ٹونٹی 20ورلڈکپ ،بالآخرپاکستان سیمی فائنل میں پہنچ ہی گیا

World Twenty20, Pakistan Semi Final Main Pohanch Giya

آئرلینڈ کے خلاف39رنز سے کامیابی،کامران اکمل کی عمدہ بیٹنگ،سعید اجمل کی شاندار بولنگ دفاعی چیمپئن بھارت اور میزبان انگلینڈ کی ٹورنامنٹ سے بے دخلی ،عمرگل کی ریکارڈ ساز پرفارمنس

منگل 16 جون 2009

World Twenty20, Pakistan Semi Final Main Pohanch Giya
اعجاز وسیم باکھری: آئی سی سی کے زیر اہتمام کھیلا جانیوالا دوسرا ٹونٹی20ورلڈکپ انگلینڈ میں اپنی پوری آب وتاب سے جاری ہے اور شائقین کرکٹ کے اس میلے سے خوب لطف اندوز ہورہے ہیں۔ پاکستانی ٹیم بھی آہستہ آہستہ سنبھلنے میں کامیاب ہوچکی ہے اور گزشتہ روز آئرلینڈ کو39رنز کے مارجن سے شکست دیکر یونس خان الیون نے سیمی فائنل میں جگہ بنالی ہے وہیں دوسری جانب ویسٹ انڈیز نے میزبان انگلینڈ کو شکست دیکر سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کرلیا ۔

آئرلینڈ کے خلاف کھیلے گئے اہم میچ میں پاکستان نے پہلے کھیلتے ہوئے حریف ٹیم کو160رنز کا ہدف دیا ،کامران اکمل نے عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے 57رنز کی اننگز کھیلی جبکہ شاہد آفریدی نے 24اور شازیب حسن نے23رنز بنائے۔جواب میںآ ئرلینڈ کے بیٹسمین پاکستانی باؤلرز کا مقابلہ کرنے میں ناکام رہے اور وقفے وقفے سے اُن کی وکٹیں گرتی رہیں۔

(جاری ہے)

پاکستان کی جانب سے سعید اجمل نے چار اورعمرگل نے دووکٹیں حاصل کرکے پاکستان کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔

پاکستان کو آئرلینڈ کے خلاف جس طرح کی فتح درکار تھی بالکل اُسی طرز میں فتح ملی اور پاکستان نے بھاری نیٹ رن ریٹ کی بدولت سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کرلیا جبکہ پاکستان کے پول میں دوسری سیمی فائنلسٹ ٹیم کافیصلہ آج سری لنکا اور نیوزی لینڈ کے مابین اہم میچ میں ہوگا جہاں سری لنکن ٹیم کے سیمی فائنل تک رسائی کے زیادہ امکانات ہیں ۔ پاکستانی ٹیم نے اپنے آخر ی دونوں میچز میں نیوزی لینڈ اور آئرلینڈ کے خلاف عمدہ کھیل پیش کیا اور ٹیم میں جیت کا جذبہ واضح طور پر نظر آیا ۔

حالانکہ اس سے قبل سری لنکا کے خلاف کھیلے گئے میچ میں قومی ٹیم کی کارکردگی صفر سے بھی کم تر تھی تاہم عبدالرزاق کے ٹیم کو جوائن کرنے سے ٹیم میں ایک نئی جان آگئی ہے اور اس کے علاوہ میرا خیال ہے کہ سابق چیف سلیکٹر عبدالقادر کا یونس خان اور شعیب ملک کے بارے میں یہ بیان بھی کارآمد ثابت ہوا ہے کہ” اگر میرے بس میں ہوتا تودونوں کو ٹونٹی ٹونٹی ورلڈکپ کیلئے سلیکٹ نہ کرتا “اس بیان کے بعد شعیب ملک کی کارکردگی تو بہتر نہیں ہوئی البتہ یونس خان نے کچھ حد تک تیزکھیلنا شروع کردیا ہے جبکہ عبدالرزاق کے ٹیم میں آنے سے اُن کے متبادل کے طور پر دوسال تک راج کرنے والے شعیب ملک کو پریشانی ضرورلاحق ہوئی ہوگی کیونکہ وہ بطور آل راؤنڈ ٹیم میں کھیلتے ہیں لیکن اگر زراق اور شعیب ملک کا آپس میں موزانہ کیا جائے تو شاہدرہ لاہور سے تعلق رکھنے والے عبدالرزاق کو سیالکوٹ کے رہائشی شعیب ملک پر واضح برتری حاصل ہے ،یہ برتری بطور پر میچ ونر کھلاڑی ،ہارٹ ہٹر ،نپی تلی بولنگ اور کوالٹی پلیئر کی صورت میں عبدالرزاق کو حاصل ہے جبکہ شعیب ملک ایک اوسط درجے کے باؤلر ہیں اور کچھ اسی طرح کے بیٹسمین بھی ہیں ۔

ہاں البتہ وہ ماضی میں ایک اچھے فیلڈر ز کے طور پر بھی پہچانے جاتے تھے لیکن جب انہیں نسیم اشرف نے کپتان مقرر کیا تھا تو شعیب ملک اپنی بہتر ین فیلڈنگ کے حوالے سے قائم ہونیوالی شہرت سے بھی محروم ہوگئے ۔ا ب رزاق کے ٹیم میں آنے سے نہ صرف شعیب ملک میں کچھ کرنے کی جستجو پیدا ہوگی بلکہ شاہد آفریدی کو بھی اپنی ذمہ داری کا احساس ہوگا کہ وہ ٹیم میں ایک سینئر ممبر ہیں اور انہیں ا ب ”نان سینس “کرکٹ کھیلنے سے اجتناب کرنا ہوگا ۔

ویسے بھی اگر گزشتہ دو میچز میں آفریدی کی بیٹنگ کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو اُس نے لگاتا ر دومیچز میں ایک میں 29اوردوسرے میں23رنز بنائے جو کہ ٹونٹی ٹونٹی کرکٹ کے حوالے سے اچھا سکور مانا جاتا ہے اور اگر مستقبل میں بھی آفریدی نے اسی طرح ذمہ داری سے کرکٹ کھیلی تو اس سے نہ صرف پاکستانی ٹیم کو بڑی بڑی کامیابیاں مل سکتی ہیں بلکہ خود شاہدآفریدی اپنے کیرئیر کو بھی طویل کرسکتے ہیں ۔

پاکستانی ٹیم ایک لحاظ سے خوش قسمت ٹیم ہے کہ اس کے پاس ہمیشہ ایک ایسا فاسٹ باؤلر موجود رہتا ہے جو حریف ٹیموں کیلئے سردرد کی حیثیت رکھتا ہے ۔80ء کی دہائی کے آغاز میں یہ ذمہ داری سرفراز نواز اور بعد میں عمران خان نے نبھائی ،90ء کے دہائی میں یہ خطاب و اعزاز وقار یونس اور وسیم اکرم کو حاصل رہا جبکہ دو سال پہلے تک شعیب اختر اور محمد آصف نے حریف بیٹسمینوں کے اعصاب پر حکمرانی کی اور آج کل یہ ذمہ داری پشاور سے تعلق رکھنے والے عمرگل تن تنہا نبھارہے ہیں اور مکمل ایمانداری اور ذمہ داری سے نبھارہے ہیں ۔

عمرگل ایک نیچرل ٹیلنٹ سے مزین فاسٹ باؤلر ہیں جوحریف بیٹسمین کو نہ صرف کھل کرکھیلنے سے روکے رکھتے ہیں بلکہ ہراگلے اوور میں وہ ایک نئے ہتھیار سے نمودار ہوتے ہیں اور بیٹسمین کواس حدتک اپنے جال میں جکڑ لیتے ہیں کہ سکور بنانا محال ہوجاتا ہے اور انتہائی عجلت میں کھیلتے ہوئے بلے باز ازخود اپنی وکٹ عمرگل کی جھولی میں ڈال دیتا ہے ۔عمرگل نے پچھلے ورلڈکپ میں بھی عمدہ کھیل پیش کیا تھا اور پاکستان کو فائنل تک رسائی دلانے میں اہم کردار ادا کیا اور اس بار بھی وہ اپنی ٹیم کی کامیابی میں اہم کردار ادا کررہے ہیں ۔

نیوزی لینڈ کے خلاف عمرگل نے ریکارڈ ساز کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور صرف 6رنز کے عوض5پانچ وکٹیں حاصل کیں جو کہ ٹونٹی ٹونٹی ورلڈکپ کا عالمی ریکارڈ ہے جو یقینی طور پر کئی سال تک قائم رہے گا ۔پاکستانی شائقین کیلئے قومی ٹیم کی سیمی فائنل تک رسائی کسی خوشی سے کم نہیں کیونکہ ابتدائی راؤنڈ میں پاکستان نے جس انداز میں غیر ذمہ درانہ کھیل پیش کیا اس کے پیش نظر توقع نہیں کی جاسکتی تھی کہ پاکستان سیمی فائنل تک پہنچ جائیگا ،جہاں ناقص ابتدا ء کرنے والی پاکستانی ٹیم سیمی فائنل تک پہنچ گئی وہیں میزبان انگلینڈاور بھارت کی ٹیمیں ٹورنامنٹ سے آؤٹ ہوگئی ہیں ۔

انگلینڈ کو ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں بارش سے متاثر میچ میں شکست ہوئی جہاں ویسٹ انڈیز نے 80رنز کا ہدف 9اوورز میں پورا کرکے سیمی فائنل میں جگہ بنائی جبکہ بھارت کو ایک روز قبل انگلینڈ نے اپ سیٹ شکست دی تھی ۔موجودہ صورتحال کے پیش نظر اب بھی پاکستانی ٹیم کے بارے میں یہ نہیں کہا جاسکتا کہ یہ ٹیم ٹائٹل جیت لے گی تاہم جس طرح گزشتہ دو میچز میں کھلاڑیوں نے جذبہ اور جنون سے کرکٹ کھیلی اور اگر ایسے ہی جوش کے ساتھ کھیلتے رہے تو پاکستان ورلڈکپ جیت بھی سکتا ہے لیکن اس وقت بظاہر جنوبی افریقہ اور ویسٹ انڈیز کی ٹیمیں انتہائی خطرناک روپ میں نظر آرہی ہیں تاہم یہ ٹونٹی ٹونٹی کرکٹ ہے جہاں کسی بھی وقت کوئی بھی ٹیم اپ سیٹ شکست کھا سکتی ہے اور کمزور ٹیم جیت بھی سکتی ہے ۔

یہی وجہ ہے کہ دفاعی چیمپئن بھارت بھی ٹورنامنٹ سے باہر ہوگیا ہے اور عالمی چیمپئن آسٹریلیا کو پہلے راؤنڈ میں رسوائی کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔بہرحال :پاکستانی ٹیم کے ساتھ ہماری دعائیں اور نیک تمنائیں ہیں کہ یہ ٹیم فاتح عالم بن کر پاکستان لوٹے اور گزشتہ ورلڈکپ کے فائنل میں ہونیوالی شکست کا ازالہ کرے۔

مزید مضامین :