نازیوں نے جس جگہ کتابیں جلائیں، آرٹسٹ نے ایک لاکھ پابندی لگی کتابوں سے وہاں مندر بنا دیا

Ameen Akbar امین اکبر جمعہ 7 جولائی 2017 23:43

نازیوں نے جس جگہ کتابیں جلائیں، آرٹسٹ نے ایک لاکھ پابندی لگی کتابوں سے وہاں مندر بنا دیا

ارجنٹائن کی آرٹسٹ 74 سالہ مارتھا منوجن نے پابندی لگی ہوئی ایک لاکھ کتابوں سے  یونانی پارتھی نون (قدیم یونان میں عقل و دانش  کی دیوی ایتھنا کا مندر)  کی نقل میں  ایک عمارت بنا دی ہے۔
کتابوں کا یہ پارتھی نون  جرمنی کے شہر کاسل میں بنایا گیا ہے۔ یہ  ڈاکومنٹا 14 آرٹ فیسٹیول کا حصہ ہے۔

(جاری ہے)

کاسل یونیورسٹی کے طلباء کی مدد سے مارتھا نے دنیا کے مختلف ممالک میں پابندی لگی ہوئی 170 کتابوں کی ایک لاکھ کاپیوں سے اس عمارت کو مکمل کیا ہے۔

عمارت کی تعمیر میں پلاسٹک شیٹ اور سٹیل کو بھی استعمال کیا گیاہے۔
ہوسکتا ہے کہ ان پابندی لگی کتابوں میں ایڈولف ہٹلر کی Mein Kampf نہیں ہوگی۔
نازی کتابوں کی سنسر شپ کے حوالے سے کافی سخت تھے۔ مارتھا نے یہ پارتھی نون عین اس جگہ بنایا ہے جہاں 1933 میں 2000 کتابوں کو جلایا تھا۔

نازیوں نے جس جگہ کتابیں جلائیں، آرٹسٹ نے ایک لاکھ پابندی لگی کتابوں ..

Browse Latest Weird News in Urdu