آزاد کشمیر ‘ گلگت بلتستان ‘ اسلام آباد سمیت ملک بھر میں بارشوں کا سلسلہ تیز ہوگیا ‘ نشیبی علاقے زیر آب ‘متعلقہ ادارے ہائی الرٹ

جمعہ 11 مارچ 2016 14:56

اسلام آباد/مظفر آباد /مری /گلگت /کوئٹہ /چمن /لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 مارچ۔2016ء) آزاد کشمیر ‘ گلگت بلتستان ‘ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک بھر میں بارشوں کا سلسلہ تیز ہوگیا ‘ وقفے وقفے سے بارش دن بھر جاری رہی ‘شدید بارشوں کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آگئے ‘ صوبائی حکومتوں نے متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ کر دیا ‘ بلوچستان کے ضلع شیرانی کے علاقے شنیہ پونگہ میں کمرے کی چھت گر نے سے د و خواتین اور بچے زندگی کے بازی ہارگئے ‘ پہاڑی علاقوں میں برف باری کے باعث موسم پھر سرد ہوگیا ‘ پنجاب میں لوگوں نے گرم کپڑے اور لحاف نکال لئے جبکہ محکمہ موسمیات نے شمالی بلوچستان ‘ خیبرپختونخوا ‘پنجاب اور سندھ ‘کشمیر اور گلگت بلتستان میں اکثر مقامات پربارش اور چند مقامات پر ژالہ باری کی پیش گوئی کی ہے ‘ بارش کا سلسلہ دو روز تک جاری رہے گا ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے بعد بارشوں کا سلسلہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک بھر کے مختلف علاقوں میں م داخل ہوگیا اسلام آباد آزاد کشمیر ‘ گلگت بلتستان ‘ خیبر پختون خواسمیت بعض علاقوں میں بارش کا سلسلہ وقفہ وقفہ سے دن بھرجاری رہا ‘ڈیرہ غازی خان ‘کوہ سلیمان کے پہاڑی سلسلے،پشاور او ر ملک کے دیگر شہروں میں رات گئے کہیں ہلکی اور تیز بارش ہوئی ‘لاہور میں شام سے ہی بادلوں نے ڈیرے ڈال رکھے تھے،جو رات گئے برس پڑے ، شہر اور گردونواح میں ہلکی بارش سے موسم خوشگوار ہوگیاادھر بلوچستان کے ضلع شیرانی میں کمرے کی چھت گرنے سے 2خواتین اور 3بچے جاں بحق ہو گئے۔

چمن پشین ژوب لورالائی ہرنائی زیارت مسلم باغ دالبندین نوشکی سمیت بلوچستان کے شمال مشرقی اور مغربی علاقوں میں شدید بارش ہوئی ‘اکثر مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی آنے سے رابطہ سڑکیں بہہ گئیں اور درجنوں کچے مکانات منہدم ہو گئیں۔افغان سرحد کے قریب جلال الدین گاوٴں میں بجلی گرنے سے آٹھ افراد زخمی ہوئے۔

چمن، ٹوبہ اچک زئی، ٹوبہ کاکڑی، خضدار، جعفر آباد، مستونگ، قلات اور جھل مگسی اضلاع میں متعدد سڑکیں پانی میں بہہ گئیں ‘چمن گرڈ اسٹیشن میں سیلابی صورتحال کی وجہ سے نذدیکی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل رہی۔سندھ میں ضلع جیکب آباد کے اکثر علاقوں میں شدید بارشیں رپورٹ ہوئیں۔ اسی طرح، صوبے کا بالائی حصہ جمعرات کو دن بھر بادلوں سے گھرا رہا۔

اطلاعات کے مطابق جہلم، اٹک، چکوال، لاہور، گجرانوالہ، منڈی بہاوٴ الدین، ملتان، بھکر، جہانیاں، مظفر گڑھ، پشاور، سوات، کراچی، حب، چمن، ژوب، قلات، چترال، غدر، ایبٹ آباد، ہری پور، مانسہرہ، ڈیرہ غازی خان اور کوہ سلیمان کے پہاڑوں سمیت ملک کے متعدد شہروں میں کہیں ہلکی اور کہیں گرج چمک کے ساتھ بارش ‘ پہاڑوں پر برف باری ریکارڈ کی گئی۔

بارش کے باعث کئی شہروں میں موسم خوشگوار ہو گیا ادھر ضلع ناظم پشاور محمد عاصم خان نے چاروں ٹاؤنز ‘ ڈبلیو ایس ایس پی محکمہ ایریگشن ‘ ریسکیو 1122 اورپی ڈی ایم اے کو الر ٹ رہنے اور تمام میونسپل انسپکٹرز ‘ عملہ صفائی اوردیگر عملے کی ہفتہ وار چھٹیاں منسوخ کردیں ‘اس کے علاوہ انہوں نے تمام ندی نالوں کی ہنگامی بنیادوں پر صفائی اور پانی کی روانی برقرار رکھنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کے احکامات جاری کئے ،ضلع ناظم نے ڈبلیو ایس ایس پی انتظامیہ کو شہر سے گزرنے والے شاہی کھٹہ کی فوری صفائی اور پانی کی روانی برقرار رکھنے کی بھی ہدایت کی۔

اس سلسلے میں ضلع ناظم شکایات سیل میں خصوصی کنٹرول روم قائم کرنے اور تمام متعلقہ اداروں کو کنٹرول روم کے ذریعے کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی صور ت میں رابطے میں رہنے کی ہدایات جاری کردیے گئے ۔پنجاب اور بالائی علاقوں میں جاتی سردی تھم گئی اور گرم کپڑے اور لحاف ایک بار پھر باہر نکل آئے۔محکمہ موسمیات کے مطابق کوہاٹ میں 8، چراٹ میں 11 اور ڈی آئی خان میں 18 ملی میٹر بارش ریکارڈ جب کہ تیمرہ گرہ میں 14 ملی میٹر ، دیر 15، میرکنی 4، سیدو شریف 7، مالم جبہ، پارہ چنار اور بنوں، چترال میں 9 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بارشوں کا موجودہ سلسلہ آئندہ 3 سے 4 روز تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ادھر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے تمام متعلقہ اداروں کو ممکنہ ناگہانی صورتحال میں جانی و مالی نقصانات سے بچاؤ کے لئے بروقت اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اس ضمن میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے صوبائی اداروں پر زور دیا گیا ہے کہ ریسکیو اور ریلیف کے تمام اداروں اور محکموں کو تیار رہنے کے لئے کہا جائے۔

اس کے علاوہ بارشوں سے ممکنہ طور پر متاثر ہونے والے علاقوں کی آبادیوں کو موسمی حالات سے پیشگی اطلاعات اور صورتحال سے بروقت آگاہی کے لئے ایس ایم ایس الرٹ جاری کرنے جیسے اقدامات کئے جائیں۔ این ڈی ایم اے نے پانی کی تنصیبات اور انفراسٹرکچر کے ممکنہ نقصانات کی مانیٹرنگ کے علاوہ متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان کے سٹاک کی دستیابی کا بھی انتظام کرنے کے علاوہ اس سلسلے میں تمام متعلقہ شراکت داروں کے ساتھ مسلسل رابطے رکھنے کی بھی ہدایت کی گئی ۔

Browse Latest Weather News in Urdu