آٹھ ہزار سال پرانے مرتبان میں دنیا کی قدیم ترین شراب کی دریافت

شراب کے برتن پر انگور کے خوشے بنے ہوئے ملے ہیں،آثار جارجیا کے دو مقامات پر ملے

بدھ 15 نومبر 2017 11:56

آٹھ ہزار سال پرانے مرتبان میں دنیا کی قدیم ترین شراب کی دریافت
تبلیسی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 نومبر2017ء) سائنس دانوں کو جارجیا میں ایسے شواہد ملے ہیں جن سے اس خیال کی تصدیق ہوتی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق انھیں مشرقی یورپ کے اس ملک میں آٹھ ہزار سال قبل کے مٹی کے مرتبان اور ان میں انگور بنائے جانے کے نشانات ملے جن کے بارے میں محققین کی رائے ہے کہ یہ انگور سے شراب بنانے کے قدیم ترین شواہد ہو سکتے ہیں۔

یہ آثار جارجیا کے دارالحکومت تبلیسی کے جنوبی علاقوں میں دو مقامات پر ملے ہیں۔ن مرتبانوں میں شراب کی باقیات بھی ملی ہیں جبکہ بعض مرتبانوں پر انگور کے خوشے اور رقص کرتے ہوئے ایک شخص کی تصویر بھی پائی گئی ہے۔ان مرتبانوں کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ آٹھ ہزار سال پرانے ہیںکینیڈا کی ٹورنٹو یونیورسٹی کے ایک سینیئر محقق اور اس تحقیق کے معاون مصنف سٹیون باٹیوک نے کہاکہ ہمارا خیال ہے کہ یہ جنگلی یوریشیائی انگور سے شراب بنانے کی اولین مثال ہے۔

(جاری ہے)

ہمیں معلوم ہے کہ مغربی تہذیب میں شراب کا خاص مقام رہا ہے۔ یہ دوا کے طور پر، سماجی میل جول کے لیے، دل بہلانے کے لیے اور سماج اور معیشت کے مرکز میں رہی ہے۔اس سے قبل شراب کے قدیم ترین شواہد ایران سے ملے تھے اور وہاں ملنے والے شراب کے ظروف کی عمر سات ہزار سال بتائی گئی تھی۔بغیر انگور کے تیار کی جانے والی دنیا کی قدیم ترین شراب کی باقیات چین سے ملے ہیں اور ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ چاول، شہد اور پھلوں سے تیار کی گئی تھی۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu