پچھلے چند سالوں میں اتنے امریکی دہشت گردوں کا شکار نہیں ہوئے جتنے بچوں کی گولیوں کا شکار ہوگئے

Ameen Akbar امین اکبر اتوار 27 اگست 2017 23:37

پچھلے چند سالوں میں اتنے  امریکی دہشت گردوں کا شکار نہیں ہوئے جتنے بچوں  کی گولیوں کا شکار ہوگئے

پچھلے چند سالوں میں بچوں کی گولیوں سے زخمی اور ہلاک ہونے والے امریکیوں کی تعداد دہشت گردی میں ہلاک یا زخمی ہونے والے امریکیوں سے بڑھ گئی ہے۔
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق 2015 میں  52 بچے فائرنگ کے واقعات میں ملوث رہے۔13 بچوں نے ہتھیاروں سے خود کو ہلاک کر لیا۔ 18 نے خود کو زخمی کر لیا، 10 نے دوسروں کو زخمی کیا اور 2 نے دوسروں کو قتل  کر دیا۔رپورٹس کے مطابق یہ اعداد وشمار اس سے بھی زیادہ ہوسکتےہیں کیونکہ بچوں کی فائرنگ کے بہت سے واقعات رپورٹ ہی نہیں ہوتے۔

(جاری ہے)


اسی عرصے میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے 5 افراد ہلاک اور 2 زخمی ہوئے۔نیویارک ٹائم کی رپورٹ کے مطابق گن سے ہلاکت کے واقعات میں سب سے بڑی وجہ  حادثاتی طور پر ہتھیاروں کا چلنا ہے۔
بچوں سے ہٹ کر دیکھا جائے تو امریکا میں ہرروز 55 افراد ہتھیاروں سے خودکشی کرتے ہیں جبکہ 46 ہتھیاروں سے ہی قتل ہوتے ہیں۔
گزشتہ کچھ عرصے میں امریکا میں سکولوں اور عوامی مقامات پر فائرنگ کےواقعات میں بھی کافی اضافہ ہوا ہے۔ ان واقعات میں ملوث اکثر مجرم خود کشی کرلیتےہیں یا قانون نافذکرنےوالوں کی گولیوں کا نشانہ بن جاتے ہیں۔

Browse Latest Weird News in Urdu