ریسل مینیا19،27سال بعد بھی انڈرٹیکرکی بادشاہت برقرار

Wrestle Mania

ایج اور دی میزٹائٹل کا دفاع کرنے میں سرخرو، گریٹ کھالی نے ”ورلڈ وارتھری“ جیت لی

بدھ 13 اپریل 2011

Wrestle Mania
اعجازوسیم باکھری: ڈبلیو ڈبلیو ای کے سالانہ مین ایونٹ ریسل مینیا27 کے مقابلوں میں ایک بارپھر انڈرٹیکر نے میدان مار لیا۔گزشتہ 19سال سے ناقابل شکست رہنے والے انڈرٹیکر نے حالیہ مقابلوں میں بھی ریسل مینیا رنگ میں اپنی باد شاہت برقرار رکھی جبکہ دوسری جانب ورلڈ ہیوی ویٹ چیمپئن ایج اور ڈبلیو ڈبلیو ای چیمپئن دی میز بھی اپنے اپنے ٹائٹل کا دفاع کرنے میں سرخرہوگئے جبکہ طویل عرصہ رنگ سے دور رہنے والے بھارتی سورما دی گریٹ کھالی نے 22پہلوانوں پر مشتمل بٹیل رائل مقابلہ جیسے ”ورلڈ وارتھری“بھی کہا جاتا ہے میں صرف 8منٹ بعد کامیابی حاصل کرکے تہلکا مچا دیا۔

ریسل مینیا 27کے مقابلے اس بار امریکی ریاست جورجیا کے شہر اٹلانٹا میں ہوئے۔ ریسل مینیا کی تاریخ میں پہلی بار جورجیا میں ہونیوالے مقابلوں میں سب سے زیادہ 71ہزارسے زائد حاضرین نے ڈوم سینٹرمیں ان مقابلوں کا براہ راست نظارہ کیا جبکہ اعداد وشمار کے لحاظ سے دنیا کے 100ممالک میں کے شائقین نے ٹی وی سیٹوں پر ریسل مینیا کے مقابلے دیکھے اور پہلی بار ان مقابلوں کو 20مختلف زبانوں میں کی کمنٹری میں ٹی وی چینلز پرنشرکیا گیا۔

(جاری ہے)

سالانہ مین ایونٹ کے پہلا مقابلہ یوایس اے چیمپئن شپ کا تھا جس میں شیمس نے 4منٹ18 سکینڈ کی لڑائی کے بعد ڈینیل بیرن کو چت کرکے اپنے اعزاز کا کامیاب دفاع کیا۔ ایونٹ کا دوسرا مقابلہ ورلڈ وار کے نام سے منسوب تھا جس میں ڈبلیو ڈبلیوای کے دونوں کلبوں را اور سمیک ڈاؤن سے 22پہلوانوں نے ایک ساتھ حصہ لیا۔ رائل رمبل طرزپرہونیوالے اس دلچسپ مقابلے میں رنگ سے باہر گرنے والے پہلوان مقابلے سے آؤٹ ہوتے گئے ۔

مارک ہنری جیسے سابق ورلڈ سٹرانگسٹ مین اور سابق ورلڈ چیمپئن شیمس کی موجودگی میں بھارتی ریسلر گریٹ کھالی نے کامیابی حاصل کرکے شائقین کو حیران کردیا۔ کھالی نے آٹھ منٹ تک جاری رہنے والے مقابلے میں شیمس کو سب سے آخرمیں رنگ سے باہر پھینک کرورلڈ وار تھری میں کامیابی حاصل کی۔تیسرا مقابلہ ورلڈ ہیوی ویٹ چیمپئن شپ کا تھا جس میں ایج نے البرٹوڈیل ریو کو 11منٹ کی فائٹ کے بعد شکست دی۔

سنگل چیلنج میچ میں کوڈے رہوڈز نے رے میسٹریو کیخلاف کامیابی حاصل کی جبکہ آٹھ پہلوانوں پر مشتمل ٹیگ ٹیم مقابلے میں بگ شا ،کین ، سٹینو میریلا اورکافی کنگسٹن کامیاب رہے۔ ایک اور چیلنج مقابلے میں رینڈی اورٹن نے سی ایم پنکھ کیخلاف 14منٹ کی سخت لڑائی کے بعد فتح سیمٹی۔ریسل مینیا 27کے سب سے اہم مقابلے میں ٹرپل ایچ انڈرٹیکر کی فتوحات کے تسلسل کو توڑنے میں ناکام رہے۔

دونوں طویل عرصہ بعد رنگ میں واپس آئے اور توقع کی جارہی تھی کہ انڈرٹیکر اس بار ٹرپل ایچ کیخلاف مات کھا جائیں گے لیکن ریسل مینیا مقابلوں میں انڈرٹیکر 19سالہ ناقابل شکست رہنے کا ریکارڈ برقرار رکھنے میں کامیاب ہوئے اور 30منٹ تک جاری رہنے والی فائٹ میں ٹرپل ایچ کو آخرمیں بے بس کرکے کامیابی حاصل کی۔ اس مقابلے میں دونوں ریسلر نے کرسیوں کو آزادانہ استعمال کیا جس پر ڈبلیو ڈبلیو ای نے دونوں کوبھاری جرمانہ کیا کیونکہ ایک سال قبل ڈبلیو ڈبلیو ای نے سرپر کرسی سے وار کرنے پر پابندی عائد کررکھی ہے لیکن ٹرپل ایچ اور انڈرٹیکر نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک دوسرے کے سروں پر کرسی سے وار کیا ۔

انتظامیہ نے دونوں کو بھاری جرمانہ تو عائدکردیا لیکن جرمانے کی رقم بتانے سے گریز کیا جارہا ہے۔ ریسل مینیا 27کے آخری مقابلے میں جان سینا دی میز کیخلاف ڈبلیو ڈبلیو ای چیمپئن شپ کا ٹائٹل جیتنے میں ناکام رہے۔ جان سینا نے مقابلے میں کئی داؤ پیچ استعمال کیے اور ایک موقع پر دی میز تقربیاًشکست کھا چکے تھے لیکن ریفری کی جانب سے تیسرا پوائنٹ مکمل کرنے سے قبل انہوں نے کم بیک کرکے سینا کے ارمانوں پر پانی پھیر دیا۔

جان سینا کو حاظرین کی جانب سے زبردست سپورٹ بھی حاصل تھی لیکن دی میز کیخلاف وہ اپنی سابقہ کارکردگی دہرانے میں ناکام رہے اور شکست کھا گئے۔ اس ناکامی کے بعد بھی جان سینا نے اپنے حریف کا پیچھا نہیں چھوڑا اور ”منڈے نائٹ را “ میں ایک بار پھر دی میز پر چڑھ دوڑے اور لگتا یہی ہے کہ جان سینا کسی نہ کسی طریقے سے اپنی بیلٹ ہتھیانے میں کامیاب ہوجائیں گے لیکن فی الحال انہیں کافی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا رہا ہے۔

انڈرٹیکر کی حالیہ کامیابی سے ایک بارپھر شائقین نے انڈرٹیکر پر فوکس کرلیا ہے کیونکہ عصرحاضر کے ریسلرزمیں انڈرٹیکر ہی وہ واحد ریسلر ہیں جو توقعات کے مطابق کارکردگی پیش کرتے ہیں اور پرانے ریسلرزمیں سے بھی انڈرٹیکر واحد ہیں جو رنگ میں موجود ہیں اور کامیابیاں حاصل کررہے ہیں۔ ٹرپل ایچ میں بھی اب وہ بات نہیں رہی اور نہ ہی جان سینااب شائقین کی آنکھوں کا تارہ رہے ہیں جبکہ بیٹسٹا بھی غائب ہوچکے ہیں البتہ راک کی واپسی سے شائقین کو کسی حد تک تسلی ہوئی تھی لیکن وہ بھی ریسل مینیا کی رنگینوں سے دوررہے اور خیال کیا جارہا ہے کہ اگلے سال وہ ریسل مینیا میں جان سینا کا مقابلہ کرینگے۔

سٹون کولڈ سٹیو آسٹن بھی اب مہمان ریفری کے طور پر آتے ہیں اور ان کی ریسنگ میں دلچسپی ختم ہوگئی ہے جبکہ گیارہ سال بعد واپس لوٹنے والے بریٹ ہارٹ نے بھی کسی بڑی فائٹ میں حصہ نہیں لیا۔ ڈبلیو ڈبلیو ای دوبارہ مقبول ہوسکتی ہے اگر نامور ریسلر واپس آئیں یا پھر نئے ریسلر بہترین اور شفاف طریقے سے مقابلے لڑیں تو رنگ دوبارہ آباد ہوسکتے ہیں ۔

مزید مضامین :