اغوا کرنے والے نے اغوا کیے ہوئے لڑکے کے باپ سے ہی پوچھ لیا کہ تاوان کا ایک ارب ڈالر کیسے خرچ کرے

Ameen Akbar امین اکبر ہفتہ 18 نومبر 2017 23:50

اغوا کرنے والے نے اغوا کیے ہوئے لڑکے کے باپ سے ہی پوچھ لیا کہ تاوان کا ایک ارب ڈالر  کیسے خرچ کرے

ہانگ کانگ کے کاروباری ٹائیکون لی کاشنگ نے 17 سال بعد 2013 میں پہلی بار اپنے بیٹے کے اغوا کے حوالے سے تفصیلات بتائیں تھیں۔ اُن کے بیٹے کو   چین سے تعلق رکھنے والے بہت بڑے مجرم  چینگ سیکانگ نے اغوا  کیا تھا ۔ لی نے بتایا کہ 23مئی 1996 کو اُن کے بیٹے کواغوا کر کے ان سے 2 ارب  ہانگ کانگ ڈالر تاوان مانگا گیا تھا لیکن کچھ بحث کے بعد چینگ نے 1 ارب ہانگ کانگ ڈالر چھوڑ دئیے۔

لی نے چینگ کو کہا تھا کہ اس کے بنک اکاؤنٹس میں اس وقت ایک ارب ہانگ کانگ ڈالر ہے اگر چینگ چاہے تو سارے نکلوا کر اسے دے سکتا ہے۔

(جاری ہے)


لی نے بتایا کہ اغوا کی اس واردات کے بعد چینگ نے انہیں فون کر کے پوچھا تھا کہ وہ اس رقم  سے کیسے سرمایہ کاری کرے؟ چینگ نے انہیں بتایا کہ وہ بہت بڑا جواری ہے اس لیے اسے سرمایہ کاری کا کوئی دوسرا ذریعہ بتائے۔

چینگ کے اس سوال پر لی نے جواب دیا تھا کہ میں تمہیں اچھا آدمی بننا سکھا سکتا ہے اگر تم دوسری چیزوں کے بارے میں پوچھ رہے ہوتو میں اس بارے میں نہیں بتا سکوں گا، ایک ہی راستہ ہے کہ کہیں بہت دور چلے جاؤ ورنہ تمہارا انجام اچھا نہیں ہوگا۔
چینگ  کو 5 دسمبر 1998 کو 43 سال کی عمر میں  قتل، اغوا، ڈکیتی اور گولہ بارود  کی سمگلنگ کی وجہ سے چین میں سزائے موت ہوئی تھی۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu