دنیا میں جنگی و وبائی صورتحال کے باوجود سمارٹ فون مقبول عام،

رواں سال صارفین کی تعداد 3 ارب سے بڑھ جانے کا امکان

پیرس ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 نومبر2018ء) دنیا کے کئی علاقوں میں جنگی و وبائی صورتحال کے باوجود ایک عشرے کے دوران سمارٹ فون کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے۔رواں سال سمارٹ فون استعمال کرنے والوں کی تعداد 3 ارب سے بڑھ جانے کا امکان ہے۔ذرائع ابلاغ میں جاری ایک سروے رپورٹ کے مطابق یوگنڈا کے ٹیک مورس نامی 25 سالہ تاجر نے ملیریا جیسی مہلک بیماری کی تشخیص کے لیے ایک ایسی موبائل ایپ تیار کی جس کے ذریعے مریض کے خون کا نمونہ لیے بغیر اس کی سیکنڈز میں تشخیص کی جاسکتی ہے۔
بیجنگ سے تعلق رکھنے والی21 سالہ کیائوشی نامی خاتون کا کہنا ہے کہ اس کا سمارٹ فون ایک بوائے فرینڈ کی حیثیت رکھتا ہے، وہ اس سے براہ راست گانے سننے، ڈانس کرنے اور ہوشان نامی چینل کے 6 لاکھ صارفین کی روزمرہ زندگی بارے آگاہی میں مدد ملتی ہے۔

(جاری ہے)

شام کے باغیوں کے زیر کنٹرول علاقے میں زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی کے لیے کام کرنے والے گروپ وائٹ ہیلمٹس سے تعلق رکھنے والے محمد ہمروش کا کہنا ہے کہ اس کا سمارٹ فون اسے بمباری سے متاثرہ علاقوں کی نشاندہی کے ساتھ ساتھ میری بیگم کو میری سلامتی کی خبر دینے میں بھی معاونت کرتا ہے۔

سمارٹ فون کو دنیا بھر میں لوگ اب صرف بات چیت کے لیے ہی استعمال نہیں کرتے بلکہ اسے اپنے مسائل اور مشکلات کے حل کے لیے بھی استعمال کیا جارہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سمارٹ فون کا استعمال اس حد تک بڑھ چکا ہے کہ رواں سال اس کے صارفین کی عالمی تعداد تین ارب نفوس سے زیادہ ہوجانے کا امکان ہے۔
تاریخ اشاعت: 2018-11-13

More Technology Articles