ویزہ فارم میں غلطی کے باعث امریکی سفارت خانے میں دہشت گرد بچے کا انٹرویو

Ameen Akbar امین اکبر اتوار 16 اپریل 2017 23:54

ویزہ فارم میں غلطی کے باعث امریکی سفارت خانے میں دہشت گرد بچے کا انٹرویو
امریکی سفارت خانے نے برطانیہ کے 3 ماہ کے   دہشت گرد بچے کو انٹرویو کے لیے بلا لیا۔
تفصیلات کے مطابق 3 ماہ کا ہاروے کینیون کائرنس اپنے خاندان کے ساتھ پہلے تفریحی دورے پر آرلینڈو، فلوریڈا جانے والا تھا۔ اس کے دادا نے ویزے کی چھوٹ کے فارم میں  غلطی سے بچے کو دہشت گرد قرار دے دیا۔
فارم میں ایک سوال تھا کہ کیا آپ کبھی دہشت گرد سرگرمیوں، جاسوسی، تخریب کاری اور نسل کشی کی سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں؟ بے بی ہاروے کے دادا نے غلطی سے  نہیں کی بجائے ہاں پر ٹک کر دیا۔

ہاروے کے دادا کا خیال تھا کہ یہ  ایک چھوٹی سی غلطی ہے مگر امریکی سفارت خانے نے بچے کو امریکا میں داخل ہونے سے روک دیا۔پوینٹون، چیشائر سے تعلق رکھنے والے بچے کو لندن میں امریکی سفارت خانے تک آنے اور واپس گھر جانے میں 10 گھنٹے لگے جبکہ اُن کا مانچسٹر سے آرلینڈو تک کا سفر ساڑھے نو گھنٹے کا تھا۔

(جاری ہے)


سفارت خانے میں اپنے انٹرویو یعنی دورے کے د وران بے بی ہاروے بالکل نہیں رویا۔

ہاروے کے دادا کا کہنا ہے کہ سفارت خانے والوں میں ذرا سی بھی حس مزاح نہیں تھی۔ ہاروے کے دادا کا کہنا ہے کہ اس نے کوئی تخریب کاری تو نہیں کی مگر اس ساری کاروائی میں اپنے کئی نیپیز ضرور خراب کیے۔ سفارت خانے نے ہاروے کو سفر کی اجازت تو دے دی ہے لیکن اس کا ویزہ اب کچھ دن بعد آئے گا۔ اسی وجہ سے ہاروے کے دادا، دادی اور ایک بہن پہلے امریکا چلے گئے، جبکہ وہ اپنے ماں اور باپ کے ساتھ کچھ دنوں بعد جائے گا۔ ہاروے کے دادا کی ذرا سی غلطی انہیں 3000 پاؤنڈ سے زیادہ کی پڑ گئی۔
ہاروے کے دادا کا کہنا ہے کہ اگر کوئی دہشت گرد ہو تو وہ  فارم میں ہاں کے خانے میں کیوں ٹک کرے گا؟

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu