Chinese authorities arrest iPhone data thieves

Chinese Authorities Arrest IPhone Data Thieves

چینی حکام نے آئی فون ڈیٹا چوروں کو دھر لیا

بلیک مارکیٹ میں صارفین کا ڈیٹا ہاتھوں خریدا جاتا ہے۔ویسے تو صارفین کا ڈیٹا کئی طرح کی ڈیوائس اور سورسز سے حاصل کیا جاتا ہے لیکن آج کل سمارٹ فون اس کا سب سے اہم سورس ہے۔ اسی کی مدد سے صارفین کی حساس معلومات چرا کر فروخت کی جاتی ہیں۔ بظاہر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ چین میں یہ کام زوروں پر ہے۔
چین کے صوبے ژجیانگ میں حکام نے مئی میں 22 مشتبہ چوروں کو پکڑا ہے۔

ان پر الزام ہے کہ انہوں نے ایپل کے ڈیٹا بیس سے صارفین کا ڈیٹا چوری کر کے فروخت کیا ہے۔

(جاری ہے)

یہ تمام چور اصل میں ایپل کے تھرڈ پارٹی ڈسٹری بیوٹر تھے اور ان کی ایپل کے صارفین کے ڈیٹا تک رسائی تھی۔ اس ڈیٹا میں فون نمبر اور ایپل آئی ڈیز وغیرہ شامل ہیں۔
یہ چور ایک صارف کا ڈیٹا 1.50 ڈالر سے 26 ڈالر تک فروخت کرتے تھے۔ اس کام سےانہوں نے 7.3 ملین ڈالر کمائے ہیں۔ ان چوریوں سے متاثر ہونے والے صارفین کی تعداد کا معلوم نہیں ہوا اور نہ ہی یہ معلوم ہوا ہے کہ جن صارفین کا ڈیٹا چوری ہوا ہے اُن کا تعلق چین سے ہے یا چین سے باہر کسی ملک سے۔
یہ بھی معلوم نہیں ہو سکا کہ ایپل نے ان گرفتاریوں کے بعد کیا اقدامات اٹھائے ہیں۔

تاریخ اشاعت: 2017-06-13

More Technology Articles