پہاڑی علاقوں میں برف باری کے باعث سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ‘ شدید برف باری کے باعث علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع

ہفتہ 30 جنوری 2016 14:35

اسلام آباد /گلگت /پشاور /کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 جنوری۔2016ء) آزاد کشمیر ‘ گلگت بلتستان اور بلوچستان کے پہاڑی علاقوں میں برف باری کے باعث سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ‘ شدید برف باری کے باعث کئی علاقوں کے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ‘ اشیائے ضروریہ کی قلت پیدا ہوگئی ‘ گیس کی لوڈشیڈنگ کے باعث لکڑی کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں جبکہ محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ پہاڑی علاقوں میں آئندہ چوبیس گھنٹوں میں مزید بارش برف باری کا امکان ہے ۔

تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر ‘ گلگت بلتستان اور بلوچستان کے پہاڑی علاقوں میں برف باری کا سلسلہ ہفتہ کو بھی جاری رہا ‘ مری میں کبھی ہلکی توکبھی تیز برفباری نے موسم کو خوب سرد کردیا ‘خوبصورت مناظر برف سے ڈھکے ہوئے دکھائی دیئے ‘ شہریوں کے ساتھ سیاح دلکش موسم سے لطف اندوز ہونے مری پہنچے ۔

(جاری ہے)

سیاحوں کا کہنا ہے کہ وہ سردی اور برفباری سے خوب لطف اٹھا ئے ‘سیاحوں کی بڑی تعداد میں آمد سے ٹریفک کی روانی متاثر رہی اور انہیں مشکلات کا سامنا رہا ‘پانچ گھنٹے بعد ٹریفک بحال ہوگیا اور مال روڈ سیاحوں سے بھر گیا ‘ٹریفک پولیس کے مطابق ایسے موسم میں ناتجربہ کار ڈرائیونگ سے ٹریفک کا نظام متاثر ہوا ‘برفباری میں سفر کرتے وقت گاڑیوں کے انجن بہتر حالت میں ہونا بہت ضروری ہیں۔

گلگت بلتستان کے اضلاع میں کبھی ہلکی توکبھی تیز برفباری سے ایک بار پھر سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا،کالام، مالم جبہ، اپردیر، لوئردیر، بالائی چترال، شوگران اور ناران میں ہرمنظر سفید ہوگیا ‘برف سے ڈھکی حسین وادیوں نے موسم کامزاج توبدل ہی دیا ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ لگتا ہے دلوں کو بھی خوشیوں سے بھر دیا ہے ‘گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں وقفے وقفے سے برفباری جاری رہی جس کی وجہ سے لوگ گھروں تک محدود ہوگئے ہنزہ نگر میں سرد اور ٹھنڈی ٹھنڈی ہوائیں چلتی رہیں ‘غذر میں برفباری کا سلسلہ تھم گیا ہے ۔

کئی مقامات پر رابطہ سڑکیں بند رہیں ۔شمالی بلوچستان میں بارش کا سلسلہ جاری رہا زیارت میں بھی موسمِ سرما کی پہلی برفباری ہوئی، پنجاب کے مختلف شہروں میں سرما کی بارش نیموسم کو ٹھنڈاکردیاادھروادی کوئٹہ میں دو روز سے ہونے والی بارش کا سلسلہ تیسرے دن بھی جاری رہا، بارش کے بعد صفائی اور سیوریج کا نظام درہم برہم ہوگیا ‘تین مختلف واقعات میں کچے مکانات کی چھت اور دیواریں گرنے سے 2 بچے جاں بحق اور2 افراد زخمی ہوگئے ‘بارش نے کارپوریشن کی کارکردگی اور گزشتہ سال بچھائے گئے سیوریج کے ناقص نظام کی قلعی کھول دی ‘ سیوریج کا گندا پانی اور نالیوں میں موجود کچرہ سڑکوں پر جمع ہوگیا ،جس سے صفائی کی پہلے سے ابتر صورتحال مزید خراب ہوگئی۔

Browse Latest Weather News in Urdu