کرکٹ کے ویران گراؤنڈز ہوئے آباد!۔۔۔تحریر:حسان بن ساجد

Cricket Ke Weraan Grounds Hue Abad !

بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیم کی پاکستان آمد اور لاہور قذافی اسٹیڈیم میں 3 ٹی۔20 اور کراچی و راولپنڈی میں ٹیسٹ میچز کا شیڈول اس طرف اشارہ ہے کہ پاکستان کھیل سے محبت کرنے والا پر امن ملک ہے

پیر 27 جنوری 2020

Cricket Ke Weraan Grounds Hue Abad !
کم و بیش آج سے 11 سال قبل لاہور قذافی اسٹیڈیم کے اطراف و اکناف میں سرلنکن ٹیم پر دہشت گردوں کا حملہ ہوتا ہے جس کی وجہ سے عالمی سطح پر پاکستان کو ایک غیر محفوظ ملک قرار دیا جاتا ہے۔ کم و بیش 12 دہشتگرد لبرٹی چوک سے سری لنکن ٹیم پر حملہ کرتے ہیں تو دوسری جانب پولیس بھی انکا مقابلہ کرتی ہے یہاں تک کہ بس کے ڈرائیور کی وجہ سے سری لنکن ٹیم دہشتگردوں کے ناپاک عزائم سے محفوظ رہتی ہے اور ہیلی کاپٹر کے ذریعے ٹیم کو گراؤنڈ سے نکالا جاتا ہے۔

اس ایک سانحہ سری لنکن ٹیم کی وجہ سے آئی۔سی۔سی سمیت مختلف بورڈ پاکستان کو کھیلوں کے لیے غیر موضوں ملک قرار دیتے ہیں اور پاکستان کرکٹ بورڈ اور کھلاڑیوں کو متحدہ عرب امارات کو اپنا ہوم گراؤنڈ تسلیم کرنا پڑھتا ہے نئے کھلاڑیوں کو ملک سے باہر جا کر ہی پرفارمنس دینی پڑھتی تھی۔

(جاری ہے)

سابق چیئرمین پی۔سی۔بی زکا اشرف اور نجم سیٹھی کی تجویز کردہ پاکستانی لیگ پی۔

ایس۔ایل لاؤنچ کی جاتی ہے اور پی۔ ایس۔ ایل کے تمام میچ متحدہ عرب امارات میں کرواے جاتے ہیں۔ 2017 میں پاکستان سپر لیگ کے انعقاد کے بعد 2018 میں پاکستان سپر لیگ کا فائنل میچ لاہور قذافی اسٹیڈیم میں کروایا جاتا ہے تو لاہور کے لیے انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے کھل جاتے ہیں اسی طرح 2019 میں لاہور اسٹیڈیم کے ساتھ فائنل میچ کراچی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں کروانے سے کراچی کے لیے کرکٹ کے دروازے کھلتے ہیں بہر حال ایک بات ضرور ہے اس میں پاک فوج اور سیکورٹی فورسز کا اہم کردار ہے کہ خواہ وہ آپریشن ضرب عذب تھا یا آپریشن ردالفساد یا کومبنگ آپریشنز ہر لحاظ سے سیکورٹی فورسز نے ملک کو جہاں بیرونی محاذ پرمحفوظ رکھا وہیں اندرونی محاذ پر بھی محفوظ رکھا۔

حالیہ ماہ سرلنکا کی ٹیم کی پاکستان آمد اور ٹی۔20 میچز کے ساتھ ساتھ ٹیسٹ میچز کھیلنا اس بات کی علامت تھی کہ پاکستان پر امن اور کرکٹ کے لیے موضوں ملک ہے۔ اب بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیم کی پاکستان آمد اور لاہور قذافی اسٹیڈیم میں 3 ٹی۔20 اور کراچی و راولپنڈی میں ٹیسٹ میچز کا شیڈول اس طرف اشارہ ہے کہ پاکستان کھیل سے محبت کرنے والا پر امن ملک ہے۔

پی۔ایس۔ایل 2020 کے تمام میچز پاکستان میں کروانے سے دنیا میں پاکستان کا مثبت چہرہ سامنے آنے پر اقوام عالم پاکستان کو پر امن ملک قرار دے گی۔ بلاشبہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف کافی قربانی دی ہے۔ہفتے کو قذافی اسٹیڈیم میں ہونے والے میچ میں بظاہر تو پاکستانی ٹیم جیتی مگر میرے خیال میں جیت پاکستان کی تھی، جیت امن کی تھی اور جیت کرکٹ کی تھی۔

اس ملک کو جہاں دہشتگردی کا قلع قمع کرنا ہے وہیں اس دھرتی پر کھیلوں کو فروغ دینا ہوگا۔ امید کرتا ہوں کہ اگلا ٹیسٹ میچ پر امن ہوگا اور انشاء اللہ یہ مملکت خداداد اب مثبت اور آگے کی جانب بڑھے گا۔بے شک ان شہدا کی قربانیوں کو نہیں بھولنا چاہئیے جنہوں نے اپنا کل ہمارے آنے والے مستقبل پر قربان کر دیا۔ بے شک وہ قومیں ہلاک ہو جاتی ہیں جو اپنے شہدا کو بھول جاتی ہیں۔آج جہاں امن ہے، 11 سال سے ویران کھیلوں کے گراؤنڈ آباد ہو رہے ہیں، امن و سلامتی ہے وہیں ان شہداے امن کو نہیں بھولنا چاہئیے۔اللہ پاک اس ملک کو سلامت و مضبوط رکھے۔آمین

مزید مضامین :