Turkish citizens fight back against Twitter ban

Turkish Citizens Fight Back Against Twitter Ban

ترکی شہریوں نے ٹویٹر پر پابندی کے خلاف جنگ شروع کر دی

ترکی کے وزیرِ اعظم کی ٹویٹر پر پابندی لگانے کے باوجود شہریوں نے Twitter-sphere کے ذریعے چپکے سے پیغام رسانی کا کام جاری رکھے ہوئے ہے۔
جمعرات کو ترکی کی عدالت نے وزیرِ اعظم طیب اردگان کے کہنے پر لوگوں سے آزادی رائے کا حق چھینتے ہوئے ٹویٹر پر پابندی عائد کردی تھی ۔

(جاری ہے)

سوشل نیٹ ورک کی کھلا کھلم تنقید پر، جس کی وجہ سے حکومت کو ٹویٹر پر نیوز، ویڈیوز اور تصاویر کے ذریعے شرمندہ کیا جاتا تھا،اردگان نے سیاسی کرپشن سکینڈل کے بعد سائٹ کو بند کرنے کی دھمکی دی تھی، لیکن بہت سے ترکی کے شہریوں نے پابندی کے باوجود ٹویٹر اور گوگل کی مدد سے پیغام رسانی کو جاری رکھا۔


ٹویٹر پر پابندی کے فوراََ بعد ٹویٹر نے ترکی کے شہریوں کو بتا دیا کہ وہ ابھی بھی ایس ایم ایس کے ذریعے پیغام رسانی کا کام جاری رکھ سکتے ہیں۔گوگل نے بھی اپنی مفت ڈی این ایس کے استعمال کے بارے میں بتا کر ان کی مشکل آسان کرنے میں مدد کی ہے۔
اپنے کمپیوٹر اور موبائل ڈؤائسس کو گوگل کی ڈی این ایس آئی پی ایڈریس 8.8.8.8 پر سیٹ کر کے پابندی کے باوجود سلسلے کو جاری رکھا جا سکتا ہے۔

تاریخ اشاعت: 2014-03-23

More Technology Articles