World Youngest Microsoft Certified Professional Rooma Syedain

World Youngest Microsoft Certified Professional Rooma Syedain

وزیراعلیٰ پنجاب کی کم عمر ترین ایتھیکل ہیکر روما سیدین کے والد کو مبارکباد

وزیراعلیؑ پنجاب شہباز شریف نے دنیا کی کم عمر ترین اتھیکل ہیکر کا اعزاز اپنے نام کرنے والی اسلام آباد کی رہائشی چودہ سالہ بچی روما سیدین کے والد کو ٹیلیفون کیا اور بچی کی کامیابی پر مبارکباد دی ۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ روما سید ین نے ناصرف ملک کا نام دنیا میں روشن کیا بلکہ دنیا کو یہ بتادیا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں۔ شہباشریف کا کہنا تھا کہ دنیا میں ملک کا نام روشن کرنے والی روما پاکستان کا سرمایہ ہے ۔

واضح رہے کہ روما سیدین  عرفہ کریم کے بعد کم عمر ترین مائیکروسافٹ پروفیشنل کا اعزاز بھی اپنے نام کر چکی ہیں ۔ ایتھیکل ہیکر ز کا اعزا ز حاصل کرنے والی روما سیدین حال ہی میں ناسا کا دورہ کرکے پاکستان آئی ہیں۔
روما سیدین 1جون 2002کو پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر گوجرانوالا میں پیدا  ہوئیں۔

(جاری ہے)

روما  سیدین بچپن ہی سے قابل وذہین تھیں۔
عرفہ کریم کا ورلڈ ریکارڈ توڑنے والی روما سیدین نے محض دس سال  کی عمر میں یکے بعد دیگرے تین مختلف سرٹیفکیسشنز حاصل کی اور  دنیا کی سب سے کم عمر ترین مائیکرو سافٹ آئی۔

ٹی پروفیشنل،  مائیکروسافٹ سرٹیفائیڈ ٹیکنالوجی سپیشیلسٹ اورمائیکروسافٹ سرٹیفائیڈ سولوشن  ایسوسی۔ایٹ ،  2008 SERVER میں سرٹیفیکیشنز حاصل کر کے پوری  دنیا کو بتا دیا کہ پاکستان میں صرف عرفہ ہی نہیں بلکہ  پاکستان کی ہر  بیٹی میں عرفہ کریم ہے۔
روما سیدین نے اپنے سفر کے آغاز اور اپنی کامیابیوں کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ ان کے والد ین نے ان کی نویں سالگرہ پر انھیں لیپ ٹاپ گفٹ کیا جس میں ان کی بہت سی تصویریں تھیں جو ان کے چھوٹے بھائیوں نے ڈلیٹ کر دیں انھیں بہت دکھ ہوا ان کے ابو جان کے ایک دوست آئے تو انھوں نے تمام  تصویریں ریکور کر دیں جس سے میں بہت متاثر ہوئی اور میں نے سوچا کہ میں بھی سیکھوں گی میں سیکھ ہی رہی تھی کہ اسی دوران عرفہ کریم کی ڈیتھ ہو گئی تو میں نے یہ سوچا کہ اب میں ہی عرفہ کریم کے خوابوں کو پورا اور پاکستان کا نام ساری دنیا میں روشن کروں گی۔
پھر میں نے آئی۔ٹی  میں مختلف سرٹیفکیسشنز حاصل کی جیسے کہ مائیکرو سافٹ آئی۔ٹی پروفیشنل، مائیکروسافٹ ٹیکنالوجی سپیشیلسٹ ،مائیکروسافٹ سرٹیفائیڈ سولوشن  ایسوسی ایٹ ، server 2008  ۔ اس وقت  میری عمر دس سال سات مہینے تھی۔میری یہ کارکردگی  دیکھ کر  اس وقت کے وزیر اعظم  جناب  راجہ پرویز اشرف صاحب نے مجھ کو13مارچ 2013 کو  وزیراعظم  ہائوس  اسلام آباد میں مدعو کیا  اور ایک لاکھ  روپے نقد اور دس ہزار روپے ماہانہ وظیفہ دیا ساتھ ہی ساتھ وزیراعظم ایوارڈ سے نوازا گیا  انھوں نے مجھے  پاکستان کی بیٹی کا خطاب دیا  اور کہا جب تک آپ کی  اعلٰی  تعلیم مکمل نہ ہو جائے، چاہے وہ پاکستان میں ہو یا بیرون ممالک  آپ کی تعلیم کے تمام  تر اخراجات  حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہو گی۔
اس حوصلہ افزائی کی وجہ سے مجھے بہت خوشی محسوس ہوئی ۔مجھے منسٹری آف انفارمیشن ٹیکنالوجی کے سیکریٹری ڈاکٹر ظفر اقبال قادر اور پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کے  ایمّ ڈی جناب انور شیخ  صاحب کے سپرد کر دیا جو مجھے آج تک سپورٹ کر رہے  ہیں۔یہ خبر سن کر  اس وقت کے چیف آف آرمی سٹاف  جنرل اشفاق پرویز کیانی  صاحب نے  بذریعہ  جنرل  عاصم سلیم  باجوہ  صاحب  ڈی جی  ISPR  نے  6 ستمبر یوم  شہداء  2013کے موقع پر مجھے  بلایا تاکہ ہم پوری دنیا کو بتا سکیں کہ پاکستان کی  ہر  بچی  میں  اتنی  قابلیت  ہے کہ وہ  دنیا کی ترقی میںہر شعبے میں  اپنا کردار  ادا کرتی ہے۔

جون 2014میں نے آکسفورڈ  یونیورسٹی یو کے جا کر پاکستان کی نمائندگی کی  جس پر انگلینڈ میں رہنے والے  پاکستانی  لوگوں نے  میری بہت  حوصلہ افزائی کی ۔ جب میں اپنے  پیارے وطن پاکستان واپس آئی تو  اس وقت کے گورنر پنجاب  جناب چوہدری سرور صاحب  نے  مجھےایوارڈ سے نوازا۔ انھوں نے مجھے پہلا عرفہ کریم گولڈ میڈل عطا کیا جو کہ میری زندگی کا سب سے بڑا  اعزاز تھا۔
اس کے بعد لوگوں نے کہا کہ تمہاری ذمہ داری ہے کہ آئی۔ٹی کے شعبہ میں دنیا بھر میں اپنا مقام  پیدا کرو تاکہ پاکستان بھی  اسی شعبہ میں مزید ترقی کرے ۔ اسی جوش  اور جذبے کی وجہ سے  میں نے  مزید  تیاری کرنی شروع کر دی، اور الحمداللہ  ایک بار پھر  صرف 12برس کی عمر میں پانچ  پیپر پاس کر کے دنیا کی سب سے کم عمر  مائیکروسافٹ سرٹیفائیڈ سولوشن ایسوسی ایٹ ، اور مائیکروسافٹ سسٹم انجینیئر SERVER 2012۔
Cloud Computing بننے کا  اعزاز حاصل کیا۔ جس پر  مجھے تمام ملکی وانٹرنیشنل ٹیلی ویژن ، اخبارات،  میگزین  ،انٹرنیٹ  اور سوشل میڈیا پر سراہا گیا۔پوری دنیا سے بہت سے لوگوں نے مبارکباد بھیجی اور  بہت سے تحائف  دیے۔
پھر ایک دن میرے والد محترم کو M.A.J.U ٰ  یونیورسٹی  سے فون آیا  اور  درخواست کی  کہ ہم چاہتے ہیں  روما سیدین  ہماری یونیورسٹی میں آکر فائنل ائیر کے طلباء کو  ایک دن کا  نیٹ ورکنگ اور سیکورٹی پر لیکچر دے یہ میری زندگی کا سب سے پہلا لیکچر تھا کیوںکہ آج تک میں تو صرف کلاس روم میں بیٹھ کر صرف سبق ہی پڑھتی تھی مجھ کو کیا پتہ تھا کہ  یونیورسٹیوں میں لیکچر کیسے دیتے ہیں  میرا جسم کانپ رہا تھا  ہاتھ پائوں ٹھنڈے پڑ گے ۔
میں بہت کنفیوز تھی  ایک سر آئے جن کا نام زوہیب  تھا ۔ انھوں نے مجھے تھوڑا حوصلہ دیا  اور مجھے کہا کہ آپ اطمینان سے لیکچر دیں ہمارے لیے فخر کی بات ہے کہ آپ ہمیں اتنی اہم معلومات دے کر جائیں گی تب میں تھوڑی پرعزم اور مطمئن  ہو گئی اس طرح میں نے  لیکچر دیا اور اس پر میں بہت خوش بھی تھی۔صرف اتنا ہی نہیں میری قابلیت  کو سراہتے ہوئے M.A.J.U ٰ  یونیورسٹی نے مجھے خراج تحسین کے سرٹیفکیٹ سے نوازا۔

میں نے نہ  صرف آئی۔ٹی کے  شعبے میں مہارت  حاصل کی بلکہ روزمرہ کی تعلیم  میں بھی  اعلٰی کارکردگی کا مظاہرہ کیا جس پر میرے سکول بیکن ہائوس نے بھی مجھے سراہا اور  8مارچ  2014کو  ہائی  ایچیورز  کا  ایوارڈ  دیا۔ مجھے  ڈاکٹر عبدالقدیر خان گولڈ میڈل ایوارڈ نظریہ  جناح پاکستان کی طرف سے25  مارچ  2014  کو  دیا گیا ۔  میری اس  قابلیت کو دیکھ کر  6  اپر یل 2014 کو  جرنلسٹ  فائونڈیشن  نے  مدعو  کیا  اور پلر آف پاکستان ایوارڈ سے  نوازا۔

 میرے لیے یہ  بہت عزت کی بات تھی کہ میں نے جو خواب دیکھا  وہ پورا کرنے کے لیے کوشش اور محنت سے  اپنا سفر جاری رکھا۔نہ صرف میں نے محنت جاری رکھی بلکہ پوری لگن سے میں نے  پاکستانی  قوم کے خواب پورے کرنے کی کوشش کی جب بھی کوئی میری قابلیت کو سراہتا مجھے  ایک نئی  ہمت  ملتی اور میں اس طرح  آگے  نکلتی رہی۔  
مجھے اس  بات کا  فخر  تھا کہ میں پاکستان  کے لیے بہت کچھ کر  رہی ہوں مگر ساتھ ساتھ اس بات  کی خوشی  بھی  تھی کہ  لوگوں  نے میرے  ذمے  ایک  بہت  بڑا  کام  لگایا  کہ میں پاکستان  کے روشن  مستقبل کے لیے  مشعلـ راہ  بنوں اور میرے لیے بہت  دعائیں بھی کیں ۔

میرے بارے میں جس کو  بھی پتہ  چلا وہ چاہے سماجی شخصیت ہو یا سیاسی   انہوں  نے مجھے  مدعو  ضرور کیا  میری  کارکردگی کو سراہا مجھے  ایوارڈز دیے  یہاں تک کہ صدر پاکستان کی طرف  سے  فیوچر آف پاکستان ایوارڈ  12 اگست 2014 کو  دیا گیا  جو  میرے لیے ایک  بہت  بڑے  اعزاز  کی بات تھی۔
مجھے  بہت  فخر  محسوس ہوا  کہ میں ان  لوگوں میں سے ہوں  جو اپنے ملک کو آگے بڑھانے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور اپنے ملک  کے  لیے  ہمیشہ امن وخیریت  چاہتے  ہیں۔
میرا دل   چاہ  رہا  تھا کہ  میں  کچھ   ایسا   اور  کروں  کہ  پوری  دنیا  حیران رہ  جائے  اور ہمارے   ملک  کے ٹیلنٹ کو   سراہے  ۔
PSAکی  طرف سے   محترم  عمار  جعفری  صاحب   نے  مجھے  سائبر  سکائوٹ  کے  ایوارڈ  سے نوازا۔ اس کے علاوہ میں نے ایتھیکل ہیکینگ میں بھی نمایاں کامیابی حاصل کی۔میں  ابھی بیکن ہائوس سکول میں آٹھویں جماعت کی طالبہ  ہوں ریاضی اور اردو میرے  پسندیدہ مضامین ہیں ۔
اس کے علاوہ  کہانیوں کی کتابیں پڑھنا بھی  میرا  پسندیدہ مشغلہ ہے ۔
 روما سیدین نے بتایا کہ  وہ مستقبل میں اعلٰی تعلیم کے حصول کے لیے  امریکہ جانا چاہتی ہیں جہاں وہ ہاورڈ  اور  ایم ۔ آئی ۔ٹی میں اعلٰی تعلیم حاصل کرنا چاہتی ہیں۔آئی۔ٹی کے میدان میں نمایاں مقام حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ روما سیدین تیراکی اور باسکٹ بال جیسے کھیلوں کی بھی بے حد شوقین ہیں۔
گول گپے ،چنا چاٹ اور فروٹ چاٹ ان کی مرغوب غذائیں  ہیں۔ روما سیدین  سکول کی  روزمرہ کی تعلیم میں بھی اچھی طالبہ کی حیثیت رکھتی ہیں ۔روما سیدین نے سکول میں اعلٰی کارکردگی دکھا کر بہت سے انعامات بھی  اپنے نام کیے۔وہ مستقبل میں لائسنس پینیٹریشن ٹیسٹر بن کر پاکستان کی محافظ بننا چاہتی ہیں۔اور پاکستان کی خدمت کرنا چاہتی ہیں۔
روما سیدین نے کہا کہ آئی ۔
ٹی کے میدان میں اتنی بڑی کامیابی حاصل کرنے کے پیچھے  ان کی اپنی محنت کے علاوہ ان کے والدین کا مثبت رویہ بھی اہم رہا ہے ۔ان کے والدین نے انھیں وہ سب کچھ مہیا کیا جس کی انھیں ضرورت تھی، اور سب سے بڑھ کر یہ کہ ان کے والدین نے ان کی قابلیت کو ہمیشہ سراہا جس سے  ان کی ہمت اور بڑھ گئی ۔روما کے والدین اگرچہ خود تو اعلٰی تعلیم یافتہ نہیں تھے مگر بحیثیت والدین  انھوں نے اپنے بچوں کو ایک مناسب اور خوشگوار ماحول میسر کیا، جس کی بنا پر اتنی بڑی کامیابی سے ہمکنار ہوئے۔
روما سیدین کا کہنا تھا کہ وہ عرفہ کریم کے اس مقصد کو  آگے لے کر جانا چاہتی ہیں عرفہ کریم ان کی آئیڈیل ہیں اور وہ عرفہ کریم کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے کوشاں رہیں گی۔ان کا کہنا تھا  کہ ہمیں چائیے کہ بچوں کی قابلیت کو سراہیں ، میں لوگوں کو بتانا چاہتی ہوں کہ آپ کے بچے بھی یہ کر سکتے ہیں ۔ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں  ہے بچوں کی کامیابی کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے تا کہ  انھیں ہمت ملے اور وہ پاکستان کا نام روشن کرنے میں اپنا کردار  ادا کر سکیں۔
روما کےعلاوہ اس کے دوبھائی انعام علی سیدین اور سبحان علی سیدین بھی آئی ٹی کے شعبے میں چھوٹی عمر میں ہی کئی کامیابیاں سمیٹ چکے ہیں۔

World Youngest Microsoft Certified Professional Rooma Syedain
تاریخ اشاعت: 2016-08-12

More Technology Articles