disk defragmentation not necessary

Disk Defragmentation Not Necessary

کمپیوٹر کی دنیا کےسب سے بڑے جھوٹ بے نقاب۔ جھوٹ نمبر 1

آپ جانتے ہوں گے کہ عام ہارڈڈِسک میں ایک یا ایک سے زیادہ دھاتی قرص یا ڈِسک ہوتی ہیں جن کی سطح پر مقناطیسی مواد لگا ہوا ہوتا ہے۔ یہ ڈِسک انتہائی برق رفتاری سے گھومتی ہیں۔ ان کی رفتار 4ہزار 200گھماؤ فی منٹ سے لے کر 15 ہزار گھماؤ فی منٹ تک ہوسکتی ہے۔ ہر دھاتی قرص پر ٹریک اور سیکٹر بنے ہوتے ہیں۔ ہر قرص، ٹریک اور سیکٹر کی الگ شناخت ہوتی ہے۔ قرص کے اوپر ڈیٹا ہیڈ ہوتا ہے جو دائیں سے بائیں حرکت کرتا ہے اور قرص گول گھومتی ہیں۔

اس ہیڈ کے ذریعے ڈیٹا لکھا اور پڑھا جاتا ہے۔جب آپ کوئی ڈیٹا ہارڈ ڈِسک پر لکھتے ہیں (مثلاً مائیکروسافٹ ورڈ میں ایک نیا ڈاکیومنٹ بنا کر محفوظ کرتے ہیں) تو ضروری نہیں کہ ڈِسک پر وہ تمام ڈیٹا ایک ہی جگہ (سیکٹر) پر اکٹھا لکھا جائے۔ خاص طور پر جب کہ ہارڈ ڈِسک میں پہلے سے ہی کافی ڈیٹا موجود ہو اور آپ نے اس میں کچھ ڈیٹا ڈیلیٹ کردیا ہو یا فائل کا سائز بہت زیادہ ہو۔

(جاری ہے)

اس کے بجائے ڈیٹا ہارڈڈِسک میں مختلف سیکٹر، ٹریک یا ڈِسک پر محفوظ کیا جاسکتا ہے۔ جب آپ دوبارہ اس فائل کو کھولتے ہیں تو آپریٹنگ سسٹم ہارڈڈِسک کے مختلف حصوں سے ڈیٹا دوبارہ پڑھ کر آپ کو فائل دِکھادیتا ہے۔ جب ڈیٹا اس طرح ٹکڑوں کی شکل میں بٹا ہو تو کہا جاتا ہے کہ یہ fragmented data ہے۔ اس کا نقصان یہ ہے کہ ریڈ / رائٹ ہیڈ کو کسی فائل کو مکمل ڈیٹا پڑھنے کے لیے قرص پر ایک سے زیادہ جگہوں پر جانا پڑتا ہے۔
اس سے فائل پڑھنے کے وقت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ اس کے بجائے اگر فائل کا تمام ڈیٹا ایک ترتیب میں موجود ہو تو ہیڈ کو تمام ڈیٹا پڑھنے میں کم وقت لگے گا۔
ڈِسک میں fragmented data کو ختم کرنے کے لیے ڈی فریگمنٹیشن کا عمل کیا جاتا ہے۔ اس عمل میں ڈیٹا کو ایک ترتیب سے محفوظ کیا جاتا ہے تاکہ ہارڈ ڈِسک کے ریڈ / رائٹ ہیڈز کو ڈیٹا کی تلاش میں اِدھر اُدھر نہ گھومنا پڑے۔
اس لیے پرانے آپریٹنگ سسٹم مثلاً ونڈوز 98، ونڈوز سرور 2000 اور ایکس پی وغیرہ میں ڈی فریگمنٹیشن کے عمل کی حوصلہ افزائی کی جاتی تھی اور اس مقصد کے لیے مائیکروسافٹ نے اپنے آپریٹنگ سسٹم میں پروگرام بھی فراہم کررکھا ہے۔ جبکہ لاتعداد تھرڈ پارٹی سافٹ ویئر بھی اس کام کے لیے مفت اور قیمتاً دستیاب ہیں۔
لیکن آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ جدیدکمپیوٹروں کو اس کی مزید ضرورت نہیں رہی۔
مائیکروسافٹ کے مطابق ڈی فریگمنٹیشن کا عمل اب سود مند نہیں رہا اور اگر آپ سالڈ اسٹیٹ ہارڈڈرائیو استعمال کررہے ہیں تو اس عمل کی سرے سے ضرورت ہی نہیں۔سالڈ اسٹیٹ ہارڈڈرائیو پر ڈی فریگمنٹیشن کا عمل اس کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتا ہے۔ ونڈوز 7 اور اس کے بعد جاری ہونے والے تمام آپریٹنگ سسٹمز میں آپ کو خود ڈی فریگمنٹیشن کرنے کی ضرورت بھی پیش نہیں آتی کہ یہ عمل خود کار طور پر ہوتا رہتا ہے۔
اس کے علاوہ یہ آپریٹنگ سسٹم اتنے ذہین ہیں کہ اگر آپ سالڈ اسٹیٹ ہارڈڈرائیو استعمال کررہے ہوں تو ڈی فریگمنٹیشن کو غیر فعال کردیتے ہیں۔
آج بھی بھولی عوام کو بیوقوف بنانے کے لیے تھرڈ پارٹی سافٹ ویئر فروخت کئے جاتے ہیں کہ یہ ڈیٹا کی ڈی فریگمنٹیشن کے ذریعے آپ کے کمپیوٹر کی رفتار میں زبردست اضافہ کردیں گے۔ لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔
کچھ ڈیفریگنگ سافٹ ویئر ایس ایس ڈی کارڈ کو آپٹمائز کرنے کا فیچر بھی مہیا کرتے ہیں تاکہ اس کے ذریعے کارڈ کی رفتار بڑھائی جا سکے۔ آپ کے علم میں ہونا چاہیے کہ ان چیزوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ اگر وقتی ان میں ذرا سا فرق آ بھی جائے تو اس دھوکے میں نہ آئیں کیونکہ یہ بعد میں کارکردگی کو خراب کر دے گا۔
اسی طرح اینڈروئیڈ ڈیوائسز کی بے پناہ مقبولیت کے بعد ایسی ایپلی کیشنز بھی منظر عام پر آ چکی ہیں جو اینڈروئیڈ کی میموری کو ڈیفریگ کر کے اس کی اسپیڈ بڑھانے کی دعوے دار ہیں۔
اس دعوے کا بھی حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ۔ موبائل فونز اور ٹیبٹس میں ہارڈڈرائیو نہیں بلکہ سالڈ اسٹیٹ میموری / فلیش میموری استعمال کی جاتی ہے۔ اس لیے اس پر ڈی فریگمنٹیشن کے عمل کی ضرورت ہی نہیں۔ آپ کوگوگل پلے اسٹور پر ایسی کئی ایپلی کیشنز دیکھنے کو ملیں گی لیکن ان کو آزمانا بالکل بے سُود ہے۔
بشکریہ: ماہنامہ کمپیوٹنگ

تاریخ اشاعت: 2016-10-21

More Technology Articles