Scientists come up with a way to extract electricity from the air

Scientists Come Up With A Way To Extract Electricity From The Air

سائنسدانوں نے ہواکی نمی سے بجلی پیدا کرنے کا طریقہ دریافت کر لیا

صارفین ایک بیکٹریا کی مدد سے اپنے  کمرے میں یا باہر کھلی ہوا میں اپنے سمارٹ فون چارج کر سکیں گے۔نیچر میگزین میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں  محققین نے بتایا ہے کہ  انہوں نے ہوامیں موجود نمی سے بجلی بنانے کا طریقہ دریافت کیا ہے۔یہ بالکل نئی ٹیکنالوجی ہے، جسے کئی طرح سے کام میں لایا جاسکتاہے۔ یہ ایک خصوصی بیکٹریم  جیوبیکٹر (Geobacter ) کی وجہ سے ممکن ہے۔
یہ خردبینی جسم قدرتی طور پر  موصل نینو وائر  بناتا ہے، جس سے ماہر کسی بھی چیز کے بغیر بجلی پیدا کر سکتے ہیں۔
جیوبیکٹر کو دریافت ہوئے 30 سال سے بھی زیادہ کا عرصہ ہو چکا ہے۔یہ پوٹومیک دریا کے کیچڑ میں پایا جاتا ہے۔اب اسے ایک نایاب بیکٹریا سمجھا جاتا ہے۔نمی سے بجلی بنانے کے اس طریقے میں جیوبیکٹرم کا کام بس موصل نینو وائر پیدا کرنا ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

یہ نینو وائر،  میٹریل کی انتہائی پتلی تہہ کےطور پر الیکٹروڈ پر رکھی جاتی ہیں۔ اس کے بعد نینو وائر پر ایک چھوٹا الیکٹروڈ رکھا جاتا ہے۔یہ نینو وائر ہوا میں موجود نمی کو جذب کرتے ہیں اور ان میں قدرتی طور پر چارج بھی ہوتا ہے۔اس عمل میں نینو  وائر کی اوپری تہہ زیادہ  اور نیچے کی کم گیلی ہوتی ہے۔
اس طرح اوپر اور نیچے کی تہوں کے بیچ چارج کا ٹرینڈ بن جاتا ہے اور دونوں الیکٹروڈ میں بھی وولٹیج کا فرق ہوجاتا ہے۔ہوا میں نمی کی صورت میں یہ عمل مسلسل ہوتا ہےا وربجلی پیداہوتی ہے۔
اس طریقے سے بجلی پیداکرنےو الے جنریٹر کوماہرین نے ائیر جنریٹر کا نام دیا ہے۔ فی الحال یہ بہت کم بجلی پیدا کر سکتے ہیں اور ان سے صرف چھوٹی الیکٹرونک ڈیوائسز ہی چل سکتی ہیں۔
تاریخ اشاعت: 2020-03-03

More Technology Articles