ریسلر عماگا کاروپ

Wrestler Umaga

عماگا نے ایک ہی سال 2007ء میں دو دفعہ انٹرکونٹی نینٹل چیمپئن شپ جیتی، 4 دسمبر 2009ء کی صبح 6بجے انھیں دل کا دورہ پڑا تھا جوجان لیوا ثابت ہوا

Arif Jameel عارف‌جمیل ہفتہ 14 نومبر 2020

Wrestler Umaga
ریسلرعماگا ایک بھاری بھرکم جسم کے مالک تھے اور اُنکا تعلق "سامو ا"کے ریسلر خاندان " اَنوائی" سے تھا۔ عماگا اُن ریسلرز میں سے تھے جنہیں ہیوی ویٹ ٹائٹل جیتنے کا موقع تو نہ ملا لیکن پھر بھی رِنگ میں وہ ہیوی ویٹ ہی نظر آئے۔عماگا کو اصل نام ایڈورڈ سمتھ فتو تھا ۔وہ 28 ِ مارچ 1973ء کو امریکی ریاست کیلوفورنیا کے شہر سان فرانسسکو میں پیداہوئے۔اُنکے والدین کا نام سولوفا فاتو سینئر اور ویرا فاتو تھا۔

عماگا کے دو بڑے بھائی سام اور سولوفا جونیئر رِنگ نام "رکشی" بھی پیشہ ور ریسلر ہیں ۔ وہ اوسوس کے چچا تھے اور رومن رینز ، یوکوزونا، رَاک اور روزی کے کزن ۔ عماگا کی تعلیم کا آغاز سان فرانسسکو سے ہی ہوا اور خاندانی روایت کے مطابق جوانی میں اپنے بڑے بھائیوں کے ساتھ ریسلنگ کی تربیت لینا شروع کر دی۔

(جاری ہے)

باقاعدہ گُر سیکھنے کیلئے اپنے رشتے دار کے ادارے " وائلڈ ساموا پروفیشنل ریسلنگ اسکول" واقع منیئولا،فلوریڈا میں آگئے اورپھر 1995 ء میں اپنے انکل آرتھر کے پروموشن " ورلڈ ایکسٹریم ریسلنگ " میں اپنا ڈبیو کیا۔

عماگا 159 کلو گرام وزن اور6فٹ 4انچ قدکیساتھ بھرپور طاقت کے مالک تھے۔ 2001 ء میں ڈبلیو ڈبلیو ایف/ای میں اپنے کزن میتھیو کے ساتھ شامل ہوئے تو دونوں کو " دِی آئی لینڈ بوائز" ٹیگ ٹیم کے نام سے متعارف کروایا گیا۔ کچھ مدت بعد عماگا کو نیا رِنگ نام"جمال" دیا گیا اور پھر وہ مختلف ریسلرز کیساتھ مقابلے کرتے ہوئے کامیابیاں سمیٹنے لگے۔اس دوران نائٹ کلب کے ایک جھگڑے میں اُنکا نام آنے پر ادارے نے اُنکو جون 2003ء میں الگ کر دیا جسکے بعد وہ ٹی این اے اور آل جاپان پرو ریسلنگ کی طرف سے رِنگ میں زور آزمائی کرنے لگے اور پسند کیئے جانے والے رسیلرز کی فہرست میں شامل ہو گئے۔

ایڈی فتو،آرمیگڈون اور چند اور رِنگ ناموں سے ریسلنگ کر نے کے بعد ایک دفعہ پھرڈ بلیوڈبلیو ای میں واپس آگئے اور 3ِاپریل 2006ء میں نئے رِنگ نام " عماگا" اور نئے رُوپ سے مقابلوں کا آغاز کیا۔بالوں میں چھوٹی چھوٹی جوڑے کی لڑلیاں بنوائیں ،چہرے پر چیتے کی طرح دھاریاں اور جسم پر ساموا ٹیوٹیوز بنوانے کی تکلیف برداشت کی۔ اس دفعہ وہ حریف ریسلر کو چت کرنے کے فن سے بھی مالا مال نظر آئے اور 8 ماہ تک ناقابل شکست رہے۔

اس دوران عماگا نے ہربڑے ریسلر کو شکست سے دوچار کیا جن میں کین، رِک فلئیر، ٹر پل ایچ ،شان مائیکل وغیر ہ شامل تھے۔ 2007ء کے نیوائیرز ریولوشن مقابلے میں ریسلر جان سینا اپنے اعزاز کا دفاع کرتے ہوئے عماگا کی جیت کا سلسلہ روک دیا ۔ جنوری 2009 ء میں ریسلر سی ایم پنکھ کے ہاتھوں عماگا کو شکست ہوئی تو انھوں نے دل برداشتہ ہو کر ممنوعہ ادویات استعمال کیں جو ڈبلیو ڈبلیوای کے قوانین کی خلاف ورزی تھی۔

لہذا انھیں وہاں سے ایک مرتبہ پھر فارغ کر دیا گیا۔ جس کے بعد عماگا ہالک ہوگن کے گروپ ہالک مینیا میں شامل ہو کر ریسلنگ کے مقابلوں میں حصہ لینے لگے۔28نومبر2009 ء کو ریسلر اینڈریسن کے ساتھ ہونیوالے مقابلہ انکی زندگی کا آخری مقابلہ ثابت ہو ا جس میں وہ شکست کھا گئے ۔ چند روز بعد عماگا جب اپنی فیملی کے ساتھ ٹی وی دیکھ رہے تھے تو انھیں اچانک دل میں تکلیف محسوس ہوئی اور اگلے چند منٹوں بعد انکی ناک سے خون بہنے لگا۔

عماگا کی حالت دیکھ کر انکی بیوی اُنھیں فوراًہسپتال کی ایمرجنسی میں لے گئیں جہاں چند گھٹنے تک زندگی اور موت کا مقابلہ رہا اور آخرکارعماگا زندگی کی بازی بھی ہار گئے ۔ ڈاکٹرز کے مطابق 4 دسمبر 2009ء کی صبح 6بجے ایک مرتبہ پھر اُنھیں دِل کا دورہ پڑا تھا جوجان لیوا ثابت ہوا۔ بعدازاں رپورٹ میں بتایا گیا کہ عماگا دل کیساتھ جگر کے بھی مریض تھے اور اُوپر سے ممنوعہ ادویات کے اثرات اُنکی صحت کیلئے مزید نقصان دہ ثابت ہوئے۔

عماگا نے2001 ء میں شادی کی تھی اور انکے4 بچے ہیں۔ عماگا نے ایک ہی سال 2007ء میں دو دفعہ انٹرکونٹی نینٹل چیمپئین شپ جیتی ۔ پہلی دفعہ ریسلر جیف ہارڈی کو شکست دے کر اور دوسری دفعہ ریسلر میریلاکو۔ عماگا کے36 سال کی عمر میں انتقال پر اُنکے تما م رسیلرز ساتھی بہت دُکھی نظر آئے اوراُنکے ا نتقال پر ڈبلیو ڈبلیو ای نے خصوصی طورپرانھیں خراج تحسین پیش کیا۔

مزید مضامین :