دنیا کے تیز ترین باؤلرز

World,s Fastest Pace Bowlers

انہیں ’’ سپیڈگنز‘‘ کانام سے بھی یادکیاجاتاہے

پیر 30 نومبر 2015

World,s Fastest Pace Bowlers

  1. ٹی ایم بٹ
    کرکٹ کے کھیل میں فاسٹ باؤلرزکافتوحات میں اہم کردار ہوتا ہے۔ اس کی 139سالہ تاریخ میں ہردور میں تیزترین فاسٹ باؤلرز منظر عام پر آتے رہے ہیں مگر سپیڈگنزکے ذریعے ان کی رفتار ماپنے کاکوئی آلہ موجود نہیں تھا۔ لہٰذا ان کی صحیح رفتار کے بارے میں کوئی مستندرائے قائم نہیں کی جاسکتی تھی۔ کرکٹ میں فاسٹ باؤلرز کی سپیڈ ماپنے کا آغاز 1979ء کے عالمی کپ کے بعدہوا۔

    اس دور میں ماپی جانیوالی سپیڈ کے تحت سابق آسٹریلوی فاسٹ باؤلر جیف تھامسن 99.99میل فی گھنٹہ کی رفتار سے باؤلنگ کروانے والے دنیا کے تیز ترین باؤلرقرارپائے۔ کرکٹ کی تاریخ میں100میل فی گھنٹہ کی رفتار سے باؤلنگ کروانے پہلے فاسٹ باؤلر حیثیت سے راولپنڈی ایکسپرپس شعیب اخترکانام آتاہے۔

    (جاری ہے)

    یہاں سپیڈگنز کے نام سے مشہور دنیا کے تیز ترین باؤلرزکے بارے میں دلچسپ معلومات دی جارہی ہیں۔


    کرکٹ کی تاریخ کے تیزترین باؤلر کی حیثیت سے منظر عام پر آنیوالے پہلے باؤلر پاکستان کے شعیب اختر ہیں۔ ان کاباؤلنگ کیرئیر ڈیڑھ دہائی تک پھیلاہواہے مگر ان کی وکٹوں کی تعدادان کے قد کاٹھ سے میل نہیں کھاتی۔ انہوں نے ٹیسٹ کیرئیر کے دوران 46ٹیسٹ میچزمیں 176وکٹیں حاصل کیں۔ انہوں نے 12مرتبہ کیرئیر میں پانچ یاپانچ زائد اور دومرتبہ دس یادس سے زائد وکٹیں حاصل کیں۔

    163ون ڈے میچز میں شعیب اختر نے 247وکٹیں حاصل رکھی ہیں۔ انہوں نے جنوبی افریقہ میں ہونیوالے 2003ء کے عالمی کپ میں161.3کلومیٹرفی گھنٹہ کی رفتار سے گیندکروائی تھی جسے دنیا کی تیزترین گیندماناجاتاہے۔ وہ پورے کیرئیر کے دوران کئی تنازع کاشکار رہے۔ ان پر ممنوع ادویات کے استعمال کے الزامات بھی لگے۔ کوچ، کپتان اور ٹیم کے کھلاڑیوں کوبھی ان کے رویے سے شکایات رہیں۔

    انہیں اینگری ینگ مین کے خطاب سے بھی نوازا گیا۔
    100میل فی گھنٹے کے رفتار سے گیند کروانے والے دوسرے باؤلر کی حیثیت سے آسڑیلوی فاسٹ باؤلر مچل سٹارک کانام سامنے آیاہے جنہوں نے 100میل فی گھنٹہ کی رفتار سے باؤلنگ کروائی ہے۔یہ کارنامہ انہوں نے حال ہی میں ہونیوالی آسٹریلیا نیوزی لینڈسیریز کے پرتھ ٹیسٹ کے دوران انجام دیا مگر کیوی کوچ نے مچل سٹارک کی گیندکو100میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ماننے سے انکارکردیا ہے۔

    انکاکہنا ہے کہ جب یہ گیند کروائی گئی اس وقت سپیڈ گن صحیح کام نہیں کررہی تھی لہٰذا وہ اسے 100میل فی گھنٹہ کی رفتار سے کروائی جانیوالی گیندنہیں مانتے۔ مچل سٹارک آسٹریلیا کی تاریخ کے تیزترین باؤلرزبن کرابھرے ہیں۔ مختصر کیرئیرکے دوران انہوں نے آسٹریلیاکی کامیابیوں میں اہم کردارادا کیاہے۔ وہ 24ٹیسٹ میچز میں88وکٹیں حاصل کرچکے ہیں۔ وہ ایک اننگ میں پانچ وکٹیں چار مرتبہ حاصل کرچکے ہیں جبکہ 46ون ڈے انٹرنیشنل میچز میں90وکٹیں ان کے کریڈٹ پرہیں۔

    آسٹریلیا کوورلڈکپ 2015ء میں عالمی چیمپئن بنوانے میں ان کی تیزرفتار باؤلنگ کااہم کردار تھا۔ انہیں ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کی سب سے تیزبال 160.4سومیل فی گھنٹہ کی رفتار سے کرانے کااعزاز حاصل ہوچکاہے۔
    سومیل گھنٹہ کی رفتار سے باؤلنگ کروانے والوں میں سابق آسٹریلوی فاسٹ باؤلر بریٹ کانام بھی شامل ہے۔ تینوں طرز کی کرکٹ میں انہوں نے اپنی جارحانہ باؤلنگ سے حریف بلے بازوں پر دہاک بٹھائے رکھی۔

    آسٹریلیا کی انٹرنیشنل کرکٹ میں کامیابیوں میں ان کاکلیدی کرداررہا۔ ون ڈے اور ٹی ٹونٹی میں ہیٹ ٹرک کرنے کاکارنامہ بھی انجام دیا۔ بریٹ لی نے نیوزی لینڈ کیخلاف نیپئر میں 2005ء کی سیریز میں160.8کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گیندکروانے کااعزاز حاصل کیااور کرکٹ بک میں100میل فی گھنٹہ کی رفتار سے گیند کروانے والے باؤلرز کی فہرست میں اپنا نام درج کروالیا۔


    دائیں ہاتھ سے تیز رفتار باؤلنگ کرانے والے آسٹریلوی فاسٹ باؤلر شان ٹیٹ کوبھی 100میل فی گھنٹہ کی رفتار سے باؤلنگ کرانیوالے باؤلر مانا جاتاہے۔ انکاٹیسٹ کیرئیرصرف 3ٹیسٹ میچز تک محدود رہا البتہ ون ڈے اور ٹی ٹونٹی میں انہوں نے آسٹریلیا کی زیادہ نمائندگی کی ۔ ان کی تیز ترین گیند2010ء میں میلبورن کے مقام پر پاکستان کیخلاف ٹی ٹونٹی سیریز کے دوران ریکارڈ کی گئی جس میں 160.7کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گیند کروانے کاکارنامہ انجام دیا۔

    انجریزمسائل کی وجہ سے انہیں قبل ازوقت ریٹائرمنٹ لیناپڑی۔
    آسٹریلوی فاسٹ باؤلر جیف تھامپسن کوبھی کرکٹ کی تاریخ کاتیز ترین باؤلر قراردیاجاتاہے۔ وہ یہ کارنامہ انجام دینے والے اولین فاسٹ باؤلر تھے۔ انہوں نے 1975ء میں پرتھ میں کھیلے جانیوالے ٹیسٹ میں اس وقت کی کالی آندھی کے نام مشہورویسٹ انڈین ٹیم کیخلاف 160.4کلومیٹر گھنٹہ کی رفتار ست گیند کروائی۔

    انہوں نے ٹیسٹ کیرئیر کے دوران 200وکٹیں حاصل کیں۔ ان کے تیزرفتار یارکرز بلے بازوں کیلئے سخت مہلک ثابت ہوتے تھے۔ کالی آندھی کے نام سے مشہور ویسٹ انڈیزکو70ء کواور 80ء کی دہائی میں دنیا کی تیز خدمات حاصل تھیں جس میں ایک نام اینڈی رابرٹس کابھی تھا۔ انہوں نے ٹیسٹ کیرئیر کے دوران 200سے زائد وکٹیں حاصل کیں۔ ان کے خطرناک باؤنسر بلے بازوں کیلئے مہلک ثابت ہوتے تھے۔

    1975ء کے پرتھ ٹیسٹ میں159.5کلومیٹرفی گھنٹہ کی رفتار سے گیند کروائی جسے ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں پانچویں تیز ترین گیند قرار دیاجاتاہے۔
    ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں چھٹی تیزترین گیند کروانے والے باؤلرز کی حیثیت سے سابق ویسٹ انڈیز باؤلر فیڈل ایڈورڈکانام آتاہے جنہوں نے2003-04ء کی جنوبی افریقہ کیخلاف سیریز میں157.7کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گیندکروائی۔

    ایڈورڈآف دی وکٹ خاصے تیزرفتار تھے اور پانی گھومتی ہوئی تیزگیندوں سے بلے بازوں کیلئے سخت خطرات کردیتے تھے۔
    محمد سمیع کاشمارپاکستان کے تیزترئن باؤلرز میں ہوتا ہے۔ انہیں ریکارڈمرتبہ قومی ٹیم میں اندرباہر ہونے کااعزاز حاصل ہے۔ ان کاپورا کیرئیرسخت جدوجہد سے عبارت ہے۔ 2003میں زمبابوے کیخلاف شارجہ میں کھلی جانیوالی ون ڈے ٹرائی اینگولرسیریز میں156.4کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گیند کروائی تھی۔

    وہ ٹیسٹ کرکٹ میں 90کے لگ بھگ وکٹیں حاصل کرچکے ہیں۔
    شین باؤنڈکونیوزی لینڈ کاسب سے تیز رفتار باؤلر مانا جاتاہے۔ وہ شعیب اختر اور بریٹ لی کے ہم عصرہیں۔ انہوں نے 2003ء کے عالمی کپ میں 156.4کلومیٹر کی رفتار سے گیند کروائی تھی۔ شین بانڈاپنے تیز رفتار باؤنسرزاور لیگ کٹرگیندوں سے بلے بازوں کیلئے سخت مشکلات پیداکردیتے تھے۔ جنوبی افریقی ڈیل سٹین کوموجودہ دورکاعظیم ترین باؤلر قرار دیاجاتاہے۔

    ان کی برو رفتار باہرنکلتی ہوئیں گیندیں بلے بازوں کیلئے سخت مہلک سمجھی جاتی ہیں۔ جنوبی افریقہ کاتیزترین باؤلر قراردیاجاتا ہے۔ ڈیل شین نے نیوزی لینڈ کیخلاف سیریز میں 155.7کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گیندکروائی تھی۔ ان کوتجزیہ کارکرکٹ کی تاریخ کے پانچ خطرناک ترین باؤلرزمیں سے ایک قراردیتے ہیں۔
    سری لنکا کے لاستھ مالنگا دن ڈے کرکٹ کی تاریخ میں تین مرتبہ ہیٹ ٹرک کاکارنامہ انجام دینے والے واحد باؤلر ہیں۔

    انہیں دن ڈے کے خطرناک ترین باؤلرز میں سے ایک قراردیاجاتاہے سری لنکا کوون ڈے میں کامیاب ٹیم کادرجہ دلوانے میں مالنگاکا بھی اہم ترین کرداررہاہے۔ انہوں نے ورلڈکپ 2011ء میں نیوزی لینڈکیخلاف میچ میں155.5کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گیند کروائی تھی۔
    اس باؤلرز کے علاوہ بھی 150کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتارسے گیندیں کروانے والے درجنوں باؤلرز ہیں جنہیں کرکٹ کی تاریخ کے خطرناک ترین فاسٹ باؤلرز میں شمارکیاجاتاہے۔ ان میں وسیم اکرم ، وقاریونس، مورنے موکل سرفہرست ہیں۔

مزید مضامین :