Saudi jails local for 8 years for Twitter protest call

Saudi Jails Local For 8 Years For Twitter Protest Call

’ٹوئٹر‘‘کے ذریعے لوگوں کو مظاہروں پر اکسانے کے الزام میں سعودی شہری کو 8سال قید

سعودی عدالت نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئٹر کے ذریعے لوگوں کو حکومت مخالف مظاہروں پر اکسانے کے الزام میں ایک مقامی شہری کو 8 سال قید کی سزا سنادی۔ عرب ویب سائیٹ ’’العربیہ‘‘ کے مطابق ریاض کی مقامی عدالت میں ایک شہری کے خلاف مقدمے کی سماعت کے دوران الزام عائد کیا گیا کہ اس نے علماء اور اعلٰٰی عدالتوں کے فاضل ججوں پر تنقید کے ساتھ ساتھ سماجی رابطے کی ویب سائٹس کی مدد سے لوگوں کو حکومت کے خلاف اکسانے کی کوشش کی۔

اس نے زیر حراست افراد کو حکومت اور ریاستی اداروں کے خلاف مظاہروں کی اپیل کے ساتھ ساتھ یہ بھی پیغام بھیجا تھا کہ وہ اپنی احتجاجی سرگرمیوں کی سوشل میڈیا کے ذریعے تشہیر کریں۔

استغاثہ کا کہنا تھا کہ ملزم کو ان ہی الزامات پر اس سے قبل بھی حراست میں لیا گیا تھا تاہم اسے شخصی ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

ان ہی کارروائیوں پر اسے ایک بار پھر گرفتار کیا گیا تو وہ فرار ہو گیا۔

فرار ہوتے وقت اس نے جیل حکام پرحملے کی کوشش کی اور اپنی حقیقت چھپانے کے لیے اپنا موبائل فون توڑ دیا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ ملزم کے اقدامات عدالت کی توہین، ادارے کے فیصلوں کا تمسخر اڑانے کے مترادف ہے۔ اس لئے اسے ملکی قانون کے تحت 8 سال قید اور سماجی رابطے کی ویب سائٹس کے استعمال پر تاحیات پابندی کی سزا سنائی جاتی ہے۔

تاریخ اشاعت: 2014-03-10

More Technology Articles