں گی فیصلہ ہو نا تھا ۔پھر وہ وقت آگیا جب راؤنڈ کے 27ویں میچ میں جنوبی افریقہ نے انگلینڈ کے خلاف 20اوورز میں2کھلاڑی آؤٹ پر189رنز بنا ئے اور اب تین ایسی صورتیں پیدا ہو گئیں جس کے تحت انگلینڈ اور جنوبی افریقہ سیمی فائنل میں پہنچ سکتے تھے۔

دوسرا انگلینڈ اور آسٹریلیا آگے بڑھ جاتے اور تیسرا انگلینڈ بھی باہر ہو سکتا تھا ۔ لیکن سب اہداف جنوبی افریقہ کے باؤلنگ اٹک پر منحصر تھا۔ تینوں اہداف مشکل تھے۔ پہلا ہدف یہ تھا کہ وہ انگلینڈ کو 86 یا اس سے کم پر آل آوٴٹ کردے اور آسٹریلیا کے ساتھ خود بھی سیمی فائنل میں پہنچ جائے۔ دوسرا ہدف یہ تھاکہ وہ انگلینڈ کو 106 رنز سے پہلے آوٴٹ کردے تاکہ انگلینڈ اگر سیمی فائنل میں پہنچے تو ٹاپ پوزیشن پر نہیں بلکہ دوسرے نمبر کی ٹیم بنے اور جنوبی افریقہ ٹاپ پر ہو۔

تیسرا اور سب سے اہم ہدف یہ تھا کہ اگر اسے سیمی فائنل میں پہنچنا ہے تو وہ انگلینڈ کو 131رنز یا اس سے کم پر آوٴٹ کردے تاکہ آسٹریلیا کم رن ریٹ کی وجہ سے باہر ہوجائے اور وہ سیمی فائنل میں پہنچ جائے۔تاہم جنوبی افریقہ انگلینڈ سے10رنز سے میچ تو جیت گیا لیکن تینوں اہداف نہ حاصل کرسکا اور نتیجتاً گروپ اے سے انگلینڈ اور آسٹریلیا بہترین رنَ ریٹ کی اوسط کی بنا پر سیمی فائنل میں پہنچ گئے۔

گو کہ انگلینڈ ،آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ اپنے گروپ میں 4،4میچ جیتے تھے لیکن اوسط میں پہلے نمبر پر انگلینڈ ،دوسرے پر آسٹریلیا اور تیسرے پر جنوبی افریقہ تھا۔ گروپ بی میں پاکستان کے بعد نیوزی لینڈ کا پوائنٹس اور اوسط کے لحظ سے سیمی فائنل میں پہنچنا زیادہ ممکن نظر آرہا تھا لیکن راؤنڈ کے 21ویں میچ میں افغانستان کی اِنڈیا کے خلاف باڈی لینگویج اور کارکردگی نے میچ کے نتیجے کو متنازعہ بنا دیا اور اِنڈیا کی ٹورنامنٹ میں پہلی جیت نے اُنکے لیئے سیمی فائنل تک پہنچنے کی ایک اُمید پیدا کر دی۔

اِنڈیا نے اپنے اگلے میچ میں نمیبیا کے خلاف 86 رنز کا ہدف 7.1اوور میں مکمل کرنا تھا جو اس نے با آسانی6.3 اوورز میں 2 کھلاڑی آؤٹ پر89رنز بنا کر حاصل کرلیا۔ جسکی وجہ سے گروپ میں اِنڈیا کی رَن ریٹ اوسط پاکستان ،نیوزی لینڈ اور افغانستان سے بھی اُوپر آگئی ۔اب اِنڈیا کی سیمی فائنل میں پہنچنے کی اْمیدیں برقرار ہیں پر شرط تھی کہ افغانستان نیوزی لینڈ کو شکست دے اور پھر اوسط کے تناظر میں کسی ایک ٹیم کا سیمی فائنل میں پہنچنے کا اعلان ہو۔

ایک نیا شور برپا ہوا اور اِنڈیا کو سیمی فائنل میں دیکھنے والوں نے یہاں تک یقین دِلوا دیا کہ نیوزی لینڈ کو افغانستان کی ٹیم ہرا دے گی یا ہوسکتا ہے کہ نیوزی لینڈ خود ہی شکست کھا جائے۔یہ ایک ایسا شوشا تھا جو چھوڑا تو گیا لیکن نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن نے اپنی قیادت میں جھاگ کی طرح بیٹھا دیا اور افغانستان کو باآسانی ہرا کر سیمی فائنل میں پہنچ گیا ۔

پھراِنڈیا کی ٹیم اپنے راؤنڈ کا آخری میچ نمیبیا سے جیت کر اپنے ملک روانہ ہو گئی ۔ اِنڈیا کی شکست کی وجوہات میں آئی سی سی ٹی20ورلڈ کپ 2021ء سے پہلے بے وقتی آئی پی ایل کا انقعاد اور وہ بھی متحدہ عرب امارات میں۔اس سے پہلے اُنکی ٹیم کا انگلینڈ کا دورہ اور آخری اِنڈیا کے کپتان ویرات کوہلی کا 5میں سے پہلے دونوں میچوں میں ٹاس ہار جانا ۔اِنڈیا اور دو دفعہ آئی سی سی ٹی20ورلڈ کپ کا چیمپئین بمعہ دفاعی چیمپئین ویسٹ انڈیز کا سُپر 12کے مرحلے کے دوران باہر ہو جانا کرکٹ کے شائقین کیلئے دِلچسپ رہا۔

اب واضح رہے کہ ٹی 20 ورلڈ کپ 2021ء کے سُپر 12 مرحلے میں 6 ، 6 ٹیموں کو 2 گروپوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔ ہر گروپ میں شامل ٹیموں نے 5,5 میچز کھیلنے تھے اور 4 ٹاپ ٹیموں نے سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کرنا تھا۔گروپ اے کی ٹاپ ٹیم نے گروپ بی کی دوسرے نمبر والی جبکہ گروپ اے کی دوسرے نمبر والی ٹیم نے گروپ بی کی ٹاپ ٹیم سے سیمی فائنل کھیلنا ہے۔ لہذا آئی سی سی مینزٹی 20 ورلڈکپ2021ء کے سُپر 12 مرحلے کے دلچسپ مقابلوں کے بعد ابھی انگلینڈ بمقابلہ نیوزی لینڈ اور پاکستان مقابلہ آسٹریلیا کے درمیان سیمی فائنلز اور پھر فائنل میچ متحدہ عرب امارات میں ہی کھیلے جائیں گے ۔

آ ئی سی سی ٹی 20ورلڈ کپ کے راؤنڈ کے آخری13 میچوں کی مختصر روداد: آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ میں راؤنڈکا 18واں میچ 2ِ نومبر کو شیخ زید کرکٹ اسٹیڈیم، ابوظہبی میں جنوبی افریقہ بمقابلہ بنگلہ دیش ہو ا۔ جنوبی افریقہ نے ٹاس جیتا،فیلڈنگ کی اور پھر آسانی سے13.3اوورز میں 4کھلاڑی آؤٹ پر 86رنز بنا کر ہدف حاصل کر لیا۔6وکٹوں سے میچ جیتنے والی جنوبی افریقہ کی ٹیم نے بنگلہ دیش کو 19ویں اوور میں صرف84رنز پر آل آؤٹ کر کے پویلین بھیج دیا ۔

مین آف دِی میچ ہوئے 3اہم کھلاڑی آؤٹ کرنے پر جنوبی افریقہ کے کے باؤلرکاگیسو ربادا۔ اس میچ کے بعد بنگلہ دیش اور سری لنکا ٹورنامنٹ سے سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہو گئے تھے ۔ پاکستان نے چوتھا میچ نمیبیا کے ساتھ2ِنومبر کی رات کو کھیلا ۔ راؤنڈ کا یہ19واں میچ بھی شیخ زید کرکٹ اسٹیڈیم، ابوظہبی میں ہی کھیلا گیا۔پاکستان کے کپتان بابر اعظم نے ٹاس جیت کر اس ٹورنامنٹ میں پہلی دفعہ بیٹنگ کرنے کابہترین فیصلہ کیا ۔

آغاز میں اوپنرز کپتان بابر اعظم اور وکٹ کیپر محمد رضوان نے نمیبیا کے باؤلنگ اٹیک کی نپی تُلی اور سوئنگ باؤلنگ کے سامنے محتاط انداز اپنائے رکھا لیکن پھر چند اوورزبعد دونوں نے مجموعی اسکور میں اضافہ کرناشروع کیا اور113کی شراکت دار ی کے بعد 15ویں اوور میں کپتان بابر اعظم70کے اسکور پر کیچ آؤٹ ہو گئے۔ فخر زمان تو کچھ نہ کر پائے اور اُنکے بعد تجربہ کار بلے باز محمد حفیظ نے ذمہداری سے محمد رضوان کا ساتھ دیتے ہو ئے تیزی سے مجموعی اسکور میں اضافہ کرنا شروع کیا اور16گیندوں پر ناقابل ِشکست32رنز بنا ڈالے ۔

محمد رضوان نے آخری اوور کا بھرپور فائدہ اُٹھایا اور شاندار 79رنز کی ناقابل ِشکست اننگز کھیل کر میچ کے مین آف دِی میچ بھی ہوئے۔ساتھ میں 19میچوں تک پاکستان ایونٹ کی دوسری ٹیم بن گئی جس نے دوسرا بڑا اسکور189رنز بنایا۔پہلے نمبر پر افغانستان تھی جس نے اسکاٹ لینڈ کے خلاف 190رنز بنائے تھے۔ اُنکے 4کھلاڑی آؤٹ ہو ئے تھے اور پاکستان کے2آؤٹ ہو ئے۔

بہرحال نمیبیا کیلئے جیت کا بڑاہدف تھا جو وہ 20اوورز میں حاصل نہ کر سکی اور پاکستا ن نے میچ45رنز سے جیت لیا۔ لیکن اُنکے لیئے قابلِ تعریف تھا کہ اُنھوں نے پاکستانی باؤلنگ اٹیک کے سامنے مکمل 20اوورز کھیلتے ہو ئے144رنز بنائے اور صرف 5وکٹیں گنوائیں ۔ 144رنز اس ٹورنامنٹ کے مطابق ایک مکمل اسکور تھا۔پاکستان نے اس میچ کے بعد سیمی فائنل کیلئے باقاعدہ کوالیفائی کر لیا تھا۔

گروپ بی میں 3نومبر کو ہونے والے راؤنڈ کے دونوں میچ نیوزی لینڈ بمقابلہ اسکاٹ لینڈ اور اِنڈیا کا افغانستان کے ساتھ سیمی فائنل کی دوڑ کیلئے بہت اہم تھا۔لیکن افغانستان کی ٹیم کی باڈی لینگویج نے اِنڈیا کی کارکردگی اور جیت کو متنازعہ بنا دیا۔ پہلا میچدبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم، دبئی میں سہ پہر کو شروع ہوا اور نیوزی لینڈ نے اسکاٹ لینڈ کی دعوت پر بیٹنگ کرتے ہوئے 20اوررز میں 5کھلاڑی آؤٹ پر 172رنز بنائے ۔

جسکے جواب میں اسکاٹ لینڈ نے اچھے کھیل کا مظاہر کیا اور ایک موقع پر نیوزی لینڈ کی ٹیم کو واقعی دباؤ کا شکار کر دیا ۔لیکن پھر کپتان کین ولیمسن کی باؤلنگ و فیلڈنگ کی حکمت ِعملی سے اسکاٹ لینڈ 20اوورز میں 5کھلاڑی آؤٹ پر 156رنز بنا کر 16رنز سے میچ ہار گیا۔مین آف دِی میچ ہوئے نیوزی لینڈ کے مارٹن گپتل93رنز کی اننگز کھیل کر۔ آئیں اب غور کرتے ہیں کہ شیخ زید کرکٹ اسٹیڈیم، ابوظہبی میں رات کو ہو نے والے دوسرے میچ میں افغانستان کی طرف سے کیا دِلچسپ پہلو سامنے آئے ۔

اُنکے کپتان محمد نبی نے ٹورنامنٹ میں اچھی باؤلنگ کرنے کے باوجود اس میچ میں صرف ایک اوور کیا۔ جہاں ان وکٹوں پر سپنرز اچھی کرکٹ کھیل رہے تھے وہاں سپنرز سے کم اورفاسٹ باؤلرز سے زیادہ اوور کروائے گئے۔اِنڈیا کے کھلاڑی پانڈیا کا آسان کیچ چھوڑدیا گیا۔ آخر میں اتنے اہم میچ میں سپنر مجیب الرحمان کو ٹیم سے باہر رکھنا ۔یقینا دال میں کچھ کالاہونے کے مترادف تھا۔

راؤنڈکے اس 21ویں میچ میں افغانستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا اور اِنڈیا نے اُس کا بھر پور فائدہ اُٹھایا ۔اوپنرزروہت شرما اور کے ایل رہول کی شراکت داری 140کے مجموعی اسکور پر ٹوٹی ۔ روہت شرما 74 رنز پر آؤٹ ہو ئے اُنکے بعد کے ایل راہول بھی69رنز کی انفرادی اننگز کھیل کر آؤٹ ہو گئے ۔پھروکٹ کیپر رسبھ پنت اور پانڈیا 20اوورز میں 2کھلاڑی آؤٹ پر 210رنز بنا نے میں کامیاب ہو گئے۔

یہ اس ٹورنامنٹ کا اب تک کا کسی بھی ٹیم کا سب سے زیا دہ اسکور تھا۔جو یقینی طور پر افغانستان کی ٹیم کیلئے ناممکن نظر آیا اور وہ 20اوورز میں 7کھلاڑی آؤٹ پر بمشکل صرف144رنز بنا سکی ۔ اِنڈیا نے اس ٹورنامنٹ میں 66 رنز سے پہلی فتح حاصل کی اور زیادہ فرق سے جیتنے کی وجہ سے اوسط بھی بہتر ہو گئی۔ مین آف دِی میچ ہوئے اِنڈیا کے اوپنر روہت شرما۔ آئی سی سی ٹی20ورلڈ کپ کے راؤنڈ میچ جاری تھے۔

لہذا4 ِنومبر کو 22ویں میچ میں آسٹریلیا کیلئے بنگلہ دیش سے بہترین اوسط کے ساتھ جیت کر گروپ اے میں اپنی پوزیشن بہتر کر نا بہت ضروری تھا کیونکہ جنوبی افریقہ ابھی تک سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل تھا۔ دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم، دبئی میں ہونے والے اس مقابلے میں آسٹریلیا نے اس بات کو مد ِنظر رکھتے ہوئے ٹورنامنٹ کی زیادہ تر روایت کے مطابق ٹاس جیت کر بنگلہ دیش کو بیٹنگ کروائی ۔

پھر شاندار باؤلنگ اٹیک سے اُنکو صرف15اوورز میں73رنز پر ڈھیر کر دیا اور آسٹریلیا نے جواب میں بیٹنگ کرتے ہوئے 6.2اوورز میں 2کھلاڑی آؤٹ ہو نے پر 78رنز بنا کر 8وکٹوں بمعہ بہترین اوسط سے میچ جیت کر پوائنٹس ٹیبل پر دوسری پوزیشن سنبھال لی۔ آسٹریلیا کے29سالہ لیگ بریک گوگلی باؤلر آدم زیمپا پہلی دفعہ اپنے ٹی20 کیرئیر میں 5وکٹیں لینے پرمین آف دِی میچ ہوئے۔

بنگلہ دیش کے راؤنڈ کے 5 میچ مکمل ہوگئے اور گروپ اے میں اُنکی واحد ٹیم رہی جو ایک میچ بھی نہ جیت سکی۔ دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم، دبئی میں ہی 4نومبر کی رات دوسرا میچ سری لنکا بمقابلہ دفاعی چیمپئین ویسٹ انڈیز کا تھا۔راؤنڈ کے اس 23ویں میچ میں ویسٹ انڈ یز نے ٹاس جیت کر سری لنکا کو بیٹنگ کی دعوت دی لیکن اُنکو کم اسکور پر آؤٹ یا محدود کرنے میں ناکام رہی۔

سری لنکا کی ٹیم 20اوورز میں 3کھلاڑی آؤٹ پر189رنز بنانے میں کامیاب ہو گئی ۔ویسٹ انڈیز کے بلے بازوں نے ایک دفعہ تو بہت کوشش کی کہ جیت کا ہدف حاصل کر لیں ۔ اُنکے بلے بازشمرون ہیٹمائر نے ناقابل ِشکست 81رنز بھی بنائے لیکن ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہے اور20اوورز میں 8کھلاڑی آؤٹ پر169رنز بنا کر 20رنز سے شکست کھا گئے۔مین آف دِی میچ سری لنکا کے بلے باز چارتھ اسالنکا68رنز کی اننگز کھیلنے پر قرار پائے۔

دوسری طرف دفاعی چیمپئین ویسٹ انڈیز بھی سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہو گیااور ساتھ میں سری لنکا کے خلاف آہستہ اوورز کرنے پر آئی سی سی کی طرف سے ٹیم کو میچ فیس کا 20فیصد جرمانے کا سامنا بھی کرنا پڑ گیا۔ شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم ،شارجہ میں 5ِنومبر کی سہ پہر نیوزی لینڈ نے نمیبیا کو 52رنز سے شکست دے کر گروپ بی میں سیمی فائنل کی دوڑ میں مزید اپنی پوزیشن بہتر کر لی تھی۔

راؤنڈ کے 24ویں میچ میں نمیبیا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کی اور نیوزی لینڈ 20اوورز میں 4کھلاڑی آؤٹ پر 163 رنز بنانے میں کامیاب ہو گئی۔جواب میں نمیبیا 20اوورز میں 7کھلاڑی آؤٹ پر 111رنز بنا کر شکست کھا گئی اور پہلے فیلڈنگ کرنے کا کچھ فائدہ نہ ہوا۔ نیوزی لینڈ کے آل راؤنڈر جیمز نیشام کو ناقابل ِشکست 35رنز بنانے پر مین آف دِی میچ دیا گیا۔ دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم، دبئی میں 5نومبر کی رات ہونے والے ایک اور اہم میچ میں اِنڈیاکے کپتان ویرات کوہلی نے ٹاس جیت کر اسکاٹ لینڈ کو پہلے بیٹنگ کی دعو ت دی۔

یہ پہلا ٹاس تھا جو اِنڈیا کے کپتان کوہلی نے اس ٹورنامنٹ میں جیتاتھا ۔ بہرحال راؤنڈ کے اس 25ویں میچ میں اسکاٹ لینڈ کی بیٹنگ لائن اِنڈین باؤلرز کے سامنے ریت کی دیوار ثابت ہوئی اور کوئی بھی بلے باز کریز پر جم کر نہ کھیل سکا اوراُنکی پوری ٹیم 17.4 اوورز میں 85 رنز بناکر آوٴٹ ہوگئی۔اِنڈیا کی طرف سے محمد شامی اور رویندرا جدیجہ 3،3 وکٹیں حاصل کر کے نمایاں رہے۔

اِنڈیا کوگروپ بی میں پاکستان، نیوزی لینڈ اور افغانستان سے اپنے رَن ریٹ کی اوسط بہتر کرنے کیلئے 86 رنز کا ہدف 7.1اوور میں مکمل کرنا تھا جو اس نے با آسانی6.3 اوورز میں 2 کھلاڑی آؤٹ پر89رنز بنا کر حاصل کرلیا۔ جس کے بعد اِنڈیا کی سیمی فائنل میں پہنچنے کی اْمیدیں برقرار ہیں۔مین آف دِی میچ اِنڈیا کے رویندر جدیجہ قرار پائے۔ گروپ اے میں انگلینڈ کے علاوہ کونسی دوسری ٹیم سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کرے گی 6ِ نومبر کو ہونے والے دونوں مختلف مقابلوں میں واضح ہو نا تھا ۔

لہذا پہلا میچ آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز کے درمیان شیخ زید کرکٹ اسٹیڈیم، ابوظہبی میں کھیلا گیا ۔ٹورنامنٹ کے سُپر12مرحلے کے 26 ویں میچ میں ٹاس جیت کر آسٹریلیا نے ویسٹ انڈیز کو بیٹنگ کروائی اور20اوورز میں7کھلاڑی آؤٹ پر 157رنز پر محدود کر دیا۔پھر 16.2اوورز میں آسٹریلیا نے2کھلاڑی آؤٹ پر161رنز بنا کر 8وکٹوں سے میچ میں فتح حاصل کر لی۔آسٹریلیا کے اوپنر ڈیویڈ وارنر کو ناقابل ِشکست 89رنز بنا نے پرمین آف دِی میچ دیا گیا اور اب انتظار تھا دوسرے میچ جنوبی افریقہ بمقابلہ ا نگلینڈ کا جو شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم ،شارجہ میں رات کو کھیلا جانا تھا۔

انگلینڈ نے ٹاس جیتا اور اس ایونٹ کی ایک عام روایت کے تحت بیٹنگ جنوبی افریقہ کو کروائی۔راؤنڈ کے اس 27ویں میچ میں جنوبی افریقہ کو جیت کے ساتھ ایک ایسی بہترین رَن ریٹ اوسط کی بھی ضرروت تھی جس پر وہ سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کر سکے۔ بصورتِ دیگر آسٹریلیا سیمی فائنل کا مضبوط اُمیداوار بن چکا تھا۔ پھر ایسا ہی ہوا جنوبی افریقہ 20اوورز میں2کھلاڑی آؤٹ پر189رنز بنا کر میچ جیتنے میں تو کامیاب ہو گیا لیکن سیمی فائنل میں پہنچنے کیلئے جنوبی افریقہ کیلئے 3ہدف تھے جن میں سے ایک بھی نہ پورا کر سکااور رَن ریٹ کی کم اوسط کی وجہ سے گروپ اے میں تیسرے نمبر پر آگیا۔

آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ نے5 میں سے4,4میچ جیتے تھے لیکن رَن ریٹ کی اوسط میں آسٹریلیا کو بازی حاصل ہو گئی اور وہ سیمی فائنل میں پہنچ گیا۔مین آف دِی میچ جنوبی افریقہ کے راسی وین ڈیر ڈوسن94رنز کی ناقابل ِشکست اننگز کھیلنے پر ہوئے۔ حالانکہ اُنکی ٹیم کے26سالہ فاسٹ باؤلر کاگیسو ربادا نے آخری اوور میں لگاتار تین کھلاڑی آؤٹ کر کے اس ٹورنامنٹ کی پہلی ہیٹرک بھی کر لی تھی۔

گروپ اے میں انگلینڈ اور آسٹریلیا سیمی فائنل میں پہنچ چکے تھے اوراب 7ِ نومبر کو گروپ بی میں نیوزی لینڈ اور افغانستان کے میچ سے فیصلہ ہو نا تھا کہ نیوزی لینڈ اور اِنڈیامیں سے کون سیمی فائنل میں پہنچے گا۔کیونکہ اِنڈیا کے پاس گروپ میں سب سے زیادہ رَن ریٹ اوسط تھی اور اگر افغانستان نیوزی لینڈ کو اس میچ ہرا دیتاتو پھر اِنڈیا نمیبیا کو ہرا کر سمی فائنل میں اوسط کی بنا کوالیفائی کرنے کی پوزیشن میں آسکتا تھا۔

جبکہ پاکستان پہلے ہی سیمی فائنل میں پہنچ چکا تھا۔ افغانستان کی ٹیم میں اس میچ میں ایک تبدیلی کی گئی سپنر مجیب الرحمان جنکو اِنڈیا کے میچ میں ٹیم سے باہر رکھا گیا تھا شامل کر لیا گیا۔ شیخ زید کرکٹ اسٹیڈیم، ابوظہبی میں 7ِنومبر کو آئی سی سی ٹی20ورلڈ کپ میں راؤنڈ کے28ویں میچ میں نیوزی لینڈ کا سامنا افغانستان سے تھا ۔جس میں افغانستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کی اور 20اوورز میں 8وکٹوں پر صرف124رنز بنا سکے۔

نیوزی لینڈ کیلئے جیت کا ہدف 125رنز تھا جو 18.1اوورز میں 2وکٹوں کے نقصان پر انتہائی پُر اعتماد طریقے سے حاصل کر کے 8وکٹوں سے میچ بھی جیتا اور گروپ بی میں سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی بھی کر لیا۔نیوزی لینڈ کے باؤلر ٹرینٹ باولٹ کو 3وکٹیں حاصل کرنے پر مین آف دِی میچ قرار دیا گیا۔ نومبرکی7ِ تاریخ کو سُپر12کے مرحلے میں راؤنڈ کا 29واں میچ پاکستان اور اسکاٹ لینڈ کے درمیان شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم ،شارجہ میں کھیلا گیا جس میں پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کی اور 72رنز سے میچ جیت کر موجودہ ٹورنامنٹ کی واحد ٹیم بنی جس نے راؤنڈ کے تمام 5 میچ جیتے ۔

دوسرا پاکستان کا یہ بھی ریکارڈ رہا کہ کسی بھی آئی سی سی ورلڈ کپ میں سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کرنے کیلئے راؤنڈ کے ایک بھی میچ میں شکست نہ کھائی ہو۔ پاکستان نے اس میچ میں 20اوورز میں 4کھلاڑی آؤٹ پر189رنز بنائے تھے۔جبکہ اسکا ٹ لینڈ20 اوورز میں 6وکٹوں پر 117رنز بنا سکی۔پاکستان کے تجربہ کا ر آل راؤنڈر شعیب ملک نے18گیندوں پر نصف سنچری بنا کر مین آف دِی میچ کا اعزاز حاصل کیا۔

سُپر 12مرحلے کا آخری راؤنڈ میچ نمبر30اِنڈیا اور نمیبیا کے درمیان دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم، دبئی میں 8ِنومبر کی رات کھیلا گیا۔اس میچ میں کسی کیلئے کوئی دِلچسپی نہ رہی تھی کیونکہ سیمی فائنل کیلئے چار ٹیمیں کوالیفائی کر چکی تھیں لہذایہ میچ صرف اصول کے مطابق راؤنڈ مکمل کر نے کی ترتیب تھی۔اِنڈیا کے کپتان کوہلی نے دوسری دفعہ لگاتار ٹاس جیت کرفیلڈنگ کو ہی ترجیح دی اور ایک دفعہ پھر اپنے باؤلنگ اٹیک سے مخالف ٹیم کو دباؤ میں رکھا ۔

نمیبیانے 20اوورز میں132رنز بنائے اور اُسکے 8کھلاڑی آؤٹ ہوئے۔اِنڈیا نے ایک کھلاڑی آؤٹ پر 136رنز بنا کر مطلوبہ ہدف حاصل کر لیااور 9وکٹوں سے اس ایونٹ میں تیسرا میچ جیت لیا ۔اس میچ میں بھی مین آف دِی میچ مسلسل دوسری دفعہ رویندر جدیجہ ہوئے۔ اُنھوں نے 3کھلاڑی آؤ ٹ کیئے تھے۔ اِنڈیا کے کپتان ویرات کوہلی نے اس میچ کے بعد ٹی20کی کپتانی سے دستبردارہو نے کا اعلان کر دیا اور بحیثیت کھلاڑی ٹی20ٹیم کا حصہ رہنے کا کہا۔ (جاری ہے)۔ "آگے کھیلتے ہیں دیکھتے ہیں اور ملتے ہیں"

مزید مضامین :