بینائی سے محرو م شخص نے خود ہی موٹرسائیکل کو مرمت کرنا سیکھا اور اب 30 سالوں سے بہترین موٹرسائیکل مکینک ہے

Ameen Akbar امین اکبر ہفتہ 21 اکتوبر 2017 23:57

بینائی سے محرو م شخص نے خود ہی موٹرسائیکل کو مرمت کرنا سیکھا اور اب 30 سالوں سے بہترین  موٹرسائیکل مکینک ہے
چین کے صوبےسیچوان کے شہر یبن سے تعلق رکھنے والے 60 زہو شویو کو نہ تو لکھنا آتا ہے اور نہ ہی پڑھنا  آتا ہے، حتیٰ کہ انہیں کچھ دکھائی بھی نہیں دیتا لیکن وہ  انتہا کے محنتی ہیں۔ انہوں نے بغیر کسی استاد کے سائیکلوں اور موٹرسائیکلوں کی مرمت کا کام سیکھا اور گزشتہ 30 سالوں سے اپنے گاؤں میں سائیکلوں اور موٹرسائیکلوں کی مرمت کر رہے ہیں۔
 اگرچہ وہ دیکھ نہیں سکتے  لیکن موٹر سائیکل کو چھو کر اور اس کی آواز سن کر موٹرسائیکل کی خرابی کا بتا سکتے ہیں۔

حال ہی میں ایک اخباری رپورٹر نے اُن کے گاوں کا دورہ کیا اور انہیں کام کرتے دیکھا۔
ژینگ نام کا دیہاتی جب زہو کے پاس موٹر سائیکل لایا اور   جب   موٹر سائیکل چلائی گئی  تو زہو صرف آواز سن کر ہی سمجھ گیا کہ مسئلہ بیٹری کا ہے۔

(جاری ہے)

زہو نے  پانچ منٹ میں موٹر سائیکل کی بیٹری بدل دی، جس کے بعد موٹر سائیکل کا شور ختم ہوگیا۔ ژینگ نے اعتراف کیا کہ زہو کو موٹرسائیکل کی مرمت کرتے دیکھ کر کوئی نہیں کہہ سکتا کہ وہ نابینا ہے۔


کچھ دیر بعد ایک جوڑا زہو کے پاس آیا ، جس نے ابھی 15 ہزار یوان میں نئی موٹر سائیکل خریدی تھی۔ انہوں نے زہو کو موٹر سائیکل چیک کرنے کے لیے دی۔ زہو نے موٹر سائیکل چیک کرنے کے بعد بتایا کہ موٹر سائیکل تو ٹھیک ہے لیکن اس کا نجن کولر عام کولر کے برعکس چھوٹا ہے، اس لیے انہیں انجن کے ٹمپریچر پر نظر رکھنی چاہیے۔
زہو 30 سالوں سے لوگوں کی سائیکلیں اور موٹرسائیکلیں مرمت کر رہے ہیں۔

گاؤں والے اُن پر بہت زیادہ اعتماد کرتے ہیں ۔ اعتماد کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ وہ  تبدیل ہونے والے پارٹ کی قیمت اور اس کا دس فیصد سروس فیس کی مد میں چارج کرتے ہیں  اور اگر کوئی پارٹ تبدیل نہ  ہو تو زہو بالکل مفت کام کرتے ہیں۔
زہو 6 سال کی عمر میں  ایک بیماری کی وجہ سے نابینا ہو گئے تھے۔ اس لیے وہ نہ سکول گئے اور نہ ہی انہیں لکھنا پڑھنا آتا ہے۔

زہو نے سوچا تھا کہ کسی دن وہ اپنا کام کریں گے۔ اُن کے پاس ایک ٹوٹی پھوٹی سائیکل تھی۔ انہوں نے اس کو پرزے پرزے کرکے الگ کیا اور پھر جوڑ لیا۔ ایسا بار بار کرنے سے انہیں معلوم ہوگیا کہ کونسا پرزہ ٹوٹا ہوا ہے اور اس کی مرمت کیسے کرنی ہے۔ جلد ہی وہ اس کام میں ماہر ہوگئے۔
30 سالوں میں زہو نے  اپنی  کمائی سے اپنی 84 سالہ ماں کے لیے ایک مکان خرید لیا ہے اور شہر میں اپنے بیٹے کے  اپارٹمنٹ کے لیے ایڈوانس بھی جمع کرا دیا ہے۔
زہو نے اخباری رپورٹر کو بتایا کہ وہ خود کو کسی سے کم تر نہیں سمجھتے،انہوں نے خود ہی اپنا ہنر سیکھا اور اب دوسروں کی طرح اچھا خاصا کما رہے ہیں۔
بینائی سے محرو م شخص نے خود ہی موٹرسائیکل کو مرمت کرنا سیکھا اور اب ..

Browse Latest Weird News in Urdu