Teenager sues Apple for $1bn, claiming facial recognition led to false arrest

Teenager Sues Apple For $1bn, Claiming Facial Recognition Led To False Arrest

نوجوان نے ایپل پر 1 ارب ڈالر کا مقدمہ کر دیا

نیویارک سے تعلق رکھنے والے ایک 18 سالہ نوجوان نے ایپل پر 1 ارب ڈالر ہرجانے کا مقدمہ دائر کیا ہے۔ اوسمین باح  نامی اس نوجوان کا موقف ہے کہ  ایپل کے چہرہ شناسی (فیشل ریکگنیشن)  کے سسٹم کی وجہ سے نیویارک پولیس  ڈیپارٹمنٹ نے انہیں 29 نومبر کو  غلطی سے گرفتار کر لیا تھا۔پولیس نےا نہیں ایپل کے بوسٹن، نیوجرسی، ڈیلاوئیر اور مین ہٹن میں واقع سٹور میں چوری   کے شبے پر گرفتار کیا تھا۔
بظاہر ایسا لگتا ہے کہ اصل چور نے اوسمین  کے نام، پتے  اور دوسری معلومات پر مشتمل چوری شدہ آئی ڈی کا استعمال کیا تھالیکن اس آئی ڈی پر تصویر نہیں تھی۔اوسمین نے مقدمے میں موقف اپنایا کہ ایپل نے اپنے سٹورز پر چہرہ شناسی کا ایسا نظام نصب کیا ہوا ہے جس نے اُن کی معلومات کو چور کی شکل سے مربوط کر دیا تھا۔

(جاری ہے)


ایک  ڈیٹیکٹیو نے اوسمین کی گرفتاری کے بعد سٹور کی سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھی تو انہیں اندازہ ہوا کہ چور اور اوسمین کی شکل میں کافی فرق ہے۔

اس کے علاوہ جب بوسٹن میں 1200 ڈالر مالیت کے سامان کی  چوری ہوئی تو اوسمین  مین ہٹن میں سینئر پروم میں شریک تھا۔
نیویارک  پوسٹ کے مطابق مقدمے میں موقف اپنایا گیا ہے کہ ایپل کے سٹور میں چوری کے مشتبہ افراد  پر نظر رکھنے کے لیے  چہرہ شناسی کے لیے آر ویلین (Orwellian) قسم کے  سافٹ وئیر استعمال کیے جاتےہیں۔ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ اس طرح کے سافٹ وئیر سے اُن کی لاعلمی میں اُن کے چہرے کو سکین کیا جاتا ہے۔
ایپل کے ترجمان نے اس پر جواب دیا ہے کہ وہ اپنے سٹور میں چہرہ شناسی کا فیچر  یا نظام استعمال نہیں کرتے۔
تاریخ اشاعت: 2019-04-23

More Technology Articles