Shipments of indisplay fingerprint scanners rise to 100M in 2019

Shipments Of Indisplay Fingerprint Scanners Rise To 100M In 2019

2019 میں انڈرڈسپلے فنگر پرنٹ سیکنر کی فراہمی 100 ملین تک پہنچ جائے گی

سمارٹ فونز میں بیزل جیسے جیسے سکڑ کر پتلی ہو رہی ہیں ویسے ویسے فرنٹ پر لگے فنگر پرنٹ سکینر بھی ختم ہوجارہے ہیں۔ اس رواج میں تیزی اس وقت آئی جب انڈر ڈسپلے فنگرپرنٹ سکینر متعارف کرایا گیا ۔اس ٹیکنالوجی کا حامل پہلا سمارٹ فون vivo X20 Plus UDتھا۔بعد میں X21 UD اورXiaomi Mi 8 Explorer بھی انڈر ڈسپلے ٹیکنالوجی کے ساتھ متعارف کرائے گئے۔
ایک رپورٹ کے مطابق 2018 کے آخر تک انڈرڈسپلے ٹیکنالوجی کے حامل سمارٹ فون کی تعداد 42 ملین ہو جائے گی جبکہ 2019 میں یہ تعداد 100 ملین ہو گی۔


یہ نئی ٹیکنالوجی دوطریقوں، آپٹیکل سکینر اور الٹرا سؤنک سکینر، سے استعمال کی جاتی ہے۔ ویوو کے سمارٹ فونز میں آپٹیکل سکینر ٹیکنالوجی استعمال کی گئ تھی جس میں سکرین سے روشنی خارج ہوتی ہے اور سنسر امیج کو دیکھتا ہے۔

(جاری ہے)

دوسری ٹیکنالوجی کافی مہنگی ہے۔ اس میں انگلی کے پوروں میں لہریں بھیجی جاتی ہیں۔ جلد سے ٹکرا کر واپس سنسر تک پہنچتی ہیں۔


قیمت میں بہت زیادہ فرق کی وجہ سے زیادہ ترآپٹیکل سکینر کی حامل ڈیوائسز ہی بنائی جا رہی ہیں ۔
رپورٹ کے مطابق کورین کمپنیاں، جیسے ایل جی اور سام سنگ اپنی ڈیوائسز میں مہنگے انڈر ڈسپلے سکینر استعمال کریں گی۔ اس سے پہلے افواہیں ہیں کہ گلیکسی ایس 10، نوٹ 10 اور اے سیریز میں اسی طرح کے فنگرپرنٹ سکینر استعمال کیے جائیں گے۔
ایک دوسری رپورٹ کے مطابق اس طرح کے سنسر کو کام کرنے کے لیے او ایل ای ڈی پینل کی ضرورت ہوتی ہے۔ سام سنگ اس وقت واحد کمپنی ہے جو اس میدان میں سب سے آگے ہے۔

تاریخ اشاعت: 2018-08-10

More Technology Articles