ہمارے معاشرے میں خواتین کو ہر شعبے میں ہراسیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے،مقررین

بدقسمتی سے پارلیمنٹ میں بھی خواتین کو ہراساں کیا جاتا ہے، پائیدار ترقی کانفرنس کے دوران اظہار خیال

منگل 7 دسمبر 2021 23:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 دسمبر2021ء) وفاقی محتسب کشمالہ طارق نے کہا ہے کہ ہمارے معاشرے میں ہر شعبے میں خواتین کو ہراساں کرنا معمول کی بات ہے اور بدقستمی سے کہ پارلیمنٹ میں بھی خواتین کوکئی طرح کی ہراسیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں عورتوں کو آگاہ کرنے کی ضرورت ہے کہ وہ تشدد کو قبول کرنے کی بجائے اس کے خلاف اٹھ کھڑی ہوں۔

اس امر کا اظہار انہوں نے پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی کے زیر اہتمام 24ویں پائیدار ترقی کانفرنس کے دوران صنفی بنیادوں پر ہونے والے تشدد کے موضوع پر منعقدہ سیشن کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وفاقی محتسب کشمالہ طارق نے کہا کہاین سی ایس ڈبلیو کی سربراہ نیلو فر بختیار نے کہا کہ خواتین کی صحت اور تعلیم کے شعبے میں شمولیت بڑھانے کے لیے ایک جامع منصوبے کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

انسانی حقوق کی سرگرام کارکن طاہرہ عبداللہ نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں عورتیں ہی نہیں بلکہ مرد، لڑکے اور بچے بھی تشددکا شکار ہوتے ہیں۔انہوں نے توجہ دلائی کہ کورونا وبا کے دوران شہری علاقوں میں گھریلو تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔سیشن کے دوران ڈاکٹرا نیتا غمینی، ثمن احسن اور شمیم چوہدری نے بھی اظہار خیال کیا۔پاکستان میں سماجی تحفظ کے شعبے میں اصلاحات کے موضوع پر منعقدہ سیشن کے دوران مقررین جن میں بینش فاطمہ ساہی، شاہد فاروق، حارث گردیز، محمد وقاص اور ڈاکٹر فریحہ ارمغان شامل تھیں، نے زور دیا کہ شہریوں اور ریاست کے درمیان تعلق کو تقویت دینے اور سماجی معاونت کے نظاموں کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

جی آئی زی کے اشتراک سے منعقد ہونے والے سیشن پاکستان میں مقامی حکومت کی ساخت پر بنیادی اتفاق رائیکے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والی رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا کہ مقامی حکومتوں کے حوالے سے مینڈیٹ واضح ہونے کے باوجود موجودہ حکومت نے ان اداروں کے تسلسل کو یقینی نہیں بنایا۔انہوں نے زور دیا کہ مرکز کو مقامی سطح پر حکومت کے ضمن میں قائدانہ کردار ادا کرنا چاہئے۔

خیبر پختونخوا کے سابق وزیر برائے مقامی حکومت عنایت اللہ نے کہا کہ مقامی حکومتوں کا تسلسل بے حد ضروری ہے۔ مقامی نظام حکومت کے دائرہ کار پر بنیادی اتفاق رائے قائم کیا جائے۔ایشیائی ترقیاتی بینک کے سینئر پالیسی ایڈوائزر رائنر رہوڈوڈ نے مقامی نظام حکومت کی کامیابی کے لیے مالیاتی، سیاسی اور انتظامیاختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی کو ناگزیر قرار دیا۔

انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ سائنسز کے پروفیسر عامر تاج نے کہا کہ مقامی نظام حکومت میں اصلاحات کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ ساتھ عدلیہ کا کردار انتہائی اہم ہے۔ایس ڈی پی آئی کی آمنہ زیدی نے کہا کہ سیاسی عدم دلچسپی مقامی حکومت کو تقویت دینے کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ بین الاصوبائی رابطے کے وفاقی سیکرٹری محسن چندانہ نے کہا کہ اختیارات کو مرکز سے وابستہ رکھنے کی نوآبادیاتی روش پاکستان میں مقامی حکومتوں کے نظام کی زبوں حالی کی بڑی وجہ ہے۔

عالمی پروگرام برائے خوراک کے زیر اہتمام ماحولیاتی نظام کی بحالی، پائیداری اور اثرات سے مقابلہ کرنے کی صلاحیت کے لیے اقدام کا عشرہ کے موضوع پر منعقدہ ایک دوسری سیشن کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلیاں زرتاج گل نے کہا کہ حکومت غربت کے خاتمے اور ٹین بلین ٹری سونامی جیسے منصوبوں کی کامیابی کا تہیہ کر رکھا ہے۔ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے اظہار خیال کرتے ہوئے ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے کے لیے حکومتی اداروں، نجی شعبے اور مقامی آبادیوں کی جانب سے مشترکہ کاوشوں کی ضرورت پر زور دیا۔

ڈاکٹر مشتاق میمن نے کہا کہ ہمیں صرف پالیسی کے میدان میں ہی نہیں بلکہ اپنے طرز زندگی کو بھی ماحول دوست بنانے کی ضرورت ہے۔عالمی پروگرام برائے خوراک کے افتخار عباس اور ایڈم سویلے نے تجویز پیش کی کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے مثر مقابلے کے لیے صوبائی اور مقامی حکومتوں کو مقامی آبادیوں کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہئے۔ایس ڈی پی آئی کے سلمان دانش نے کئی بڑے ماحولیاتی اور سماجی مسائل کی نشاندہی کرتے ہوئے سمندی حیات کی بحالی اور پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

ڈاکٹر سحرش قیوم اور ڈاکٹر بابر شہباز نے بھی موضوع کے مختلف پہلوں پر روشنی ڈالی۔پاکستان میں بنیادی صحت کے شعبے کو درپیش چیلنجز کے موضوع پر منعقدہ سیشن کے دوران گفتگو کرتے ہوئے ہیلتھ سروس اکیڈیمی کے ڈاکٹر شہزاد علی نے کہا کہ پاکستان میں ہم اب تک بنیادی صحت کی سہولتیں مہیا نہیں کر رہے۔ ڈاکٹر رانا جاوید نے کہا کہ کورونا وبا کے دوران بنیادی صحت کا شعبہ ناکافی سہولتوں کے باعث مزید ابتری کا شکار ہوا۔

ڈاکٹر یاسمین نے کہا کہ ہمیں کم عمری کی شادیاں روکنے اور لڑکیوں کی تعلیم پر زیادہ رقوم خرچ کی جانی چاہئیں۔ڈاکٹر عدیلہ رحمان نے اس موقع پر کہا کہ ہمیں صحت سے متعلق مسائل کے حوالے سے شعور کی بیداری کے لیے بڑے پیمانے پر مہم چلائی جانی چاہئے۔برصغیر کے مصنفین اور سرگرم کارکنوں کو یاد رکھنے کے حوالے سے ایک دوسرے سیشن کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر عابد قیام سلہری نے معروف دانشور احمد سلیم جو 150 کتابوں کے مصنف ہیں، کی شخصیت پر گفتگو کی۔

اس موقع پر ڈاکٹر نوشرم سنگھ، کشور ناہید اورڈاکٹر حمیرا اشفاق نے بھی گفتگو کرتے ہوئے احمد سلیم کی زندگی کے مختلف پہلوں پر روشنی ڈالی۔وفاقی وزیر برائے خوراک سید فخر امام جو عالمی پروگرام برائے خوراک کے اشتراک سے خوراک کے جامع نظام کی بدولت بھوک کے خاتمے کے موضوع پر منعقدہ سیشن کے دوران اظہار خیال کر رہے تھے، نے کہا کہ پاکستان میں غذائی تحفظ کی صورت حال میں بہتری آ رہی ہے جس کی وجہ حکومت کا زرعی شعبے پر توجہ مبذول کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں کئی اہم فصلوں کی ریکارڈ پیداوار ہوئی ہے۔ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو دائریکٹر ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے اس موقع پر غذائی تحفظ کے حوالے سے وفاقی حکومت کے کردار پر روشنی ڈالی۔ ڈاکٹر دکشیا سنگھ، ڈاکٹر منوج تھبوتووا اور ڈاکٹر صائمہ حق نے غذائی تحفظ اور غربت کے حوالے سے علقائی ممالک کی مثالیں پیش کیں۔

کورونا وبا کے اثرات اور تھینک ٹینکس کا کردار کے موضوع پر منعقدہ سیشن کے دوران ماہرین نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تھنک ٹینکس کو اب پالیسی امور سے آگے بڑھتے ہوئے نیٹ ورکنگ اور شراکت داریوں پر توجہ دینی چاہئے۔ ڈاکر آنڈریا اردونس، ڈائریکٹر سادرن وائس، ابراہیم ایم برکی، سمیر حسن اور ڈاکٹر ساجد امین نے اظہار خیال کرتے ہوئے زور دیا کہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر تھنک ٹینکس میں تعاون کار میں اضافے کی ضرورت ہے تاکہ وہ زیادہ موثر اور بھر پور کردار ادا کر سکیں۔

Browse Latest Weather News in Urdu

لاہور سمیت شمال مشرقی اور جنوبی پنجاب کے بیشتر شہروں میں ہلکی اور تیز با رش کا امکان ہے،محکمہ موسمیات

لاہور سمیت شمال مشرقی اور جنوبی پنجاب کے بیشتر شہروں میں ہلکی اور تیز با رش کا امکان ہے،محکمہ موسمیات

مغربی ہواؤں کا سلسلہ ، سندھ کے چند شہروں میں بارش کا امکان

مغربی ہواؤں کا سلسلہ ، سندھ کے چند شہروں میں بارش کا امکان

محکمہ موسمیات کی سرگودھا سمیت مختلف علاقوں میں ہلکی بارش  کی پیش گوئی

محکمہ موسمیات کی سرگودھا سمیت مختلف علاقوں میں ہلکی بارش کی پیش گوئی

کراچی میں آئندہ ماہ سے موسم مزید گرم رہنے کی پیشگوئی

کراچی میں آئندہ ماہ سے موسم مزید گرم رہنے کی پیشگوئی

جاتی سردی واپس آ گئی، مری اور دیگر سیاحتی مقامات پر برفباری کی پیشن گوئی

جاتی سردی واپس آ گئی، مری اور دیگر سیاحتی مقامات پر برفباری کی پیشن گوئی

رواں ہفتے تیزبارشوں اور برفباری کی پیشگوئی

رواں ہفتے تیزبارشوں اور برفباری کی پیشگوئی

ملک میں تیز ہوائیں چلنے اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی

ملک میں تیز ہوائیں چلنے اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی

آئندہ ہفتے مزید بارشوں کی پیشن گوئی

آئندہ ہفتے مزید بارشوں کی پیشن گوئی

ملک کے بالائی علاقوں میں چند مقا مات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے، محکمہ موسمیات

ملک کے بالائی علاقوں میں چند مقا مات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے، محکمہ موسمیات

اسلام آباد، خیبر پختونخوا، وسطی / جنوبی پنجاب، شمالی بلوچستان، خطہ پوٹھوہار،گلگت بلتستان  ،کشمیر  ..

اسلام آباد، خیبر پختونخوا، وسطی / جنوبی پنجاب، شمالی بلوچستان، خطہ پوٹھوہار،گلگت بلتستان ،کشمیر ..

آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران پنجاب کے بیشتر شہر وں میں موسم خشک رہےگا ،محکمہ موسمیات

آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران پنجاب کے بیشتر شہر وں میں موسم خشک رہےگا ،محکمہ موسمیات

آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملتان اور مضافات میں مطلع جزوی طور پر ابر آلود رہے گا ،محکمہ موسمیات

آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملتان اور مضافات میں مطلع جزوی طور پر ابر آلود رہے گا ،محکمہ موسمیات