آدم خور جوڑے نے 30افراد کو کھانے کا اعتراف کر لیا

Ameen Akbar امین اکبر منگل 26 ستمبر 2017 00:04

آدم خور جوڑے نے 30افراد کو کھانے کا اعتراف کر لیا

ایک مشتبہ آدم خور جوڑے نے 18سال کے دوران 30 افراد کو قتل کرنے اور کھانے کا اعتراف کر لیا ہے۔جنوبی روس میں پولیس کو اس جوڑے کے گھر سے انسانی اعضا، انسانی گوشت اور انسانی جلد ملی ہے جو پورے گھر میں بکھری  ہوئی تھی۔اس کیس کے حوالے سے وکیل نے کچھ تصاویر بھی جاری کی ہیں۔تصاویر میں سے ایک تصویر میں ایک انسانی سر کو پلیٹ میں مالٹوں کے بیچ سجے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

ایک دوسری تصویر میں  یہ مشتبہ جوڑا کسی کے ہاتھ کو اپنے منہ میں ڈال کر کھا رہا ہے۔ایک تیسری تصویر میں انسانی اعضا کو مرتبان میں کسی مائع میں رکھے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
آدم خور 35سالہ دمتری بخشیف نے پولیس کو بتایا کہ  انہوں نے 1999 میں آدمخوری شروع کی تھی ، انسانی سر والی یہ تصویر تبھی کی ہے۔روسی شہر کراسنوڈار میں رہنے والے دمتری کے ساتھ اس کی 42 سالہ  بیوی نتالیا کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ان دونوں کے خلاف ثبوت ان کے گھر سے ہی مل گئے ہیں۔
دمتری اور اس کی بیوی نے انسانی باقیات کو اپنے فریج میں محفوظ کیا ہوا تھا۔ ان کے فریج سے انسانی گوشت کے 7 منجمد بیگ ملے ہیں۔بہت سی انسانی باقیات مرتبان میں بھی رکھی ہوئی بھی ملی ہے۔ گھر میں 19 افراد کی جلد بھی ملی ہے، جو مردہ افراد کے جسم سے اتاری گئی تھی۔گھر میں ایک ایسا بیگ بھی ملا ہے ،جس میں سب مقتولین کا سامان بھرا ہوا تھا۔

گھر میں ایک موبائل فون بھی ملا ہے جس میں ایک شخص کی انسانی باقیات کے ساتھ سیلفی ہیں۔
یہ آدم خور جوڑا اپنے شکار کو مارنے کے  لیے انہیں منشیات  دیتا ہے۔ان کے ہمسایوں کا کہنا ہے کہ ان کے ہاں سے بہت زیادہ بدبو آتی تھی، ایک دو بار انہوں نے اس جوڑے کے کمرے میں جانے کی کوشش کی تو نتالیا مرنے مارنے پر تُل گئی،جس کے بعد ہمسایوں نے دوبارہ وہاں جانے کی کوشش نہیں کی۔

آدم خور جوڑے نے 30افراد کو کھانے کا اعتراف کر لیا

Browse Latest Weird News in Urdu