حکومت کا بجلی سے چلنے والے پنکھوں کی تیاری پر پابندی عائد کرنے کا اعلان

یکم جولائی کے بعد بجلی سے چلنے والے پنکھے تیار نہیں کیے جائیں گے، ہم گرمیوں میں 29 ہزار میگا واٹ بجلی استعمال کرتے ہیں، صرف پنکھے 12 ہزار میگاواٹ بجلی استعمال کرتے ہیں، ہم ایک پروگرام پر عمل کررہے ہیں کہ پنکھوں میں بجلی کا استعمال کم کیا جائے: وزیر دفاع خواجہ آصف

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 جنوری2023ء) حکومت کا بجلی سے چلنے والے پنکھوں کی تیاری پر پابندی عائد کرنے کا اعلان۔ جیو نیوز کے مطابق وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ یکم جولائی کے بعد بجلی سے چلنے والے پنکھے تیار نہیں کیے جائیں گے، ہم گرمیوں میں 29 ہزار میگا واٹ بجلی استعمال کرتے ہیں، 17 ہزار میگاواٹ بجلی سردیوں کی نسبت زیادہ استعمال کرتے ہیں ، سردیوں میں ہم 12 ہزار میگاواٹ بجلی استعمال کرتے ہیں، گرمی سے بچنے کے لیے ہم 18 ہزار میگاواٹ بجلی استعمال کرتے ہیں  جس میں سے صرف پنکھے 12 ہزار میگاواٹ بجلی استعمال کرتے ہیں،  پروگرام بنا رہے ہیں کہ بجلی کا استعمال نیچے لائیں، ہم ایک پروگرام پر عمل کررہے ہیں کہ پنکھوں میں بجلی کا استعمال کم کیا جائے۔
منگل کو وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب ، وفاقی وزیر بجلی انجنیئر خرم دستگیر خان ، وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان اور وفاقی وزیر ہائوسنگ اینڈ ورکس مولانا عبدالواسع کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ پاکستان کے علاوہ پوری دنیا میں سولرائزیشن پر چل رہے ہیں ،ہم آج وطن عزیز کو اس پر لانے کے لئے کوشش کررہے ہیں، ہم نے اپنا لائف سٹائل باقی دنیا سے الگ رکھا ہوا ہے۔

(جاری ہے)

پوری دنیا میں دفاتر اور مارکیٹس بند ہونے کا ایک مقررہ وقت ہے لیکن پاکستان کا معمول بالکل مختلف ہے ، یہاں پر مارکیٹس آدھی رات تک کھلے رہتے ہیں اسی طرح دفاتر کا بھی یہ ہی حال ہے ، 365 دن اللہ تعالی کی عطا کردہ روشنی موجود ہے جو کہ دنیا کے مختلف خطوں میں میسر نہیں ہے لیکن ہم اس سے استفادہ حاصل نہیں کرتے ۔ انہوں نے کہا کہ آج علامتی طور پر وفاقی کابینہ اجلاس میں کوئی لائیٹ نہیں جل رہی تھی، تمام پردے ہٹا دیئے گئے جس سے سورج کی روشنی کھڑکیوں سے آرہی تھی جو ضرورت سے بھی زیادہ تھی ، ہمارے گھروں کے ڈھانچوں میں بھی تبدیلی ہونی چاہیے، گھر روشن ہونے چاہیں، دین اور قوم کی ضروریات بھی یہ ہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے ہدایت دی ہے کہ وفاقی حکومت کے تمام اداروں میں استعمال ہونے والی بجلی میں 30 فیصد کمی لائی جائے، تمام دفاتر میں برقی آلات کے غیر ضروری استعمال سے اجتناب کیا جائے ۔ وفاقی کابینہ نے وزارت بجلی کی سفارش پر توانائی بچت کے نفاذ کی منظوری دیدی ہے جو کہ پورے ملک میں فوری طور پر نافذ العمل ہوگا ۔ اس توانائی بچت پلان کے نکات میں ملک بھر میں تمام شادی ہال رات 10بجے بند ہوجائیں گے ، مارکیٹیں ساڑھے 8 بجے بند ہوجائیں گی ، ملک بھر کے تاجروں سے ملاقات ہوئی جس میں سیر حاصل گفتگو کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے ، شادی ہال اور مارکیٹیں نئے اوقات کار کے مطابق بند ہونگی تو 62 ارب روپے کی بچت ہوگی ۔
بجلی سے چلنے والے غیر موثر پنکھے یکم جولائی کے بعد فیکڑیوں میں تیار نہیں کیے جاسکیں گے ۔بجلی سے چلنے والے غیر موثر پنکھوں پر اضافی ڈیوٹی عائد کی جائے گی جس سے 15 ارب کی بچت ہوگی، اس وقت مارکیٹ میں 60 تا 80 واٹ بجلی استعمال کرنے والے پنکھے موجود ہیں ، ان کے استعمال کی طرف جانا ہوگا ، دنیا میں تو 40 واٹ کے پنکھے پر ہیں ۔ یکم جولائی 2030 سے پرانے بلبوں کی پیدوار پر پابندی ہوگی جبکہ ان پر اضافی ڈیوٹی بھی عائد ہوگی ، اس سے 22 ارب کی بچت ہوگی ۔
غیر موثر آلات پر پابندی ہوگی جبکہ تمام سرکاری ادارے موثر آلات خریدیں گے ۔ گیزر میں کونیکل بیفلز لازمی قرار دیا گیا ہے ،ایک سال میں تمام گیزر میں یہ نصب کیے جائیں گے اس سے گیس کم خرچ ہوگی اس سے 92 ارب کی بچت ہوگی، 100 فیصد سٹریٹ لائٹس آن نہیں ہوں گی اس سے 4 ارب کی بچت ہوگی ، ملک بھر میں ای بائیکس متعارف کرائی جارہی ہیں تا کہ 3 ارب ڈالر کا پیٹرول سالانہ استعمال ہورہا ہے ،اس کو ختم کرنے کے لئے بتدریج ای بائیکس لارہے ہیں، لوگوں کو ای بائیکس پر منتقلی کے لئے فنانسنگ فراہم کریں گے ۔
تیل کی بچت سے ایک سال میں بائیک کی قیمت ریکور کرلے گا ۔ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے بتایا کہ توانائی بچت کے لئے الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے ذریعے مہم چلائی جائے گی ، نشریاتی ادارے اپنا 10 فیصد قومی مہم کے لئے استعمال کرے گا اس کے لئے پیمرا کام کرے گی ۔
تاریخ اشاعت: 2023-01-03

More Technology Articles