IBM’s new quantum computer might not change everything, but it could make history

IBM’s New Quantum Computer Might Not Change Everything, But It Could Make History

آئی بی ایم کا نیا کوانٹم کمپیوٹر سب کچھ نہ بدل سکے لیکن تاریخ ضرور بن جائےگا

آئی بی ایم نے حال ہی میں  سسٹم ون (System One) نامی کوانٹم کمپیوٹر  متعارف کرایا ہے۔ یہ آئی بی ایم کا بنایا ہوا سب سے  طاقتور کمپیوٹر نہیں ہے لیکن آئی بی ایم  کو یقین ہے کہ یہ کمپیوٹر آج سے 50 سال بعد عجائب گھر میں اپنی جگہ ضرور بنائے گا۔
آئی بی ایم کے چیف ٹیکنیکل افیسر برائے کوانٹم کمپیوٹنگ بوب وسنیف کو یقین ہے کہ آئی بی ایم کوانٹم کمپیوٹر کو تجربہ گاہ سے نکال کر قابل بھروسہ شکل میں عام فرد تک پہنچا سکتا ہے۔
آئی بی ایم کا ماننا ہے کہ وہ کوانٹم کمپیوٹنگ ٹیکنالوجی کو پختہ کرکے اسے عام فرد کے لیے قابل استعمال بنا سکتی ہے۔ آئی بی ایم کا سسٹم ون منفرد ہے۔ یہ  قواعد کے مطابق باقاعدہ کوانٹم سسٹم ہے۔ اسے لیبارٹری کے اندر کسی بڑے کولنگ سسٹم سے نہیں جوڑنا پڑتا۔ اس کا کولنگ سسٹم اس کےاندر ہی ہے جیسے پی سی یا مین فریم کمپیوٹر کا ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

اسے ٹھیک کرنے کے لیے سسٹم انجینئر کو خود ہی  اس کے اندر   نہیں گھسنا پڑتا۔

حقیقت میں آئی بی ایم کیو نیٹ ورک آرگنائزیشنز اسے ابھی بھی پروگرام کر کے اس پر کوڈ چلا سکتی ہیں۔
آئی بی ایم کیو سسٹم ون دنیا کا پہلا تجارتی کوانٹم کمپیوٹر ہے۔ یہ 20 کیوبٹ کوانٹم کمپیوٹر ہے۔  یہ مربوط کوانٹم کمپوٹنگ سسٹم 9'x9'x9' کے ائیر ٹائٹ گلاس کیوب میں بنایا ہے، جس میں اس کے لیے مناسب درجہ حرارت کا خود کار انتظام ہے۔ یہ سسٹم پہلی بار 2018 کے گرما میں میلان، اٹلی میں دو ہفتوں تک آزمائشی طور پر چلایا گیا تھا۔

کیو سسٹم ون کی طرح کے کوانٹم کمپیوٹرز ابھی تک تجرباتی ڈیوائسز ہیں۔ جہاں تک  عام زندگی کے چھوٹے موٹے ٹاسک کی بات ہے تو آپ کا لیپ ٹاپ شاید اس کوانٹم کمپیوٹر سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرے لیکن جہاں ریسرچ ٹول کی بات ہو تو پھر کوانٹم کمپیوٹر کا مقابلہ نہیں کیا جا سکتا۔
اگرچہ سسٹم ون تجرباتی ڈیوائس ہے لیکن یہ مکمل طور پر فنکشنل ہے۔
تاہم آئی بی ایم اسے ابھی فروخت نہیں کرے گا۔ ابھی تک تو آئی بی ایم نے یہ بھی نہیں بتایا کہ اس سسٹم کو کتنے میں فروخت کرے گا یا اس پر کتنی لاگت آئی ہے۔
آئی بی ایم نے کنزیومر الیکٹرونکس شو میں اپنے کوانٹم کمپیوٹر کا مظاہرہ کر کے دکھادیا ہے کہ جس کوانٹم کمپیوٹر کو بنانے کا خواب دیکھا گیا تھا، وہ حقیقت بن گیا ہے، اسے چھوا جا سکتا ہے۔ اس بات کی کوئی حیثیت نہیں کہ یہ فروخت ہوتا ہے یا نہیں یا یہ بڑے مسائل حل کر سکتا ہے یا نہیں۔ آج سے 50 سال بعد جب یہاں بہت سی کمپنیوں کے کوانٹم کمپوٹر ہونگے، اس وقت ان کے عجائب گھر میں ایک ہی کوانٹم کمپیوٹر ہو سکتا ہے جو سسٹم ون ہوگا۔ اس وقت بچے کوانٹم کمپیوٹر کے بارے میں پڑھیں گے تو سب سے پہلے سسٹم  ون کے بارے میں جانیں گے۔
تاریخ اشاعت: 2019-01-27

More Technology Articles