دنیا کے ہر ائیرپورٹ رن وے کے دو نمبر ہوتے ہیں، جانتے ہیں کیوں؟

Ameen Akbar امین اکبر پیر 12 جون 2017 23:13

دنیا کے ہر ائیرپورٹ رن وے کے دو نمبر ہوتے ہیں، جانتے ہیں کیوں؟

دنیا کے ہر ائیرپورٹ رن وے کے دو نمبر ہوتے ہیں۔ یہ نمبر پائلٹ کو بتاتے ہیں کہ لینڈنگ اور ٹیک آف کے لیے کونسا رن وے استعمال کرنا ہے ۔رن وے کے دونوں نمبر قطب نما کی سمتوں کے مطابق ہوتے ہیں۔ یہ دونوں نمبر 1 سے 36 کے بیچ ہوتے ہیں۔ ان دونوں نمبروں کے بیچ 18 کا فرق ہوتا ہے۔ان نمبروں کے حساب کا طریقہ کچھ یوں ہے کہ اگر قطب نما سے 119 ڈگری استعمال کرنا ہو تو سب سے  پہلے اسے قریب ترین 10 ڈگری میں بدلنے  کے لیے اسے پہلے 120 کیا جاتا ہے۔

اس کے بعد 120 میں سے سب سے دائیں طرف والا ہندسہ یعنی 0 ہٹا دیا جاتا ہے۔ اب رن وے کو 12 نمبر دیا جاتا ہے۔قطب نما پر 120 کے سامنے 300 ہوتا ہے اس لیے اسی رن وے کی دوسری طرف کو 300 کا سب سے دایاں حصہ ہٹا کر 30 کا نمبر دیا جاتا ہے۔ دونوں نمبروں میں 18 یعنی 180 ڈگری کا فرق ہے اس لیے یہ ایک  سمت میں سیدھی لائن کو ظاہر کرتےہیں۔

(جاری ہے)


بہت بڑے اور مصروف ائیرپورٹس پر ایک ساتھ کئی  متوازی  رن ویز ہوتے ہیں۔

ایسے میں نمبروں کے آخر میں ایل(لیفٹ)، سی (سنٹر) اور آر(رائٹ) کے حروف لگائے جاتے ہیں۔ 28 سی کا مطلب ہوتا ہے کہ 280 ڈگری کے تین رن ویز میں سے درمیان کا رن وے۔
ائیرپورٹس کو کبھی کبھار اپنے رن ویز کے نمبر بدلنے بھی پڑتے ہیں۔ شمالی مقناطیسی قطب کی تبدیلی سے بعض دفعہ ائیرپورٹ کے نمبر بھی تبدیل کرنا پڑتے ہیں۔ایسا نہ کرنے کی وجہ سے کئی ائیرپورٹ بندکرنے پڑے تھے، جنہیں بعد میں کھولا گیا۔
زمین کے بدلتے ہوئے مقناطیسی میدانوں سے مقناطیسی شمال تبدیل ہو سکتا ہے، جس سے قطب نما کی پیمائش بھی مثاثر ہو سکتی ہے۔ اسی وجہ سے فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن ہر پانچ سال بعد ریڈنگ کو چیک کرتی ہے۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu