ہاتھیوں کو قانوی شخصیت کا درجہ دیا جائے۔نئے مقدمے میں مطالبہ

Ameen Akbar امین اکبر ہفتہ 18 نومبر 2017 23:52

ہاتھیوں کو قانوی شخصیت کا درجہ دیا جائے۔نئے مقدمے میں مطالبہ

امریکا میں اپنی نوعیت کے پہلے مقدمے میں جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے گروپ نے  عدالت میں ایک مقدمہ دائر کیا ہے۔اس گروپ کا مطالبہ ہے کہ کنیکٹیکٹ چڑیا گھر میں رکھے گئے ہاتھیوں کو قانونی شخصیت کا درجہ دیا جائے۔
نان ہیومن رائٹس پروجیکٹ کا یہ مقدمہ  مینی، بیولہا اور کیرین نامی ہاتھیوں کی جانب سے کیا گیا ہے۔نان ہیومن رائٹس پروجیکٹ کے بانی سٹیون وائز کا کہنا ہے کہ  یہ اپنی نوعیت کا دنیا کا پہلا مقدمہ ہے،جس میں کہا گیا ہے کہ ہاتھیوں کو قانونی حقوق دیے جائیں، انہیں قید نہ رکھا جائے اور ان کے ساتھ  تسلیم شدہ لوگوں  کی طرح برتاؤ کیا جائے۔


سٹیون نے اپنے دلائل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہاتھی ایسے جانور ہیں جن میں بہت پیچیدہ  ادراکی اور معاشرتی صلاحیتیں ہوتی ہیں، انہیں قانون کے مطابق ”چیزوں“ کی طرح نہ گنا جائے۔

(جاری ہے)

سٹیون نے عدالت کو بتایا کہ اس حوالے سے قانونی حقوق کی کمی ہے، جس کی وجہ سے وہ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا رہے ہیں۔
سٹیون نے عدالت سے کہا کہ وہ ہاتھیوں کے لیے  انسانوں جیسے حقوق کا مطالبہ نہیں کر رہے  بلکہ  اُن کے لیے جسمانی آزادی مانگ رہے ہیں۔


سٹیون نے کہا کہ  36سے 50سال کی عمر کے تینوں ہاتھی جنگل میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ سائنسدانوں اور ماہرین کے بیانات سے ثابت کریں گے کہ ہاتھی  خودمختار ہوتے ہیں، اُن میں ادارکی اور معاشرتی خوبیاں ہوتی ہیں۔انہیں غیر قانونی طور پر قید کرنا کسی خودمختار شخص کو اس کی مرضی کےبغیر قید کرنے جیسا ہے۔
سٹیون نے عدالت کو بتایا کہ کنیکٹیکٹ اور نیویارک میں پہلے ہی ایسے قانون ہیں جن کے مطابق لوگ اپنے پالتو جانوروں  کو ٹرسٹ کا وظیفہ خوار بنا سکتے ہیں۔

Browse Latest Weird News in Urdu