اسمارٹ فون اور ٹیبلٹ سے خارج ہونے والی نیلی روشنی مسلسل آنکھوں پر پڑتی رہے تو اس سے آنکھوں کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے، سائنس دان

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اگست2018ء)سائنس دانوں نے اسمارٹ فونز اور ٹیبلٹز استعمال کرنے والے افراد کو انتہائی بری خبر سناتے ہوئے کہاہے کہ اسمارٹ فون اور ٹیبلٹ سے خارج ہونے والی نیلی روشنی(بلیولائٹ)مسلسل آنکھوں پر پڑتی رہے تو اس سے آنکھوں کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔یہ روشنی دن میں تو نقصان دہ ہے ہی، لیکن رات میں اس کا اثر کچھ زیادہ ہوتا ہے،سائنس دانوں کے مطابق یہ نیلی روشنی یا تو سورج کی روشنی میں ہوتی ہے یا پھر ٹیبلٹ یا اسمارٹ فونز سے خارج ہوتی ہے،بلند توانائی والی یہ روشنی ایک جانب تو جسم کی اندرونی گھڑی کو متاثر کرتی ہے، تو دوسری جانب آنکھوں میں تنائو اور سبزموتیا کی وجہ بھی بن سکتی ہے۔
یونیورسٹی آف ٹولیڈو نے مفصل تحقیق کرنے کے بعد کہا ہے کہ اسمارٹ آلات سے خارج ہونے والی بلیو لائٹ 445 نینومیٹر شارٹ ویو موج ہوتی ہے اور یہ روشنی آنکھوں کے خلیات کو خوفناک انداز میں متاثر کرتی ہے۔

(جاری ہے)

اس روشنی پر تحقیق کرنے والے پروفیسر اجیت کنورارتنے نے بتایاکہ آنکھ کے پردے یا ریٹینا پر نیلی روشنی کی شعاعیں پڑتے ہی وہاں ایک کیمیائی تعامل شروع ہوجاتا ہے، اس سے روشنی وصول کرنے والے خلیات(فوٹوریسپٹرز)شدید متاثر بلکہ ختم ہونے لگتے ہیں، سب سے تشویش ناک بات یہ ہے کہ تباہ ہونے والے یہ خلیات دوبارہ نہیں بنتے۔

پروفیسر نے بتایا کہ اس خطرے سے بچنے کے لیے رات کے وقت موبائل فون پر نظریں جمانے کی عادت کو لازماً ترک کردیا جائے، اگر اسمارٹ فون پر کچھ دیکھ یا پڑھ رہے ہوں تو فون کا نائٹ ورژن استعمال کرنا بہت ضروری ہے۔
تاریخ اشاعت: 2018-08-15

More Technology Articles