US facial recognition will cover 97 percent of departing airline passengers within four years

US Facial Recognition Will Cover 97 Percent Of Departing Airline Passengers Within Four Years

4 سالوں میں امریکا چھوڑنے والے97 فیصد مسافروں پر چہرہ شناسی کی ٹیکنالوجی استعمال کی جائے گی

ڈیپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکورٹی کا کہنا ہے کہ اگلے چار سالوں میں  امریکا سے جانے والے 97 فیصد مسافروں پر چہرہ شناسی کی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا۔ اس سسٹم میں مسافروں کےجہاز میں سوار ہونے سے پہلے اُن کی تصویر لی جاتی ہے۔ یہ سسٹم 2017ء میں شروع کیا تھا ۔ 2018ء کے اختتام پر یہ امریکا کے 15 ائیر پورٹس پر  آپریشنل تھا۔
اس سسٹم میں مسافر کے ڈیپارچر گیٹ میں داخل ہوتے ہی تصویر لی جاتی ہے۔
اس  کے بعد اس تصویر کو ویزہ ، پاسپورٹ کی درخواست اور مسافر کے ملک میں داخل ہوتے وقت  لی گئی تصویروں سے ملایا جاتا ہے۔
اس سسٹم کا مقصد ”بائیو میٹرک ایگزٹ“ فراہم کرنا ہے، جس سے حکام کو معلوم ہوتا ہے کہ کون ملک میں داخل ہو رہا ہےا ور کون ملک سے جا رہا ہے۔ اس سے ایسے افراد کی نشاندہی بھی ہوتی ہے جو اپنے ویزے کی مدت سے زیادہ دن تک ملک میں رکے رہے تھے۔

(جاری ہے)

اس وقت امریکی حکومت روایتی طور پر ملک چھوڑنے والوں کے ریکارڈ کے لیے ائیرلائن کے فلائٹ ریکارڈ پر انحصار کرر ہی ہے۔
اس سسٹم کے اجرا سے اب تک 15 ہزار پروازوں  میں سوار ہونے والے 7 ہزار ایسے افراد کی شناخت کی گئی ہے جو اپنے ویزہ کی مدت سے زیادہ دنوں تک رکے رہے تھے۔ یو ایس کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن  کا اندازہ ہے کہ ہر سال 6 لاکھ افراد امریکا میں اپنے ویزہ کی مدت سے زیادہ رہتے ہیں۔
اس جرم کی سزا 10 سال تک امریکا میں داخلے پر پابندی ہے۔
اس سسٹم کے نقادوں کا کہناہے کہ اس طرح کروڑوں  مسافروں کا ڈیٹا بیس جمع کرنا شہری  آزادی کی خلاف ورزی ہے۔ ایک بار ایسا ڈیٹا بیس تیار ہوگیا تو اسے دوسری ایجنسیوں سے بھی شیئر کیا جا سکے گا۔یہ  قانون نافذ کرنے والے اداروں  کا  لوگوں کی تلاش کا مشترکہ ٹول بن جائے گا۔
تاریخ اشاعت: 2019-04-18

More Technology Articles