Google removes seven spying apps from the Google Play Store

Google Removes Seven Spying Apps From The Google Play Store

گوگل نے پلے سٹور پر موجود جاسوسی کرنے والی 7 ایپس ہٹا دیں

سیکورٹی فرم ایواسٹ  کے موبائل کو لاحق خطرات پر تحقیق کرنے والے محققین نے گوگل پلے سٹور پر 7 جاسوس ایپلی کیشنز دریافت کی ہیں۔
یہ ساری ایپس روسی ڈویلپر کی بنائی ہوئی  تھیں۔ یہ ایپس اپنے ہدف کی جاسوسی کے لیے استعمال ہوتی تھیں۔گوگل نے بتدریج یہ تمام  ایپس ہٹا دیں۔جس وقت انہیں ہٹایا  گیا تو یہ ایپس مجموعی طور پر 1 لاکھ 30 ہزار بار انسٹال ہو چکی تھی۔
ان میں سے دو ایپس  پچاس پچاس ہزار بار انسٹال ہو چکی تھیں۔
یہ تمام ایپس صارفین کے اپنے بچوں اور ملازمین   پر نظر رکھنے کے لیے تھیں۔ان ایپس سے صارفین اپنے ہدف  کی لوکیشن دیکھ سکتے ہیں، ان کا ڈیٹا جمع کر سکتے ہیں اور ایس ایم ایس یا کال ہسٹری  دیکھ سکتےتھے۔تاہم ان ایپس کے کام کرنے کے لیے ضروری تھا کہ ہدف کے موبائل پر بھی ایپ انسٹال کی جائے۔

(جاری ہے)

ہدف کے فون میں انسٹال ہونے کے بعد جاسوس ، ایپ کی انسٹالیشن کے تما م نشانات مٹا سکتے تھے۔ ہدف کے فون پر اس ایپ کا نہ ہی آئیکون ظاہر ہوتا تھا اور نہ ہی نوٹی فیکیشن آتا تھا۔
ایواسٹ کے  نکولاس چریسائیڈوس  کا کہنا ہے کہ یہ ایپلی کیشنز  صارفین کی پرائیویسی کے لیے غیر اخلاقی اور مشکلات پیدا کرنے والی تھیں، انہیں گوگل پلے سٹور پر نہیں ہونا چاہیے ایہ مجرمانہ برتاؤ کی تشہیر کر سکتی تھیں، ان سے آجر، نظر رکھنے والے اور تشدد کرنے والے لائف پارٹنر  اپنے ہدف کی جاسوسی کر سکتے تھے۔انہوں نے بتایا کہ وہ ایسی ایپس کو stalkerware کی درجہ بندی میں رکھتے ہیں اور apklab.io  سے ایسی ایپس کا پتا چلاتے ہیں اور گوگل  انہیں پلے سٹور سے ہٹا دیتا ہے۔
تاریخ اشاعت: 2019-07-18

More Technology Articles