بے گناہ شخص نے 43 سال بعد گوگل کی مدد سے اپنی بے گناہی کو ثابت کر دیا

Ameen Akbar امین اکبر منگل 23 جنوری 2018 23:39

بے گناہ شخص نے 43 سال بعد گوگل کی مدد سے اپنی بے گناہی کو ثابت کر دیا

لندن میں 1970 کی دہائی میں ڈاک کے تھیلے کی چوری میں ملوث پائے جانے والے شخص نے آخرکار 43 سال بعد اپنی بےگناہی ثابت کردی۔
ڈورکنگ ، سرے سے تعلق رکھنے والے 62 سالہ کاروباری شخص  اسٹیفن سائمنز کو 1976 میں جنوبی لندن میں کلیپہیم گڈز یارڈ سے ڈاک کے تھیلے چرانے کا مجرم قرار دیا  گیا تھا۔اس وقت ان کی عمر 19 سال تھی۔ فرد جرم عائد ہونے کے بعد انہیں نوجوانوں کے حراستی مرکز میں آٹھ ماہ رکھا گیا تھالیکن مسٹر  سائمنز ہمیشہ اپنی بےگناہی پر قائم رہے۔

پانچ سال قبل انہوں نے ایک ریڈیو پروگرام میں وکیل سے قانونی مشورہ لیا۔ اس کے بعد مسٹر سائمنز نے گوگل پر اس پولیس آفیسر کو تلاش کیا ، جس نے انہیں گرفتار کیا تھا۔ گوگل کرنے پر پتا چلا کہ مذکورہ پولیس آفیسر  ڈاک کے تھیلے چرانے اور لوگوں کو ان کی چوری میں پھنسانے  میں ملوث پایا گیا تھا۔

(جاری ہے)


پچھلے سال عدالت میں کیس کو دوبارہ کھولا ۔ تب مسٹر سائمنز نے بی بی سی کو بتایا تھا کہ وہ 100 فیصد پریقین ہیں کہ وہ اپنی بےگناہی ثابت کر دیں گے۔

بدھ کے روز لندن میں اپنے کیس کی سماعت کے دوران مسٹر سائمنز موجود تھے۔ لارڈ چیف جسٹس لارڈ برنیٹ نے اعلان کیا: "ہم صرف اپنے افسوس کا اظہار کرنا چاہیں گے کہ اس ناانصافی کو حل کرنے میں اتنا طویل عرصہ گزر گیا۔" اتنے طویل انتظار کے بعد انصاف کی فراہمی پر مسٹر سائمنز کا کہنا تھا، "اس میں صرف 43 سال لگے ہیں لیکن آخرکار میں نے اسے پا لیا ہے۔"

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu