Facebook suspends data analytical firm Crimson Hexagon

Facebook Suspends Data Analytical Firm Crimson Hexagon

فیس بک نے ایک ہزار ارب سے زائد پوسٹیں جمع کرنے والی کمپنی کا اکاؤنٹ بھی معطل کر دیا

وال سٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق فیس بک نے ایک اور سوشل میڈیا تجزیاتی کمپنی کا اکاؤنٹ معطل کر دیا ہے۔ بوسٹن میں قائم کمپنی کرمسن ہیکسا گون(Crimson Hexagon) کا اکاؤنٹ فیس بک کے ساتھ ساتھ انسٹا گرام پر بھی معطل کیا گیا ہے۔ فیس بک تحقیق کر رہا ہے کہ اس کمپنی نے صارفین کے ڈیٹا جمع کرنے کے حوالے سے فیس بک کی پالیسیوں کی خلاف ورزی تو نہیں کی۔ اکاؤنٹ بند کرنے کی ایک اور اہم وجہ یہ بھی ہے کہ اس کمپنی کے امریکی حکومت اور کریملین کی ایک غیر تجارتی کمپنی سے بھی روابط ہیں۔


کیمبرج اینالیٹیکا کے برعکس، جو صارفین کی اجازت کے بغیر ان کا ڈیٹآ جمع کرتی تھی، کرمسن ہیکسا گون سوشل میڈیا پر صارفین کی پبلک پوسٹ اکھتی کر کے ان کا تجزیہ کرتی تھی اور اپنے کلائنٹس کو بتاتی تھی کہ عوام کسی خاص واقعے یا معاملے پر کیا سوچ رہی ہے۔

(جاری ہے)

اس کمپنی کا کہنا ہے کہ انہوں نے فیس بک، ٹوئٹر اور انسٹاگرام سے ایک ٹریلین سے زائد پوسٹ جمع کی ہیں۔

فیس بک بیرونی کمپنیوں کو اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ فیس بک ڈیٹا کو کاروباری مقاصد کے لیے تجزیہ کرے لیکن وہ صارفین کی نگرانی کی اجازت نہیں دیتا۔ فیس بک جس ڈیٹا کے تجزیے کی اجازت دیتا ہے، اس میں صارفین کی معلومات شامل نہیں ہوتیں۔
بہت سے لوگوں کو معلوم ہی نہیں کہ اُن کی پبلک پوسٹوں کا اشتہاری یا سیاسی مقاصد کے لیے تجزیہ کیا جاتا ہے، جس کےنتائج اچھے یا برے نکل سکتے ہیں۔

بغیر اجازت صارفین کے پروفائل کی معلومات جمع کرنے کے برعکس فیس بک کی پالیسی کے مطابق ایک خاص تعداد میں پبلک پوسٹ جمع کرنا ضوابط کی خلاف ورزی نہیں۔
کرمسن ہیکسا گون نے ٹوئٹر کو زیادہ تعداد میں ٹوئٹس تک رسائی دینے کے لیے ادائیگی بھی کی ہے۔ کرمسن ہیکسا گون نے خاص تعداد میں پبلک پوسٹ جمع کرنے کی پالیسی کی وجہ سے ہی فیس بک کی نسبت ٹوئٹر سے بہت زیادہ ڈیٹا جمع کیاہے۔

وال سٹریٹ جرنل کے مطابق کرمسن ہیکسا گون نے اپنے ملکیتی تجزیاتی پلیٹ فارم کو روس سمیت کئی بیرونی ممالک کو استعمال کرنے کی اجازت دی ہے۔ 2014 میں اس کمپنی نے کریملین، روس سے تعلق رکھنے والے ایک غیر تجارتی ادارے سول سوسائٹی ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن کے ساتھ بھی کاروبار کیا ہے۔ روسی ادارے نے روسی صارفین کی روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے کاموں کا بارے میں رائے جاننے کے لیے کرمسن ہیکسا گون کا پلیٹ فارم استعمال کیا تھا۔

کرمسن ہیکسا گون کے امریکی حکومت کے ساتھ 22 معاہدے ہیں، جن کی مالیت 8 لاکھ ڈالر سے زیادہ ہے۔ سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کرمسن ہیکسا گون کو سوشل اور ڈیجیٹل میڈیا کے رجحانات کا تجزیہ کرنے کے لیے استعمال کرتا ہے۔
فیس بک کرمسن ہیکسا گون کے اہلکاروں سے چند دن بعد ملاقات کرے گا۔ تب تک کےلیے فیس بک نے کرمسن ہیکسا گون کے فیس بک اور انسٹا گرام اکاؤنٹ معطل کر دئیے ہیں۔

تاریخ اشاعت: 2018-07-22

More Technology Articles