انڈونیشیا کی پولیس نے خواجہ سراؤں کے بال کاٹ دئیے

Ameen Akbar امین اکبر بدھ 31 جنوری 2018 23:51

انڈونیشیا کی پولیس نے   خواجہ سراؤں  کے بال کاٹ دئیے
انڈونیشیا کی پولیس نے 12 خواجہ سراؤں کے بال کاٹ دئیے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ انہیں ”حقیقی مرد“  کی طرح برتاؤ کرنے  کی تربیت دے رہے ہیں۔
پولیس نے صوبہ اَچے میں کئی بیوٹی سیلونز پر چھاپہ مارے اور خواجہ سراؤں کو پکڑ کر پولیس اسٹیشن لے آئے۔پولیس خواجہ سراؤں کو مردوں والے کپڑے پہننے پر بھی مجبور کر  رہی ہے۔ پولیس انہیں تین روز تک حراست میں رکھے گی۔


انڈونیشیا میں اَچے وہ واحد صوبہ ہے جہاں سخت مذہبی قوانین  لاگو ہی ۔

(جاری ہے)

انسانی حقوق کے لیےکام کرنے والی تنظیموں نے پولیس کے اس اقدام کی مذمت کی ہے۔
انڈونیشیا میں خواجہ سراؤں کو واریا کہتے ہیں۔یہ لفظ مرد اور عورت کے لیے استعمال ہونے والے انڈونیشن الفاظ کا مجموعہ ہے۔
پولیس چیف نے بی بی سی کو بتایا کہ وہ خواجہ سراؤں کو تین دن تک رکھیں گے، انہیں کپڑے دیں گےا ور ان کی تربیت کریں گے اور انہیں آدمیوں کی طرح برتاؤ کرنا سکھائیں گے۔
بی بی سی سے فون پر بات کرتے ہوئے پولیس چیف ایک بار ایک خواجہ سرا سے چیختے ہوئے کہہ رہا تھا کہ تم ابھی تک واریا ہو؟
اس کے جواب میں خواجہ سرا نے کہا کہ نہیں۔ صاف ظاہر ہو رہا تھا  وہ یہ جواب دباؤ میں آ کر دے رہاہے۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu