عالمی کرکٹ کپ 2019ءکا فارمیٹ اورتاریخی معلومات

World Cup 2019

موجودہ وزیر ِاعظم عمران خان نے سب سے زیادہ3دفعہ عالمی کپ میں پاکستانی ٹیم کی کپتانی کی

Arif Jameel عارف‌جمیل جمعرات 30 مئی 2019

World Cup 2019
پاکستان کے موجودہ وزیر ِاعظم عمران خان نے سب سے زیادہ3دفعہ عالمی کپ میں پاکستان ٹیم کی کپتانی کی ہے اور انکی کپتانی میں ہی ابتک ایک دفعہ1992ءمیں پاکستان نے عالمی کرکٹ کپ جیتا ہے۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل( آئی سی سی)کے زیر ِاہتمام عالمی کرکٹ کپ2019 ءٹورنامنٹ کا 12واں ایڈیشن 30´´´´´´´´´´´´´´´´´´´´ِ ِمئی2019ءکو انگلینڈ اور ویلز میں مشترکہ طور پر کھیلا جائے گا ۔

یہ ٹورنامنٹ کن اصولوں پر کھیلا جائے گا اور اس سے پہلے عالمی کرکٹ کپ کی تاریخی کہانی اور اہم اعداد وشمار کیا رہے ہیں ۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کی کپتانی کا اعزاز کن کو حاصل ہوا ۔ عالمی کرکٹ کپ2019ئ: ڈیرھ ماہ جاری رہے گا ۔ 10ٹیمیں11مقام پر سنگل لیگ کی بنیاد پر ایک دوسرے کے خلاف مقابلہ کرتی ہوئی نظر آئیں گی۔

(جاری ہے)

ہر ٹیم کوپہلے مرحلے میں9میچ کھیلنے کو ملیں گے۔

4بہترین ٹیمیں سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کریں گی۔ 14ِجولائی2019ءکو ہونے والاآخری مقابلہ 48واں میچ اور ٹورنامنٹ کا فائنل ہو گاجو لارڈز، لندن میں کھیلا جائے گا۔ فاتح ٹیم کو چمچماتی ٹرافی کے ساتھ 40لاکھ ڈالر انعامی رقم ملے گی۔ عالمی کرکٹ کپ 2019ءکی ٹیمیںاور کپتان: پاکستان۔ کپتان سرفراز احمد۔۔بھارت ۔ کپتان ویرات کوہلی۔۔انگلینڈ۔

کپتان آئن مورگن۔۔آسٹریلیا۔کپتان ایرون فنچ۔۔ نیوزی لینڈ ۔کپتان کین ولیمسن۔۔جنوبی افریقہ۔کپتان فاف ڈوپلیسی۔۔سری لنکا۔کپتان ڈمتھ کارونارتنے۔۔افغانستان۔ کپتان گلبدین نائب ۔۔ویسٹ انڈیز ۔کپتان جیسن ہولڈر۔۔بنگلہ دیش۔کپتان مشرفی مرتضیٰ عالمی کرکٹ کپ کب،کہاں اور کون جیتا؟تاریخی کہانی: پہلا 1975ئ۔دوسرا1979ئ۔ انگلینڈ میں منعقد ہوئے اور دونوں ویسٹ انڈیز نے جیتے۔

تیسرا1983ءبھی انگلینڈ میں منعقد ہوا اور نام ہوا بھارت کا۔ 1987ءمیں چوتھا عالمی کپ پاکستان اور بھارت میں مشترکہ طور پر کھیلا گیااور فتح کا جھنڈا گاڑا آسٹریلیا نے۔ پانچواں آسٹریلیا نیوزی لینڈ میںمشترکہ طور پر 1992ءمیں ہوا اور ٹرافی اُٹھائی پاکستان کی ٹیم کے کپتان عمران خان نے۔ پاکستان ،بھارت،سری لنکا میںچھٹا عالمی کپ1996ءہوا جو سری لنکا کے حق میں رہا۔

1999ءمیں ایک دفعہ پھر عالمی کپ نے انگلینڈ کا رُخ کیا اور جیت کر دکھا یا آسٹریلیا نے۔ جنوبی افریقہ میں 2003ءمیں آٹھوں عالمی کرکٹ کپ کھیلا گیا اور جیت کا تاج ایک دفعہ پھر سجا آسٹریلیا کے سر پر ۔ 9واں2007ءمیں ویسٹ انڈیز میں ہوا ۔ آسٹریلیا نے تیسری بار بھی لگاتار عالمی کرکٹ کپ جیت کر ریکارڈ قائم کر دیا۔ بھارت نے 10واں عالمی کپ2011ءجیتا جو بھارت ،سری لنکا اور بنگلہ دیش میں مشترکہ طور پر کھیلا گیا۔

2015ءمیںآسٹریلیااور نیوزی لینڈ میں ہونے والا عالمی کپ ایک دفعہ پھر آسٹریلیا نے جیت کر فتح کا جھنڈا اُٹھایا۔ عالمی کپ کی رنرز اَپ ٹیمیں: اسطرح گزشتہ 11عالمی کرکٹ کپ کے رنرزاَپ سالوں کے ساتھ بالترتیب رہے: (یعنی فائنل نہ جیت سکے ): آسٹریلیا۔انگلینڈ۔ ویسٹ انڈیز۔انگلینڈ۔انگلینڈ۔آسٹریلیا۔پاکستان ۔بھارت۔سری لنکا۔سری لنکا۔نیوزی لینڈ۔

عالمی کرکٹ کپ میں ٹیمیں: پہلے چار ٹورنامنٹ میں 8،8ٹیموں نے حصہ لیا۔1992ءمیں9ٹیمیں اور پھراگلے دو ٹورنامنٹ میں12،12ٹیمیں تھیں۔ 2007ءمیں 16ٹیمیں ٹورنامنٹ کھیلیں۔جبکہ2003،2011اور2015 میں14،14ٹیموں نے عالمی کرکٹ کپ میں حصہ لیالیکن اس دفعہ 2019ءمیں 10ٹیمیں آپس میں زور آزمائی کریں گی۔ عالمی کپ میں ٹیموں کی کارکردگی: سب سے زیادہ میچ 84آسٹریلیا نے کھیلے ہیں اور سب سے زیادہ 62کامیابیاں بھی آسٹریلیا نے ہی حاصل کی ہیں۔

سب سے زیادہ5دفعہ عالمی کپ بھی آسٹریلیا نے ہی جیت کا ریکارڈ بنا رکھا ہے ۔2019ءمیں دفاعی چیمپئن ہے۔ نیوزی لینڈ دوسرے نمبر پربھارت تیسرے پرعالمی کپ کے سب سے زیادہ میچ کھیل چکا ہے۔پھر سری لنکا اور انگلینڈ کا نمبر ہے۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز چھٹے اور ساتویں ۔میچ جیتنے کی ترتیب میں کچھ ٹیموں کے درمیان ایک دو میچوں کا فرق ہے۔ عالمی کپ میںبیٹنگ میں سب سے زیادہ انفرادی سکور2278 کرنے کااعزاز بھارت کے بلے باز سچن ٹنڈولکر کے پاس ہے۔

باﺅلنگ میں 71وکٹوں کے ساتھ آسٹریلیا کے فاسٹ باﺅلر گلین میک گرااتھ ٹاپ پر ہیں۔ عالمی کپ کھیلنے کی ترتیب میں فرق: عالمی کرکٹ کپ ہر 4سال بعد منعقد ہوتا ہے لیکن1987ءکے بعد 1991ءمیں کھیلا جانے والا ٹورنامنٹ 1992ءمیں کھیلا گیا جس سے ترتیب میں فرق آگیا ۔یعنی4سال کی بجائے5سال بعد ۔لہذا اس فرق کو دُور کر نے کیلئے 1996ءکے بعد 2000ءمیں کھیلے جانےوالے عالمی کپ کو 1999ءمیں منعقد کیا گیا یعنی3سال بعد۔

اسطرح آئندہ سے 4سال کی ترتیب پھر سے قائم کر دی گئی جو اب 2019ءتک جاری ہے۔یعنی اگر پہلا 1975ءمیں کھیلا گیا تو4سال کے وقفے کی ترتیب کے ساتھ12واں 2019ءمیں ہی کھیلا جانا ہے۔ عالمی کرکٹ کپ میں پاکستان کی کپتانی: ﴿ پہلے اور دوسرے عالمی کپ میں آصف اقبال ٹیم کے کپتان تھے۔تیسرے،چوتھے اور پانچویں میں عمران خان یہ اعزاز حاصل ہوا۔ چھٹے ، ساتویں میں کپتانی کے فرائض وسیم اکرم اورآٹھویں میں وقار یونس نے انجام دیئے۔

اگلے عالمی کپ کے کپتان تھے انضمام الحق۔ شاہد آفریدی کو بھی کپتانی کا یہ اعزاز 2011ءکے عالمی کپ میں حاصل ہوااور2015ءکے عالمی کپ کے کپتان تھے مصباح الحق۔ عالمی کپ 2019ءمیں آگے کیا ہونے والا ہے: اس مختصر معلومات کے ساتھ 2019ءکے عالمی کپ میں قدم رکھ رہے ہیں اور پاکستان کی کرکٹ ٹیم سرفرازاحمد کی قیادت میں اس میں حصہ لے گی۔31ِمئی2019ءکو پاکستان کا پہلا میچ ویسٹ انڈیز کے ساتھ ٹرینٹ برج ناٹنگم میں ہے۔ اس عالمی کپ میں کیا نیا ہو تا ہے ، کیا نئے ریکارڈ بنتے ہیں،پاکستان کی کا رکردگی کا معیار کیا ہو گااور کیا دفاعی چیمئیپن آسٹریلیا اپنے اعزاز کا دفاع کر سکے گا۔ "کھیلتے ہیں اوردیکھتے ہیں"۔

مزید مضامین :