Oldest Web Domain

Oldest Web Domain

15 مارچ 2017 کو دنیا کے سب سے پہلے ویب ڈومین کی 32 ویں سالگرہ ہے

15 مارچ کو ایک بڑی سالگرہ منائی جانی ہے۔ یہ سالگرہ دنیا کےسب سے پہلے ڈاٹ کام ڈومین symbolics.comکی ہے جس کی عمر اس برس پورے 32سال ہوجائے گی۔ اس ڈومین نیم کی کہانی بھی بہت دلچسپ ہے۔ اسے 15مارچ 1985ء کو میسا چیوسٹس امریکہ کی ایک کمپنی Symbolics نے رجسٹر کروایا تھا۔ یاد رہے کہ یہ وہ وقت تھا جب ورلڈ وائیڈ ویب کا کوئی وجود نہیں تھا جبکہ انٹرنیٹ اور ای میل ابھی اپنے ابتدائی ادوار میں تھے۔

اس زمانے میں سمبولکس کمپنی کمپیوٹر ورک اسٹیشن بناتی تھی۔ ان کا تیار کردہ کمپیوٹر LISP machine دنیا کا پہلا ورک اسٹیشن تھا۔ سمبولکس کی ایک وجہ شہرت LISPپروگرامنگ لینگویج پر مبنی ایک نئی لینگویج Flavors بھی ہے۔ سمبولکس کے ورک اسٹیشن جو آپریٹنگ سسٹم استعمال کرتے تھے ان میں Flavors کا باکثرت استعمال کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

1993ء میں اس کمپنی کا دیوالیہ نکل گیا اور اس کے اثاثے ایک دوسری کمپنی سمبولکس انکارپوریشن نے خرید لئے۔

سمبولکس انکارپوریشن آج بھی Genera نامی آپریٹنگ سسٹم تیار اور فروخت کرتی ہے جسے محدود پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے۔
اصلی سمبولکس کمپنی تو ختم ہوگئی لیکن انہوں نے 1985ء میں جو ڈومین نیم رجسٹر کروایا تھا، وہ آج بھی باقی ہے۔ 2009ء میں سمبولکس ڈاٹ کام کے مالکان سے Aron Meystedt نامی ایک سرمایہ کار نے رابطہ کیا کہ آیا وہ اپنا ڈومین نیم فروخت کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
یہ صاحب XF انویسٹمنٹ کمپنی کے ملک ہیں اور ان کی کمپنی مہنگے اور منافع بخش ڈومین نیم خریدنے اور بیچنے کا کام کرتی ہے۔ آرون کے مطابق انہوں نے جس وقت سمبولکس ڈاٹ کام کے مالکان سے رابطہ کیا، وہ بہترین وقت تھا کیونکہ اس وقت سمبولکس انکارپوریشن کو اپنا کاروبار جاری رکھنے کے لئے رقم کی شدید ضرورت تھی۔ لہٰذا کمپنی نے آرون کی پیشکش بخوشی قبول کرتے ہوئے سمبولکس ڈاٹ کام ڈومین نیم XF انویسٹمنٹ کو فروخت کردیا۔
اس معاہدے یا ڈیل کی مالیت کتنی تھی، یہ بات نامعلوم ہے۔ تاہم ڈومین نیم خریدنے اور فروخت کرنے کے کاروبار سے وابستہ لوگ بتاتے ہیں کہ اس معاہدے کی مالیت کئی ملین ڈالر ہوسکتی ہے۔
ڈومین نیم خریدنا اور بیچنا ایک انتہائی منافع بخش کاروبار بن چکا ہے۔ اس کاروبار سے وابستہ کمپنیاں نیلامی میں یا براہ راست ایسے ڈومین نیم خریدتی ہیں جن پر زیادہ ٹریفک آنے کا امکان ہوتا ہے یا پھر ایسے ڈومین خریدے جاتے ہیں جو مستقبل میں کسی معروف کمپنی کے کام آسکتے ہیں۔
مثلاً 2010ء میں فیس بک نے fb.com ڈومین نیم خریدا تھا۔ اس ڈومین نیم کے لئے فیس بک کو پچاسی لاکھ امریکی ڈالر ادا کرنے پڑے تھے۔ جبکہ facebook.com ڈومین نیم خریدنے کے لئے کمپنی نے صرف پانچ لاکھ ڈالر خرچ کئے تھے۔ اس سے پہلے فیس بک کا ڈومین نیم thefacebook.com تھا جو مارک زکربرگ نے چند ڈالر کے عوض خریدا تھا۔
بہرحال، اپنا اصلی ڈومین نیم فروخت کرنے کے بعد سمبولکس کمپنی نے اپنی ویب سائٹ نئے ڈومینhttp://symbolics-dks.com/پر منتقل کردی جہاں آج بھی وہی ویب سائٹ براجمان ہے جو 2005 میں تھی۔

آرون کہتے ہیں کہ ان سے اکثر دوست احباب پوچھتے ہیں کہ وہ اس ڈومین نیم کا کریں گے کیا؟ آردون کے مطابق سمبولکس ڈاٹ کام کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ اس ویب سائٹ کو دیکھنے ہر سال لاکھوں لوگ آتے ہیں۔ ویب سائٹ پر آنے والا یہ ٹریفک بغیر کسی اشتہار بازی کے آتا ہے۔اس کی وجہ سمبولکس ڈاٹ کام کا سب سے پرانا ڈومین نیم ہونا ہے۔ لوگ جب کہیں پڑھتے ہیں کہ یہ دنیا کا سب سے پرانا ڈومین نیم ہے تو وہ تجسس کے مارے اس ویب سائٹ کو ضرور دیکھنا چاہتے ہیں۔
جبکہ انٹرنیٹ پر موجود لاکھوں ویب سائٹس پر بھی سمبولکس ڈاٹ کا ربط موجود ہے جو اس ڈومین نیم کو مزید مشہور بناتا ہے۔
آرون کا خیال تھا کہ اس ڈومین نیم کو خرید کر کمائی کا ذریعہ بنایا جاسکتا ہے۔ اس لئے انہوں نے اس ڈومین نیم پر ایک ویب سائٹ بنائی ہے جس پر انٹرنیٹ اور ورلڈ وائیڈ ویب کے حوالے سے تاریخ اور حقائق موجود ہیں۔ پیسے کمانے کے لئے وہ اپنی اس ویب سائٹ پر اشتہارات بھی قبول کرتے ہیں۔
ماضی میں انہوں نے اس سے رقم بھی کمائی ہے مگر اب وہ منفرد اور پریمیئم ڈومین نیم کی نیلامی کرنے والی ایک کمپنی میں ملازمت اختیار کرچکے ہیں جہاں انہوں نے حال ہی میں classic.com ڈومین نیم 172500 ڈالر میں نیلام کیا ہے۔ اسی نوکری کی وجہ سے انہوں نے اب سمبولکس ڈاٹ کام سے بڑی رقم کمانے کا منصوبہ فی الحال ترک کردیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ان کی اپنی کمپنی XF.comکے پاس بھی کئی بیش قیمت ڈومین نیم مثلاً tablets.com اور copier.com موجود ہیں۔
ان دونوں کی قیمت لاکھوں ڈالر میں ہے۔
آرون اگرچہ سمبولکس ڈاٹ کام پر کی گئی اپنی سرمایہ کاری اب تک واپس حاصل نہیں کر پائے تاہم وہ اسے بیچنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔ ان کا خیال ہے کہ انٹرنیٹ کے سب سے قدیم ڈومین نیم کا مالک ہونا ایک اعزاز کی بات ہے۔

بشکریہ: ماہنامہ کمپیوٹنگ

تاریخ اشاعت: 2017-03-10

More Technology Articles