لمبے عرصے سے بچھڑے بھائی ڈی این اے ویب سائٹ کی مدد سے ملے تو معلوم ہوا کہ دونوں ایک ہی سکول میں پڑھتے تھے

Ameen Akbar امین اکبر جمعرات 21 دسمبر 2017 23:52

لمبے عرصے سے بچھڑے بھائی ڈی این اے ویب سائٹ کی مدد سے ملے تو معلوم ہوا کہ دونوں ایک ہی سکول میں پڑھتے تھے

جیا کالج کے طالب علم کا کہناہے کہ اسے بچپن میں ہی گود لے لیا گیا تھا ۔ ڈی این اے ٹیسٹ رپورٹ کے سامنے آنے پر اسے پتہ چلا کہ اس کا حقیقی بھائی اور وہ ایک ہی کالج میں پڑھتے رہے تھے اور دونوں کے  لازمی مضامین ایک ہی تھے۔
20 سالہ کیئرون کرسٹین گراہم کو 1997 میں تین ماہ کی عمر میں ہی گود لے لیا گیا تھا، اسے اپنانے والی ماں نے اسے کرسمس کے موقع پر Ancestry.com کی ڈی این اے کٹ کا تحفہ دیا۔

یہ ویب سائٹ صارفین کو اُن کے ڈی این اے کی مدد سے والدین یا نسل کو جاننے کے بارے میں مدد کرتی ہے۔ اس کی ڈی این اے کٹ سے ڈی این اے ویب سائٹ تک بھیجا جاتا ہے۔  اس ویب سائٹ سے کیئرون کو بھی معلوم ہوگیا کہ اس کا ایک بھائی ونسنٹ گانٹ اور ماں شون گانٹ بھی زندہ ہیں۔
کیئرون کو یہ بھی معلوم ہوا کہ اس کا بھائی کینیسوا یونیورسٹی کا طالب علم  رہ چکا ہے۔

(جاری ہے)

پہلے دونوں بھائیوں کی فیس بک پر بات ہوئی، اس کے بعد دونوں کی ملاقات بھی ہوگئی۔ کیئرون کا کہنا ہے کہ ان کا ملنا کافی جذباتی تھا۔ جب کیئرون کو معلوم ہوا کہ اس کے بھائی کا کوئی قصور نہیں بلکہ وہ شاہانہ زندگی گزار رہا تھا تو اسے بہت زیادہ خوشی بھی ہوئی۔
کیئرون کی ماں شون کا کہنا ہے کہ اس نے تو بچے کے اچھے مستقبل کے لیے اسے گوددیا تھا۔ کیئرون اپنے بھائی کی فیملی سے بھی مل چکا ہے۔

Browse Latest Weird News in Urdu